Inquilab Logo

وسئی : بنیادی سہولتوں کے فقدان سے مقامی افراد پریشان ،گٹرپر لگائی گئی ریلنگ بھی خستہ حال

Updated: January 14, 2023, 9:04 AM IST | Mumbai

سنت جلارام باپونگر میں عوامی بیت الخلاء کے دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں۔خاص طورپرخواتین کودشواریوں کا سامنا ۔ کئی مرتبہ شکایت کے باوجود توجہ نہ دینے کا شہری انتظامیہ پر الزام

Doors of public toilets are broken. Locals can also be seen. (Photo: Hanif Patel)
عوامی بیت ا لخلاء کے دروازے ٹوٹے ہوئے ہیں۔ مقامی افراد کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔(تصویر: حنیف پٹیل)

  یہاں بنیادی سہولتیں نہ ہونے سے مقامی افراد کوشدیدپریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔عوامی بیت الخلاء کے دروازے ٹوٹے ہونے کی وجہ سے خاص طورپر خواتین کودشواریاں پیش آرہی ہیں۔ان میں بجلی اور پانی کا کنکشن بھی نہیں ہے۔ مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بار بار شکایات کے باوجود شہری انتظامیہ اس جانب توجہ نہیں دے رہا ہے۔
 وسئی مشرق میں واقع ایک چال میں سیکڑوں خواتین کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور ہیں، ۶؍ ماہ سے بار بار شکایات کے باوجود شہری  انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ خستہ حال بیت الخلا، جن کے دروازے نہیں ہیں، پانی یا بجلی تو چھوڑیں، وسئی کے سنت جلارام باپو نگر چال کے مکین کھلے میں رفع حاجت کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔ یہاں کی خواتین جو سب سے زیادہ  پریشان ہیں، نے  اس نمائندےکو بتایا کہ وہ صرف وہی بیت الخلاء استعمال کر سکتی ہیں جنہیں وسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن نے ایک دہائی قبل تعمیر کیا تھا۔ ان کے دروازے ٹوٹے ہونے سے وہ طلوع آفتاب سے پہلے یا غروب آفتاب کے بعد  ہی ان بیت الخلاء کا استعمال کرپاتی ہیں۔ انہوں نے بیت الخلاء ریلوے پٹریوں کے قریب  واقع ہونے کی طرف بھی اشارہ کیا جس کا مطلب ہے کہ یہاں ان کیلئے کوئی پرائیویسی نہیں ہے۔  سنت جلارام باپو نگر چال کے مکینوں کی طرف سے شہری انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مقامی سیاستدانوں اور عہدیداروں کو خط لکھنے کے باوجود مسائل حل کرنے کیلئے کوئی کارروائی نہیں کی گئی،اس لئے  انھوں نے اس مسئلے کو اجاگر کرنے کیلئے اس نمائندے سے رابطہ قائم کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال اکتوبر میں وی وی سی ایم سی کمشنر سے شکایت درج کی تھی۔ اس وقت  جب پورا ملک سوچھ بھارت ابھیان چلا رہا تھا لیکن میونسپل افسران نے اپنی بے عملی سے صفائی مہم کا مذاق اڑایاہے۔
