جو بائیڈن کا ورجینیا میں ایک ویکسین سینٹر کا دورہ،ویکسین کی رسد بڑھنے پر یکم مئی سے پہلے ہی اعلان
EPAPER
Updated: April 08, 2021, 3:01 PM IST | Agency | Washington
جو بائیڈن کا ورجینیا میں ایک ویکسین سینٹر کا دورہ،ویکسین کی رسد بڑھنے پر یکم مئی سے پہلے ہی اعلان
امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ ۱۹؍ اپریل سے امریکہ کی تمام بالغ آبادی یعنی ۱۶؍ برس سے زائد عمر کے تمام افراد کورونا وائرس کے خلاف تحفظ فراہم کرنے والی ویکسین حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔ اس سے پہلے اس ہدف کے لئے یکم مئی کی تاریخ مقرر کی گئی تھی۔صدر بائیڈن نے پہلے کہا تھا کہ امریکہ میں ۱۹؍ اپریل سے ۹۰؍ فیصد بالغ آبادی کو ویکسین مل سکے گی، تاہم ویکسین کی رسد میں اضافے کے بعد، انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اب مکمل سو فیصد بالغ آبادی مذکورہ تاریخ سے ویکسین حاصل کر سکے گی۔بائیڈن نے یہ اعلان امریکی ریاست ورجینیا میں قائم ایک ویکسین سینٹر کے دورے کے بعد وائٹ ہاؤس میں پہنچ کر کیا۔ایک قومی سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکہ کی ۲۰؍فیصد بالغ آبادی کئی وجوہات سے ویکسین لگوانے کی خواہاں نہیں ہے۔ کچھ افراد نے اسے غیر ضروری اور کچھ نے نقصان دہ قرار دیا ہے، جبکہ کچھ افراد نے حکومت کی جانب سے چلائے جانے والے پروگرام پر بے اعتباری کا اظہار کیا۔ اس میں ایک بڑا طبقہ ان لوگوںکا تھا جو سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حامی تھے اور انہی کی طرح ویکسین کو ایک سازش قرار دے رہے تھے۔ یاد رہے کہ ویکسین کی دریافت ڈونالڈ ٹرمپ کے زمانے ہی میں ہوئی اور اس کا کریڈٹ بھی ان کو دیا گیا لیکن ان کے صدر نہ رہنے کے بعد ان کے حامیوں نے کئی مقامات پر ویکسین کی مخالفت کی تھی۔ لیکن اب حالات بدل رہے ہیں اورویکسین لگوانے میں ہچکچاہٹ کا شکار امریکیوں کی تعداد پچھلے کچھ عرصے میں قدرے کم ہوئی ہے۔ ماہرین اس کی وجہ، ویکسین لگوانے والے افراد میں کسی قسم کے مضر اثرات کا ظاہر نہ ہونا قرار دے رہے ہیں۔
تازہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک ۶؍ کروڑ۲۰؍ لاکھ امریکیوں کو مکمل طور پر ویکسین کی خوراک دی جا چکی ہے۔ یہ امریکہ کی بالغ آبادی کا ۲۳؍فیصد ہے۔ اس کے علاوہ ۱۰؍ کروڑ ۷۰؍لاکھ سے زائد افراد کو کم از کم ایک ویکسین کی خوراک مل چکی ہے۔امریکہ میں ویکسین دینے کی ابتدا عمر رسیدہ افراد اور فرنٹ لائین پر کام کرنے والے افراد سے کی گئی تھی۔ لیکن اب سے دو ہفتوں کے بعد امریکہ کی تمام بالغ آبادی مقامی مراکز صحت، فارمیسیوں اور دوسرے ذرائع سے ویکسین حاصل کر سکے گی۔
یاد رہے امریکہ گزشتہ سال فروری کے بعد سے دنیا کا سب سے بڑا کورونا مرکز بنا ہوا ہے۔ یہاں اب تک ۳؍ کروڑ ۱۵؍ لاکھ ۶۳؍ ہزار ۸۴۸؍ مریض پائے گئے ہیں جبکہ اس مرض کے سبب ۳؍ لاکھ ۳۷؍ ہزار ۳۶۴؍ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حالانکہ ویکسین کی تقسیم بھی سب سے پہلے یعنی گزشتہ نومبر میں یہی شروع ہوئی لیکن حالات اب بھی قابو میں نہیں آئے ہیں۔