Inquilab Logo

کووی شیلڈ کےمضر اثرات کی جانچ کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں پٹیشن، اپوزیشن مودی پر حملہ آور

Updated: May 02, 2024, 8:55 AM IST | New Delhi

آر جے ڈی نے سوال کیا کہ اس کی وجہ سے ہونے والی اموات کا ذمہ دار کون ہوگا؟، کانگریس کے اجے رائے نے حکومت پر عوام کی جان کا سودا کرلینے کا الزام لگایا، اکھلیش یادو نے ٹیکہ کو منظوری دینے والوں کے خلاف مقدمہ کا مطالبہ کیا

After AstraZeneca, the maker of the Corona vaccine `Covey Shield`, admitted in a London court that the side effects of this vaccine can cause blood clots and heart attacks.
کورونا کے ٹیکے ’کووی شیلڈ‘ بنانے والی کمپنی ایسٹرا زینکا کے لندن کی عدالت میں  اعتراف کے بعد کہ اس ٹیکے کے مضر اثرات کی وجہ سے خون میں سُدے پڑسکتے ہیں اور ہارٹ اٹیک آسکتاہے

کورونا کے ٹیکے ’کووی شیلڈ‘ بنانے والی کمپنی ایسٹرا زینکا  کے لندن کی عدالت میں  اعتراف کے بعد کہ اس ٹیکے  کے مضر اثرات کی وجہ سے  خون میں سُدے پڑسکتے ہیں اور ہارٹ اٹیک آسکتاہے،  ہندوستان میں وہ لوگ تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں جنہوں نے یہ ٹیکہ لگوایا ہے۔اس کے ساتھ ہی  اب یہ سوال بھی اٹھنے لگا ہے کہ ٹیکہ کے مضر اثرات کی مکمل تحقیق  سے پہلے ہی میں ٹیکہ کے فروخت کی اجازت کیوں دی گئی  اورحکومت نے شہریوں کو اسے لگوانے پر مجبور کیوں کیا؟
 ایک طرف جہاں یہ معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے   اور عدالت سے مضر اثرات کی جانچ کیلئے طبی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دینے کی اپیل کی گئی ہے وہیں  لوک سبھا انتخابات کے دوران یہ انتخابی موضوع بھی بن گیاہے۔ آر جے ڈی نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ ٹیکے کے مضر اثرات کی وجہ سے ہونے والی اموات کا ذمہ دار کون ہوگا؟ اکھلیش یادو نے حکومت میں موجود ان عناصر کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کرنے کی مانگ کی ہے جنہوں نے کووی شیلڈ کو منظوری دی جبکہ یوپی کانگریس کے سربراہ اجے رائے نے وزیراعظم مودی پر عوام کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ  اور ویکسین بنانے والی کمپنی  سے ان کی زندگیوں  کا سودا کرلینے کا الزام عائد کیا ہے۔ 
 سپریم کورٹ میں دائر کی گئی پٹیشن میں  کووی شیلڈ ویکسین کی جانچ  کیلئے سپریم کورٹ کے  ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے ڈائریکٹر کی صدارت میں طبی ماہرین کی ایک کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیاگیا ہے ۔
      ایڈوکیٹ وشال تیواری نے یہ عرضی کوو ی شیلڈ  کےمینوفیکچررز کی جانب سے برطانیہ میں ویکسین کے مضر اثرات کو تسلیم کرنے کی خبروں  کی بنیاد پر دائر کی ہے۔ اسے ۲۰۲۱ء  میں زیر التواء مفاد عامہ کی  ایک  درخواست کے پیش نظر دائر کیاگیا ہے۔ وشال تیواری نے  دلیل دی ہے کہ انہوں نے مرکزی حکومت کو ویکسین معاوضہ کا نظام قائم کرنے اور ان شہریوں  کیلئے   معاوضہ کی ادائیگی کی ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے جو کووڈ-۱۹؍ کی وبا  کے دوران  ٹیکہ لگانے کے نتیجے میں  معذور ہو گئے  یا مر گئے ہیں۔
     درخواست میں برطانوی عدالت میں ایسٹرا زینکا کے اعتراف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ’’ہم ہندوستان میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو دی جانے والی اس ویکسین کے خطرات اور خطرناک نتائج کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہوگئے  ہیں اس لئے  حکومت کو اس کیلئےفوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے  ۔ مرکزی حکومت کو  شہریوں کی صحت کے معاملے کو ترجیحی بنیادوں پر نپٹانا ہوگا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK