• Sat, 18 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

انگلش کلب ایسٹن ولا نے اسرائیلی تماشائیوں کے اسٹیڈیم داخلے پر پابندی عائد کردی

Updated: October 17, 2025, 10:06 PM IST | London

حفاظتی خدشات کے پیش نظر پریمیر لیگ کلب ایسٹن ولا نے اسرائیلی کلب مکابی تل ابیب کے تماشائیوں کے ایسٹن ولا کے ہوم اسٹیڈیم ولا پارک داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔

Aston Villa Team.Photo:INN
ایسٹن ولا ٹیم۔ تصویر:آئی این این

حفاظتی خدشات کے پیش نظر پریمیر لیگ کلب ایسٹن ولا نے اسرائیلی کلب مکابی تل ابیب کے تماشائیوں کے ایسٹن ولا کے ہوم اسٹیڈیم ولا پارک داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔ترک خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چمپئن  لیگ کے بعد یورپ کلب فٹبال کے دوسرے سب سے ممتاز ٹورنامنٹ یوئیفا یوروپا لیگ میں اسرائیل کے کلب میکابی تل ابیب اور ایسٹن ولا کا میچ۶؍ نومبر کو شیڈول ہے۔ 
ممکنہ مظاہروں اور ہنگامہ آرائی کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے اے سیفٹی ایڈوائزری گروپ (سیگ) جو میچ کے لیے حفاظتی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا ذمہ دار ادارہ ہے، نے ایسٹن ولا انتظامیہ کو بتایا ہے کہ برمنگھم میں ہونے والے میچ میں مکابی تل ابیب کے تماشائیوں کو داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔  انگلش کلب ایسٹن ولا کے مطابق کسی بھی فیصلے میں میچ میں شرکت کرنے والے حامیوں کی حفاظت اور مقامی  مکینوں کی حفاظت کو سب سے زیادہ فوقیت دی جائے گی۔ 
کلب نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ میٹنگ کے بعد سیگ نے کلب اور یوئیفا کو تحریری ضابطہ دیا ہے کہ وہ اس میچ کے لیے کسی بھی مکابی تل ابیب تماشائی کو ولا پارک میں شرکت کی اجازت نہیں دیں گے۔مقامی برطانوی ویسٹ مڈلینڈز پولیس نے میچ کو ہائی رسک قرار دیا ہے۔پولیس ترجمان نے کہا کہ یہ فیصلہ موجودہ انٹیلی جنس اور گزشتہ واقعات کے پیش نظر کیا گیا ہے، جن میں وہ پرتشدد جھڑپوں اور نفرت انگیز جرائم نمایاں ہیں جو ایمسٹرڈیم میں کلب آئی ایکس  اور مکابی تل ابیب کے درمیان۲۰۲۴ء  کے یوروپا لیگ میچ کے دوران ہوئے تھے۔ 
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر۷؍ نومبر۲۰۲۴ء کو بڑے پیمانے پر شیئر ہونے والی ویڈیوز میں نیدرلینڈس کے شہر ایمسٹرڈیم میں مکابی کے شائقین کو نہ صرف نجی املاک کو توڑ پھوڑ کرتے ہوئے دیکھا گیابلکہ ایک مقامی عرب ٹیکسی ڈرائیور پر حملہ کرنے اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں سے بھی مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔اسرائیلی بلوائیوں نے میچ کے موقع پر اسٹیڈیم کے اندر اور باہر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے فلسطینی پرچم نذرآتش کیا تھا جس نے شہر کے حالات کو انتہائی کشیدہ بنا دیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے:تنوی شرما ۱۷؍ سال میں میڈل یقینی کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بنیں

دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ایسٹن ولا کلب کے فیصلے کو غلط قرار دیا اور کہا کہ وہ اپنی سڑکوں پر یہود مخالفت کو برادشت نہیں کریں گے۔ انہوں اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پولیس کا کردار یہ یقینی بنانا ہے کہ تمام فٹبال شائقین تشدد یا خطرے کے خوف کے بغیر کھیل سے لطف اندوز ہو سکیں۔واضح رہے کہ اسرائیل کے کھیلوں کے شائقین جو یورپ بھر میں کھیلوں میں شرکت کر رہے ہیں مگر غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کے آغاز کے بعد سے، اسرائیلی شائقین جارحانہ حرکات اور بدتہذیب رویے میں ملوث پائے جارہے ہیں جبکہ یورپی ممالک میں ان کا فلسطین کے حامی مظاہرین سے بھی تصادم تواتر سے دیکھنے میں آتا ہے۔ 
اسرائیل کی قومی فٹبال ٹیم اگرچہ فیفا کوالیفائرز میں اٹلی سے شکست کے باعث فیفا ورلڈ کپ میں رسائی کی دوڑ سے باہر ہوچکی ہے تاہم ناروے اور اٹلی کے خلاف میچز میں اسٹیڈیم اور شہروں کی سڑکوں پر اسرائیل مخالف مظاہرے دیکھنے میں آئے جس میں فیفا اور یوئیفا سے اسرائیل کی قومی ٹیم اور کلبز کو بین لگانے  کا بارہا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔البتہ ایسٹن ولا نے یہی مؤقف اپنایا ہے کہ تماشائیوں کو داخلے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ ممکنہ ہنگامی آرائی سے گریز سے مقصد کے تحت لیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK