Inquilab Logo

وسئی :شردھا والکر قتل کیس کےملزم آفتاب پوناوالا کےاسکولی دوست بھی واردات سےحیرت زدہ

Updated: November 19, 2022, 10:12 AM IST | Mumbai

کہا : اسکول کے زمانہ میں آفتاب بہت اچھا لڑکا تھا۔ مقتولہ کےکالج فرینڈبھی صدمہ سے نڈھال۔ ۲۰۲۰ء میںآفتاب اورشردھا نے میاں بیوی ظاہرکرکے وسئی میں کرایہ پر فلیٹ بھی لیا تھا

The building in Vasai where Aftab`s family lived
وسئی کی وہ عمارت جہاں آفتاب کے اہل خانہ رہتے تھے

 نئی دہلی میں شردھا والکر مرڈرکیس کے ملزم آفتاب امین پونا والا کے بارے میں پتہ چلا تھا کہ ۱۵؍ دن قبل وسئی میں واقع اس عمارت میں آیاتھا جہاں اس  کے اہل خانہ مقیم تھے۔ اس کا مقصد یہ تھا کہ  اپنے خاندان کے افراد کو یہاںسے منتقل کرنے میں مدد کر سکے۔ملزم آفتاب کو دہلی پولیس نے گزشتہ  دنوں اپنی ساتھی شردھا والکر کا گلا گھونٹنے کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔ اس پر جنوبی دہلی کے مہرولی میں واقع اپنے کرایہ کے مکان میں  لاش کے ٹکڑے کرکے فریج رکھنے اور اسے کئی دنوں تک جنگل میں پھینکنے کا بھی الزام ہے ۔ اس  خوفناک واقعہ سے آفتاب کے اسکولی دوست سخت حیران ہیں جبکہ مقتولہ شردھا کے کالج کے دوست بھی صدمے میں ہیں۔
 وسئی کی یونک پارک نامی عمارت میں ملزم آفتاب  اپنے والدین اور چھوٹے بھائی کے ساتھ رہتا تھا۔ مذکورہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے سیکریٹری عبداللہ خان جو اسی ونگ کی تیسری منزل پر رہتے ہیں جہاں پوناوالا کا فلیٹ ہے، نے کہا کہ آفتاب اور اس کے خاندان کے افراد دیگر مکینوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتے  تھے۔تقریباً ۱۵؍ دن پہلے انہوں نے فلیٹ خالی کیا اور اسے کرایے پر دے دیا۔  وہ میراروڈ میں کہیں منتقل ہوگئے ہیں۔ اس کے بعد سے ہمارا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ’’آفتاب  کے اپنے دوستوں کا گروپ تھا جس میں وہ خاتون بھی شامل تھی جس کا اس نے قتل کیا۔‘‘
 ملزم آفتاب کے ایک اسکولی دوست نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ ’’میں اس کے حالیہ برتاؤ کے بارے میں نہیں جانتا لیکن جب ہم اسکول میں تھے تو وہ بہت اچھا لڑکا تھا۔ کئی برسوں سے میں اس کے رابطے میں نہیں ہوں۔ اس کی خوفناک حرکت کے بارے میں سن کر میں حیرت زدہ ہوں۔ میں تصور نہیں کرسکتا کہ میرا اسکولی ساتھی ایک خاتون کو قتل کرسکتا ہے اور اس کی لاش کے ٹکڑے کرسکتا ہے۔ یہ بہت ہی خوفناک ہے۔‘‘
 اسی طرح مقتولہ شردھاوالکر کے دوست بھی سخت صدمے میں ہیں۔ رجت شکلا جوشردھا کا کالج فرینڈ ہے، نے کہا کہ اس کیس کے بارے میں سن کر اور جس طرح آفتاب نے اس کی لاش کو ٹھکانے لگایا ، اس سے لگتا ہے کہ وہ نارمل آدمی نہیں ہے اور میری سی بی آئی سے درخواست کی ہے کہ اسے اس  معاملے کی تفتیش کرنی چاہئے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ شردھاکافی اچھی لڑکی تھی ۔ اس معاملے کی جانچ فاسٹ ٹریک کورٹ میں کرائی جانی چاہئے اور اسے جلدی انصاف ملنا چاہئے۔رجت شکلا کے بقول ’’ میں اور شردھا ۲۰۱۵ء میں ویرار کے کالج میں ملے  تھے جہاں ہم بی ایم ایم کی پڑھائی کررہے تھے۔ ہم جرنلزم کرنا چاہتے تھے۔میں نے آخری مرتبہ ۲۰۱۹ء میں اس سے بات کی تھی  اور آخری بات چیت امتحان کے تعلق سے تھی جو ہم ایک ساتھ دینے والے تھے۔ تاہم ۲۰۱۸ء کے آخر سے اس کی جانب سے برتاؤ میں تبدیل ہوئی جو شاید اس وقت  ہوئی ہوگی جب اس کی زندگی میں آفتاب داخل ہوا تھا۔‘‘ 
 یہ بھی معلوم ہوا کہ ۲۰۲۰ء میں آفتاب اور شردھا نے وسئی کے ریگل اپارٹمنٹ نامی عمارت میں میاں بیوی بن کرفلیٹ کرایہ پرلیا تھا۔ لینڈلارڈ کے مطابق ان میں اکثرجھگڑا ہوا کرتا تھا۔  اسی طرح یہ بھی پتہ چلا کہ دسمبر ۲۰۲۰ء میں شردھا وسئی کے اوزون ملٹی اسپیشلیٹی اسپتال میں ۳؍ دن زیرعلاج بھی رہی۔شردھا کے دوستوں کا کہنا ہے کہ آفتاب نے اسے زدوکوب کیا تھا۔تاہم اسپتال کے ڈاکٹر کے مطابق شردھاکی پیٹھ میں درد تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK