• Mon, 22 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ ریاستی وزراء ہی جعلی سرٹیفکیٹ تقسیم کر رہے ہیں ‘‘

Updated: September 21, 2025, 9:59 AM IST | Nagpur

کانگریس کے سینئر لیڈر وجے وڈیٹیوار نے الزام لگایا کہ وزراء افسران پر ہر ماہ ایک ہزار کنبی سرٹیفکیٹ بنوانے کا دبائو ڈال ر ہے ہیں ۔

Congress leader Vijay Wadetiwar called the GR regarding Hyderabad Gazette harmful for the OBC community. Photo: INN.
کانگریس لیڈر وجے وڈیٹیوار نے حیدر آباد گزٹ سے متعلق جی آر کو او بی سی سماج کیلئے نقصاندہ بتایا۔ تصویر:آئی این این۔

 کانگریس کے سینئر لیڈر وجے وڈیٹیوار نے الزام لگایا ہے کہ ریاستی حکومت کچھ وزراء ہی افسران پر دبائو ڈال کر مراٹھا سماج کو جعلی سرٹیفکیٹ تقسیم کرنےپر مجبور کر ر ہے ہیں۔ ناگپور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حیدر آباد گزٹ کو تسلیم کرنےکے فیصلے کو او بی سی سماج کے حق پر ڈاکہ قرار دیا۔ حالانکہ وڈیٹیوار نے کنبی مراٹھا کو ریزرویشن دینے کی حمایت بھی کی لیکن حکومت کے جی آر کو نشانہ بنایا۔ 
یاد رہے کہ حال ہی میں حکومت نے سرکاری حکم نامہ جاری کرکے حیدر آباد گزٹ کو تسلیم کرتے ہوئے اس میں درج کنبی مراٹھا افراد کے خاندانوں کو کنبی سرٹیفکیٹ جاری کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ اس کی وجہ سے مراٹھا باشندوں کی ایک بڑی تعداد او بی سی میں شامل ہو جائے گی اور ریزرویشن کی حقدار ہوگی۔ اس پر تنقید کرتے ہوئے وجے وڈیٹیوار نے کہا ہے ’’ جن مراٹھوں کا نام بطور کنبی درج ہے انہیں رویزرویشن دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن ۲؍ ستمبر ۲۰۲۵ء کو حکومت نے جو جی آر جاری کیا ہے اس کی وجہ سے خانہ بدوش، او بی سی اور اے سی بی سی سماج کے افراد کے ریزرویشن کو نقصان پہنچے گا۔ ‘‘ وڈیٹیوار نے کہا ’’ نظام شاہ کے زمانے میں جن لوگوں کے نام بطور کاشتکار درج ہیں انہیں کنبی تسلیم کرنے یں کوئی حرج نہیں ہے لیکن ’ پولا (تہوار) مناتے ہیں کیا؟ خاندان کا سربراہ کون ہے؟ ‘ اس طرح کے سوالات پوچھ کر جو سرٹیفکیٹ جاری کئے جا رہے ہیں وہ او بی سی سماج کے حقوق کیلئے نقصاندہ ہیں۔ وڈیٹیوار نے کہا ’’ ہر ایک تحصیلدار کو ماہانہ ایک ہزار سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس طریقے سے ۵۰؍ لاکھ افراد کو او بی سی زمرے میں شامل کیا جانے والا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ آج تک اس نے کتنے جعلی سرٹیفکیٹ تقسیم کئے ہیں اس کا وہائٹ پیپر جاری کرے۔ ‘‘ 
انل دیشمکھ کی چھگن بھجبل پر تنقید 
اس پریس کانفرنس میں سابق ریاستی وزیر داخلہ انل دیشمکھ بھی موجود تھے۔ انہوں نے چھگن بھجبل کو یہ کہتے ہوئے نشانہ بنایا کہ بھجبل کے کابینہ میں ہوتے ہوئے او بی سی سماج کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔ دیشمکھ نے کہا ’’ چھگن بھجبل کی شرد پوار پر تنقید افسوس ناک ہے۔ بھجبل کے کابینہ میں ہوتے ہوئے او بی سی سماج کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہے۔ انہیں کابینہ میں آواز اٹھانی چاہئے تو وہ باہر بیان دیتے رہتے ہیں۔ ‘‘ دیشمکھ نے یاد دلایا کہ ’’ یہ شرد پوار ہی تو تھے جنہوں نے او بی سی ریزرویشن کی حمایت کی تھی۔ اسی کی وجہ سے بھجبل شیوسینا کو چھوڑ کر شرد پوار کے ساتھ (کانگریس میں ) آئے تھے۔ ‘‘ سابق وزیر کے مطابق ’’ مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اس کی وجہ سے دیگر طبقات کے ساتھ نا انصافی ہو رہی ہو تو ہمیں منظور نہیں ہے۔ اس لئے ۲؍ ستمبر کو حکومت نے جو جی آر جاری کیا ہے اسے فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ 
یاد رہے کہ چھگن بھجبل نے پہلی بار شرد پوار پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی تھی کہ کیا اب ہم او بی سی سماج کیلئے آواز بھی نہ اٹھائیں ؟ پوار نے دو سماج کے درمیان منافرت نہ پھیلانے کی تلقین کی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK