میرا روڈ موبائل شاہین باغ‘ کےتحت سیکٹر ۲؍میں احتجاج کیا گیا۔ الگ الگ سوسائٹیوں میں بھی بیداری لانے کی کوشش
EPAPER
Updated: February 14, 2020, 11:23 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mira Road
میرا روڈ موبائل شاہین باغ‘ کےتحت سیکٹر ۲؍میں احتجاج کیا گیا۔ الگ الگ سوسائٹیوں میں بھی بیداری لانے کی کوشش
میرا روڈ : شہریت ترمیمی ایکٹ کی سنگینی سے ہرشہری کو واقف کرانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ۔ اسی غرض سے ’میرا روڈ موبائل شاہین باغ‘ کے تحت سیکٹر ۲؍میں احتجاج کیا گیا جبکہ یہاں الگ الگ سوسائٹیوں میں بھی اس سیاہ قانون کے تعلق سے سمجھانے اورمکینوں کوبیدار کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔ اب تک ۸؍ سے زائد سوسائٹیوں کےمکینوں کومعلومات دی جاچکی ہے۔ دریں اثناء آزاد میدان میںکل (سنیچر )مہا مورچہ میں شرکت کے لئے بھی مرد وخواتین سے اپیل کی گئی ۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے انور حسین نے کہاکہ ’’ یہ قانون انتہائی خطرناک اور آئین کے خلاف ہے اوراس کی بدترین مثال آسام کی ہمارے سامنے ہے ۔جہاںملک میں رہنے والوں کی خطیر رقم اس کام میں صرف کی گئی لیکن انتہائی بھیانک نتیجہ سامنے آیا ۔ اس لئے ہمیںاس کی مخالفت کرتے ہوئے حکومت کو اس بات کے لئے مجبور کرنا ہے کہ وہ یہ قانون واپس لے ۔‘‘ موومنٹ فار ہیومن ویلفیئرکے سربراہ ڈاکٹر عظیم الدین نے کہا کہ ’’ یہ قانون واپس لینے کاپرزور مطالبہ کرنے کےلئے ۱۵؍فروری کوآزاد میدان میں مہا مورچہ نکالا جارہا ہے ،اس میں بلاتفریق مذہب ہم سب کی شرکت ضروری ہے ۔‘‘ وروشالی سکھی نامی طالبہ نے کہا کہ ’’ ہم سب کو اس قانون کے بارے میں جاننااور حکومت کی چال کو سمجھنا ضروری ہے کیونکہ حکومت عوام کوگمراہ کرتے ہوئے بار بار یہ رٹ لگا رہی ہے کہ یہ شہریت دینے والا قانون ہے جوکھلا ہوا جھوٹ۔ ‘‘ ’ہم بھارتیہ‘ کی جانب سے میرا روڈ میں مہم چلانے کیلئے بنائی گئی کمیٹی کے رکن اقبال راجپوت نے کہا کہ ’’ احتجاج کے ساتھ ساتھ سوسائٹیوں میں بھی یہ مہم چلائی جارہی ہےجس کے دوران ماؤں اور بہنوں کواس قانون کے بارے میں سمجھایا جارہا ہے تاکہ اگران کے گھرکے مردوں کی غیر موجودگی میں کوئی افسر آئے اوران سے اس بابت سوالات کرے یا فارم وغیرہ بھرنے کیلئے کہے توپہلے سے ہی ان کواتنی معلومات ہو کہ وہ گورنمنٹ کے آفیسر کوبھرپور جواب دے سکیں۔‘‘ ایڈوکیٹ ثناء دیشمکھ نے جمعرات کوخواتین کوخاص طور پریہ پیغام دیاگیا کہ وہ آزاد میدان کے مہامورچہ میں ضرور پہنچیں ۔