Inquilab Logo

اتر پردیش:۲۰؍سالہ لڑکے نے موبائل پراپنی موت کا لمحہ ریکارڈ کیا

Updated: August 08, 2020, 11:40 AM IST | Lucknow

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ۸۰؍سیکنڈ کےویڈیو میں پنکج نے اپنے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

اتر پردیش میں ایک حیران کرنے والا واقعہ سامنے آیا ہے جس میں پنکج کمار نامی ایک شخص نے ہانپتے ہوئے اپنی موت کے لمحات کو موبائل میں قید کر لیا۔۸۰؍سیکنڈ کے اس ویڈیو میں پنکج نے ان سبھی کا نام لیا ہے جنھوں نے اسے زہر دیا تھا۔ یہ واقعہ بدھ کے روز سہارنپور میں پیش آیا۔ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ مبینہ ملزم اس کے خاندان کا ہی رکن ہے۔ پنکج کی لاش ایک کھیت میں اسی جگہ کے آس پاس ملی جہاں اس نےویڈیو شوٹ کیا تھا۔ سہارنپور کے کوتوالی دیہات اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) منیندر سنگھ نے کہا کہ ’’پنکج کی چاچی، ان کی ۲؍ بیٹیوں اور بہو پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ موت کی وجہ اب تک غیر مصدقہ ہے اور جانچ کی کارروائی کیلئے ویسرا کے نمونے محفوظ کیے گئے ہیں ۔‘‘ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ پہلی نظر میں یہ خاندانی تنازع کا معاملہ معلوم پڑ رہا ہے۔ ۲۰؍ سالہ پنکج اپنی چاچی کے گھر میں گزشتہ ۴؍برسوں سے رہ رہا تھا۔ ویڈیو میں پنکج کو انصاف کی اپیل کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے اور وہ اپنی لاش کی آخری رسومات تبھی ادا کرنے کی بات کر رہا ہے جب کہ اس کے مجرمین کی گرفتاری ہو جائے۔
 پنکج ویڈیو میں کہہ رہا ہے کہ ’’میں اس ویڈیو کو فیس بک پر ڈال رہا ہوں ۔ میں پولیس محکمہ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ سبھی میرے جسم کو سپردِ آتش کرنے سے پہلے میرےساتھ ایسا کرنے والوں کو گرفتار کریں ۔‘‘سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جمعرات کو ویڈیو سامنے آیا تھا جس کے بعدپولس حرکت میں آئی اور سہارنپور کے سرساواں پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ بعد میں اسے کوتوالی دیہات تھانہ میں منتقل کر دیا گیا۔ سہارنپور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ونیت بھٹناگر کا کہنا ہے کہ کوتوالی دیہات پولیس اسٹیشن میں قتل کا معاملہ درج کیا گیا ہے اور جانچ شروع ہو گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK