اورنگ آباد کے ایم ایل اے سنجے شرساٹھ نے کئی وجوہات بتائیں،کانگریس این سی پی سے اتحادکو اہم سبب قرار دیا
EPAPER
Updated: June 24, 2022, 8:58 AM IST | Mumbai
اورنگ آباد کے ایم ایل اے سنجے شرساٹھ نے کئی وجوہات بتائیں،کانگریس این سی پی سے اتحادکو اہم سبب قرار دیا
راشٹر میں جاری سیاسی بحران کے درمیان ایکناتھ شندےکی قیادت میں شیوسینا کے ساتھ بغاوت کرنے والے اورنگ آباد کے ایم ایل اے سنجے شرساٹھ نے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو ایک خط لکھا ہے۔یہ خط ٹویٹرپر شیئر بھی کیا گیا ہے جسے ایکناتھ شندے نے ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہم باغی کیوں ہوئے اس کا جواب اس خط میں ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ کل ورشا بنگلے کے دروازے عوام کے لئے سچ مچ کھول د ئیے گئے ۔ بنگلے پر بھیڑ دیکھ کر خوشی ہوئی۔ پچھلے ڈھائی سال سے شیوسینا کے ایم ایل اے کے طور پر ہمارے لئے یہ دروازے بند تھے۔ بطور ایم ایل اے ہمیں اس بنگلے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ ہمیں ایسے لوگ چلا رہے تھے جنہیں عوام نے منتخب نہیں کیا۔ یہ لوگ قانون ساز کونسل اور راجیہ سبھا کے ذریعے آئے تھے۔اس خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ ایسے ہی `نام نہاد’چانکیہ‘ جو کلرکی کے بھی قابل نہیں ہیںہمیں ہرانے اور راجیہ سبھا اور قانون ساز کونسل کے انتخابات کی حکمت عملی طے کرنے کا کام کر رہے تھے۔ خط کے مطابق ایم ایل سی الیکشن میں پورے مہاراشٹر نے اس کا نتیجہ دیکھا ہے۔ شیو سینا کی جو ہتک ہوئی وہ کانگریس اور این سی پی سے غیر فطری اتحاد کی وجہ سے ہوئی ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سی ایم ہماری بات نہیں سنتے تھے جبکہ ایکناتھ شندے ہر پل ہمارے لئے موجود رہتے تھے۔ شیو سینا کا وزیر اعلیٰ تھا، پھر بھی ہمیں ورشا بنگلے تک براہ راست رسائی نہیں ملی۔ ہمیں کئی بار بلایا جاتا اور حلقے کے کام، دیگر مسائل، ذاتی مسائل کیلئےوزیراعلیٰ صاحب سے ملنے کی درخواست کرنے کے بعدگھنٹوں بنگلے کے گیٹ پر کھڑا رکھا جاتا۔
سنجے شرساٹھ نے ادھو ٹھاکرے کو مزید لکھا کہ ہم نے سی ایم کو کئی بار فون کیا لیکن کوئی فون نہیں اٹھاتا تھا۔ ہمارا سوال یہ ہے کہ پارٹی کےاپنے ایم ایل اے کے ساتھ ایسا سلوک کیوں؟خط میںشیوسینا ایم ایل ا یز کو ایودھیا جانے سے روکے جانے پر بھی اعتراض کیا گیا ۔