Updated: May 16, 2024, 2:23 PM IST
| Jerusalem
آج عالمی عدالت نے جنوبی افریقہ کی رفح میں اسرائیلی آپریشن روکنے کیلئے داخل کردہ عرضی پر ۲؍دن کی سماعت شروع کی ۔جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کو حکم جاری کرے کہ وہ رفح چھوڑ دے اور یہ یقین دہانی کروائے کہ اقوام متحدہ کے حکام، صحافی اور انسانی امدادی کارکنان کے وہاں داخلے پر پابندی نہ عائد کی جائے۔
عالمی عدالت نے جنوبی افریقہ کی جانب سے جنوبی غزہ کے شہر رفح میں اسرائیلی جارحیت کو روکنے کیلئے دی جانے والی درخواست پر ۲؍ دن کی سماعت شروع کی ہے۔ خیال رہے کہ جنوبی افریقہ نے اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کو نسل کشی ٹھہرانے کے بعد چوتھی مرتبہ عالمی عالت سے اپیل کی کہ وہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت کوروکنے کیلئے اقدامات کرے۔
تازہ ترین درخواست کے مطابق، ہیگ میں قائم عدالت کے سابقہ ابتدائی احکامات ’’غزہ کے لوگوں کے لئے واحد پناہ گاہ پر وحشیانہ فوجی حملے‘‘سے نمٹنے کیلئے ناکافی تھے۔خیال رہے کہ اسرائیل نے امریکہ اور عالمی برادری کے متنبہ کرنے کے باوجو د رفح میں اپنا فوجی آپریشن شروع کیاہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد رفح میں موجود حماس کے کمانڈرس کو ختم کرنا ہے جہاں ایک ملین سے زائد فلسطینیوں نے پناہ لی ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: قومی حقوق انسانی کمیشن کے اعتبار پر سوالیہ نشان !
جنوبی افریقہ کے عدالت سے مطالبات
جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت سے اپیل کی کہ وہ اسرائیل کو حکم جاری کرے کہ وہ رفح چھوڑ دے ، اس بات کی یقین دہانی کروائے کہ اقوام متحدہ کے حکام، صحافی اور انسانی امدادی کے اداروں کی وہاں داخلہ پر کوئی پابندی عائد نہ کی جائےاور ایک ہفتے کے اندر اسرائیل اس کا جواب دے کہ اس نے ان مطالبات پر کس طرح عمل درآمد کیا ہے۔
عالمی عدالت کے اسرائیل کو احکامات
خیال رہے کہ جنوری میں بھی جنوبی افریقہ کی جانب سے داخل کردہ عرضی پر عالمی عدالت نے سماعت کے بعد اسرائیل کو حکم جاری کیا تھا کہ وہ غزہ میں موت، تباہی اور نسل کشی کی کسی بھی طرح کی کارروائی کو روکنے کیلئے اقدامات کرے ۔مارچ میں عدالت نے کہا تھا کہ اسرائیل کو غزہ میں انسانی حالات کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے جن میں غذا، پانی، ایندھن اور دیگر بنیادی چیزوں کی سپلائے کیلئے زیادہ سرحدوں کو کھولنا بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھئے: سعودی کابینہ کے اجلاس میں حج کی تیاریوں کا جائزہ ، عازمین حج کا استقبال
اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں محصور خطے کی تباہی
خیال رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک ۲؍ ملین سے زائد فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت میں یہ کارروائی گزشتہ سال دسمبر میں شروع کی تھی اور جنوری میں اسرائیل کو عالمی عدالت میں نسل کشی کا مرتکب ٹھہرایا تھا۔