Inquilab Logo

میزائل مین عوام کے پسندیدہ صدر جمہوریہ تھے

Updated: Oct 14, 2023, 7:22 PM IST | Aliya Sayyed

ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام کو ملک کا ’’میزائل مین‘‘ کہا جاتا ہے۔ انہوں نے ملک کے ۱۱؍ ویں صدر جمہوریہ کے طورپر خدمات انجام دی تھیں۔ ملک کیلئے ان کی خدمات کیلئے انہیں ’پیپلز پریسیڈینٹ  آف انڈیا‘‘ کہا جاتا ہے۔  اپنی زندگی میں انہوں نے طلبہ کے ساتھ کافی وقت گزارا۔ کئی تعلیمی اداروں میں ان سے خطاب کیا۔ ۱۵؍ اکتوبر ۲۰۱۰ء کو اقوام متحدہ نے اے پی جے عبدالکلام کے اعزازمیں ’’عالمی یوم طلبہ‘‘ منانے کااعلان کیا جو ہر سال بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ تمام تصاویر: آئی این این

X ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے ملک کے ’اگنی ‘ اور’ پرتھوی‘ میزائل کی تخلیق کی قیادت کی تھی جس کی وجہ سے وہ ’میزائل مین‘ کہلانے لگے۔
1/8

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام نے ملک کے ’اگنی ‘ اور’ پرتھوی‘ میزائل کی تخلیق کی قیادت کی تھی جس کی وجہ سے وہ ’میزائل مین‘ کہلانے لگے۔

X حکومت ہند نے انہیں اپنی خدمات کیلئے متعدد اعزازات سے نوازا جن میں بھارت رتن، پدم بھوشن اور پدم وبھوشن قابل ذکر ہیں۔
2/8

حکومت ہند نے انہیں اپنی خدمات کیلئے متعدد اعزازات سے نوازا جن میں بھارت رتن، پدم بھوشن اور پدم وبھوشن قابل ذکر ہیں۔

X اے پی جے عبدالکلام نے ملک کے طلبہ کواپنی زندگی سے متاثر کیا ۔طلبہ کے ساتھ وقت گزارنا ان کا پسندیدہ مشغلہ تھا۔ان کا ماننا تھا کہ ملک کو ترقی کی را ہ پر لے جانے کیلئے طلبہ کو بااختیار بناناسب سےزیادہ ضروری ہے۔ انہوں نے طلبہ کو سائنس کی جانب راغب کیا اور انہیں آگے بڑھنے کی ترغیب دی۔
3/8

اے پی جے عبدالکلام نے ملک کے طلبہ کواپنی زندگی سے متاثر کیا ۔طلبہ کے ساتھ وقت گزارنا ان کا پسندیدہ مشغلہ تھا۔ان کا ماننا تھا کہ ملک کو ترقی کی را ہ پر لے جانے کیلئے طلبہ کو بااختیار بناناسب سےزیادہ ضروری ہے۔ انہوں نے طلبہ کو سائنس کی جانب راغب کیا اور انہیں آگے بڑھنے کی ترغیب دی۔

X ۱۹۹۹ء میں ان کی خود نوشت’ونگس آف فائر‘شائع ہوئی تھی جس کا ترجمہ ۱۳؍ زبانوں میں کیا گیا تھا۔ ان کی زندگی پر اب تک ۶؍ سے زائد سوانح عمری لکھی جا چکی ہیں۔ 
4/8

۱۹۹۹ء میں ان کی خود نوشت’ونگس آف فائر‘شائع ہوئی تھی جس کا ترجمہ ۱۳؍ زبانوں میں کیا گیا تھا۔ ان کی زندگی پر اب تک ۶؍ سے زائد سوانح عمری لکھی جا چکی ہیں۔ 

X ۲۰۰۲ء میں اے پی جے عبد الکلام ملک کے ۱۱؍ویں صدر بنے تھےاور  ۲۰۰۷ء تک یہ عہدہ سنبھالا۔
5/8

۲۰۰۲ء میں اے پی جے عبد الکلام ملک کے ۱۱؍ویں صدر بنے تھےاور  ۲۰۰۷ء تک یہ عہدہ سنبھالا۔

X انہوں نے ڈیفینس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن میں (ڈی آر ڈی او)اورملک کے خلائی ادارے اسرو میں بطور سائنسداںخدمت انجام دی تھیں۔ انہوں نے فوج کیلئے ہیلی کاپٹر بھی بنائے تھےاورملک کے پہلے’ نیوکلیئر‘ٹیسٹ میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔
6/8

انہوں نے ڈیفینس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن میں (ڈی آر ڈی او)اورملک کے خلائی ادارے اسرو میں بطور سائنسداںخدمت انجام دی تھیں۔ انہوں نے فوج کیلئے ہیلی کاپٹر بھی بنائے تھےاورملک کے پہلے’ نیوکلیئر‘ٹیسٹ میں بھی اہم کردار ادا کیا تھا۔

X انہوں نے ۴۰؍ یونیوسٹیوں نے ۷؍ ڈاکٹریٹ حاصل کی تھیں۔ اپنی زندگی میں انہوں نے سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کو دی۔ ۱۹۶۰ء میں انہوں نے مدراس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایروناٹیکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی تھی۔
7/8

انہوں نے ۴۰؍ یونیوسٹیوں نے ۷؍ ڈاکٹریٹ حاصل کی تھیں۔ اپنی زندگی میں انہوں نے سب سے زیادہ اہمیت تعلیم کو دی۔ ۱۹۶۰ء میں انہوں نے مدراس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایروناٹیکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی تھی۔

X ان کی زندگی اور کامیابی کے سفر سے متاثر ہوکر ۲۰۰۱ء میں فلم ’آئی ایم کلام اینڈ ڈریمس‘ بنائی گئی تھی جس نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا تھا۔۲۰۰۸ء میں رامیشورم سےراشٹرپتی بھون تک ان کی زندگی کے نشیب و فراز پر ایک ڈاکیومنٹری بھی بنائی گئی جس کا نام’ آ لٹل ڈریم‘ہے۔
8/8

ان کی زندگی اور کامیابی کے سفر سے متاثر ہوکر ۲۰۰۱ء میں فلم ’آئی ایم کلام اینڈ ڈریمس‘ بنائی گئی تھی جس نے فلم فیئر ایوارڈ حاصل کیا تھا۔۲۰۰۸ء میں رامیشورم سےراشٹرپتی بھون تک ان کی زندگی کے نشیب و فراز پر ایک ڈاکیومنٹری بھی بنائی گئی جس کا نام’ آ لٹل ڈریم‘ہے۔

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK