بغداد(ایجنسی):عراق سے امریکی فوج کے انخلا کے آغاز کے ساتھ ہی سنیچر کے روز بغداد اور الغزالیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک دھماکہ ہوا تاہم اس دھماکے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: August 24, 2020, 11:50 AM IST | Agency | Baghdad
بغداد(ایجنسی):عراق سے امریکی فوج کے انخلا کے آغاز کے ساتھ ہی سنیچر کے روز بغداد اور الغزالیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک دھماکہ ہوا تاہم اس دھماکے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
عراق سے امریکی فوج کے انخلا کے آغاز کے ساتھ ہی سنیچر کے روز بغداد اور الغزالیہ کے درمیان شاہراہ پر ایک دھماکہ ہوا تاہم اس دھماکے کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ العربیہ چینل کے مطابق یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب دارالحکومت بغداد کے شمال میں قائم التاجی بیس سے امریکی فوج کا ایک قافلہ باہر نکل رہا تھا۔دھماکے کے نتیجے میں قافلے کو مادی نقصان پہنچا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔نامہ نگار نے بتایا کہ عراق میں امریکی فوج کمپنیوں کو اپنے سامان کی منتقلی کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی دارالحکومت واشنگٹن کے دورے میں عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے جمعہ کے روز کہاتھاکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کی ملاقات اہم اور کامیاب رہی۔ انہوں نے بتایا کہ امریکی صدرٹرمپ نےیقین دلایا کہ عراق سے مزید امریکی فوجیوں کو مرحلہ وارنکالا جائے گا اور اگلے۳؍سال میں امریکی فوج عراق سے نکل جائے گی۔الکاظمی نے العراقیہ نیوزچینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کے ساتھ ملاقات خوش گوار موڈمیںہوئی۔ ان کا کہنا تھا نے عراق میں معاشی تعاون ، سلامتی اور امریکی فوج کی عرا ق میں موجودگی کے بارے میں بات چیت ہوئی ہے۔انہوں نےمزید کہا کہ عراق سے امریکی فوج کے انخلاف پر وزیر خارجہ اور ان کے امریکی ہم منصب کی سربراہی میں حکمت عملی کے ذریعے اتفاق رائے ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور عراق کے درمیان طے پانے والے تمام معاملات عراقی عوام کے مفاد میں ہیں۔