 سنت جلارام باپو نگر چال میں تقریباً ڈیڑھ ہزار مکانات ہیں جن میںساڑھے ۴؍ ہزار مکین ہیں جن میں تقریباً ڈھائی ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔ گرووچن کنوجیا نامی شخص نے کہاکہ ’’شہری  انتظامیہ نے تقریباً ایک دہائی قبل چال کے مکینوںکیلئے ۹؍ بیت الخلا بنائے تھے لیکن اس کے بعد سے کوئی دیکھ ریکھ نہیں کی گئی ۔ ہم نے کئی بار میونسپل کارپوریشن کواس تعلق سے خط لکھا لیکن کسی نے ہماری مدد کرنے کی زحمت گوارانہیں کی۔‘‘مقامی افراد نے بتایا کہ بیت الخلاء کے دروازے تھے لیکن وہ بارش کے موسم کے دوران خراب ہو جاتے ہیں اور پھر اس علاقے میں اکثر آنے والے منشیات کے عادی افراد نے اسےتوڑدیا۔‘‘   وسنتا کسان چکھلیا نامی بزرگ خاتون نے کہا کہ ’’حکومت نے  چال کیلئے بغیر کسی پلمبنگ سسٹم کے ۹؍ بیت الخلاء بنائے جہاں تقریباً ساڑھے ۴؍ ہزار لوگ رہتے ہیں۔ ہمیں نہ صرف اپنے ساتھ بیت الخلاء میں پانی لے جانا پڑتا ہے بلکہ ان منشیات کے عادی افراد سے بھی نمٹنا پڑتا ہے جنہوں نے پرانے بوسیدہ دروازے قریبی گٹر میں پھینک دیئے تھے۔ ‘‘ایک اورمکین انو مکیش امباتیہ نے کہا کہ ’’نامعلوم لوگوں کی طرف سے دروازہ توڑ کر گٹر میں پھینکنے کے بعد دروازے کے طور پر استعمال کرنے کیلئے ہم  ایک کارڈبورڈ اپنے ساتھ لے جاتے تھے۔ ہم نے اس کارڈبورڈ کو دیوار سے لگا کررکھا تھا لیکن کسی نے اسے گٹر میں پھینک دیا۔ ‘‘منجوانل چکھلیا نے بتایا کہ ’’یہ بیت الخلاء ایک بڑے نالے پر بنائے گئے ہیں جہاں فضلہ پھینکا جاتا ہے۔ لوہے کی ریلنگ بوسیدہ ہو کر خطرناک حالت میں ہے۔ اگر اس کی مرمت نہ کی گئی تو  حادثہ ہوسکتا ہے۔   انہوں نے مزید کہاکہ ’’حکومت سوچھ بھارت ابھیان کی تشہیر کر رہی ہے لیکن ان بیت الخلاء کو کبھی صاف نہیں کیا جاتا ہے اور میونسپل کارپوریشن  بھی انہیںصاف کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھا رہی ہے۔ کوئی صفائی   عملہ کبھی بیت الخلاء نہیں گیا کیونکہ پانی کا کوئی کنکشن نہیں ہے۔‘‘  انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک پے اینڈ یوز ٹوائلٹ ہے جہاں ۵؍ روپے چارج لیا  جاتا ہے۔ چونکہ ہم میں سے زیادہ تر لوگ پسماندہ طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں اس لئے ہم ہر روز۱۰؍ روپےخرچ کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔‘‘
 اس بارے میں استفسار کیلئے رابطہ کرنے پروسئی ویرار سٹی میونسپل کارپوریشن (وی وی سی ایم سی ) کے جونیئر انجینئر سبودھ دیشمکھ نے کہاکہ ’’میں نے تمام  بیت الخلاء میں دروازے لگائے تھے لیکن کسی نے انہیں چرالیا۔ میں وہاں بیٹھ کر دروازوں کی حفاظت نہیں کر سکتا۔‘‘  جب اس نمائندے نے پوچھا کہ کیا اس سلسلے میں کوئی کیس درج کیا گیا ہے تو انہوں نے کہاکہ ’’نہیں۔ میں نئے دروازے نصب کروں گا اور چیک کروں گا کہ آیا پرانے دروازے چوری ہوئے یا خراب ہوئے اور پھراس تعلق سے شکایت درج کرانے پر آپ کو کال کروں گا۔‘‘ لوہے کی خستہ حال ریلنگ  سے متعلق استفسار پر ایک اور جونیئر انجینئر سمر ساونت نے کہا کہ ’’میں نے اپنے دفتر کو اس  سے آگاہ کر دیا ہے اور ورک آرڈرکی منظوری کا انتظار کر رہا ہوں۔‘‘   وہ بجلی کنکشن نہ ہونےسے واقف نہیں ہیں۔  انہوں نے اس کا  جائزہ لینے کی یقین دہانی کرائی۔ پانی کے کنکشن کے بارے میں پوچھنے پر کیتن پاٹل( جونیئر انجینئر، واٹر ڈپارٹمنٹ )نے کہاکہ ’’بیت الخلاء میں پانی کا کنکشن  ہے۔مجھے نہیں معلوم کیا کہ اب تک پانی کا کنکشن کیوں نہیں ہے۔ میں وہاں کا دورہ کروں گا اور سنیچر تک   آپ کو اس بارے میںبتاؤں گا۔‘‘

vasai Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK