Inquilab Logo

آکلینڈ کا چھوٹا میدان، ٹیم انڈیا کا سخت امتحان

Updated: February 08, 2020, 3:10 PM IST | Agency | Auckland

آج ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا یکروز ہ میچ۔ میدان چھوٹا ہونے پر گیند بازوں پر بڑی ذمہ داری

ٹیم انڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان آج دوسرا یک روزہ میچ ۔ تصویر : آئی این این
ٹیم انڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان آج دوسرا یک روزہ میچ ۔ تصویر : آئی این این

 آکلینڈ : ہندوستانی ٹیم ہملٹن میں پہلے میچ میں۳۴۷؍ رن کا بڑا اسکور بنانے کے باوجود اس کا دفاع نہیں کر سکی اور اب آکلینڈ میں نیوزی لینڈ کے خلاف سنیچر کو ہونے والے دوسرے مقابلے میں وہ ۳؍ میچوں کی سیریز میں برابری حاصل کرنے کے مقصد کے ساتھ اترے گی جبکہ میزبان ٹیم کا مقصد اپنی ون ڈے تاریخ کی ۳۵۰؍ویں کامیابی حاصل کرنا اور سیریز پر قبضہ کرنا ہوگا۔ہندوستانی ٹیم نیوزی لینڈ سے ٹی۲۰؍ سیریز صفر۔۵؍سے جیتنے کے بعد ون ڈے سیریز میں اتری لیکن پہلے ون ڈے میں اپنی     جیت کے سلسلے کو برقرار نہیں رکھ سکی۔ ہندوستان نے نیوزی لینڈ کے آخری دورے میں ون ڈے سیریز    ایک۔۴؍ سے جیتی تھی۔ ۳؍ میچوں کی اس سیریز میں برقرار رہنے کیلئے     ہندوستان    کو آکلینڈ میں برابری حاصل کرنی ہوگی۔
 میزبان نیوزی لینڈ کیلئے یہ مقابلہ کافی اہم ہے کیونکہ اسے جیتنے کے ساتھ اس کا سیریز پر قبضہ ہو جائے گا اوراپنی ون ڈے تاریخ میں ۷۷۰؍ میچوں میں یہ اس کی ۳۵۰؍ویں جیت ہوگی۔
 ہندوستان نے پہلے میچ میں ہملٹن میں ۴؍ وکٹ پر۳۴۷؍ رن کا بڑا اسکور بنایا لیکن گیند بازوں کی ناقص کارکردگی سے ٹیم انڈیا اس بڑے اسکور کا دفاع نہیں کر پائی۔ اس مقابلے میں ہندوستانی گیند بازوں نے۲۴؍وائڈ سمیت ۲۹؍ اضافی رن دیئے۔ ان ۲۴؍وائڈ کی وجہ سے ہندوستان پر ۴؍ اوور کے سست اوور ریٹ کیلئے میچ فیس کا۸۰؍ فیصد کا جرمانہ لگا۔ہملٹن کا میدان چھوٹا تھا اور دونوں ٹیموں کے بلے بازوں نےجم کر چوکے چھکے لگائے۔ ہندوستان کی جانب   سے میچ میں کل۳۲؍ چوکے اور ۸؍چھکے لگے جبکہ نیوزی لینڈ کی جانب سے ۳۴؍چوکے اور ۷؍ چھکے لگے۔ دوسرے میچ کیلئے آکلینڈ کے ایڈن پارک کا میدان اور بھی چھوٹا ہے اور دوسرے مقابلے میں رن کی برسات ہونے کا پورا امکان ہے۔گیند بازوں کو کافی محتاط ہوکر گیندبازی کرنی ہوگی اور اس میدان پر کوئی بھی اسکور محفوظ نہیں رہ سکتا ہے۔
 ایڈن پارک میدان پر پہلا ون ڈے ہندوستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہی۲۲؍    فروری ۱۹۷۶ء کو کھیلا گیا تھا جسے میزبان ٹیم نے ۸۰؍ رن سے جیتا تھا۔ نیوزی لینڈ کے ۸؍ وکٹ پر ۲۳۶؍ رن کے مقابلے ہندوستانی    ٹیم ۱۵۶؍ رن پر سمٹ گئی تھی لیکن آج ہندوستانی ٹیم کا شمار دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں ہوتا ہے اور وراٹ کوہلی کی کپتانی والی یہ ٹیم سیریز میں برابری کیلئے پوری طاقت لگا دے گی ۔ہندوستان    نے اس میدان پر اپنا آخری مقابلہ۱۴؍مارچ ۲۰۱۵ء کو کھیلا تھا اور زمبابوے کو ۶؍وکٹوں سے شکست دی تھی۔ یہ عالمی کپ کا مقابلہ تھا۔ ہندوستان    اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں اس میدان پر آخری بار ون ڈے میں ۲۵؍ جنوری ۲۰۱۴ء    کو اتری تھی اور پھر اس کا مقابلہ ڈرا رہا تھا ۔نیوزی لینڈ نے۳۱۴؍ رن بنائے تھے جبکہ ہندوستان نے ۹؍وکٹوں کے نقصان پر ۳۱۴؍ رن بنائے۔ٹیم انڈیا نے پہلے مقابلے میں بلے بازی میں بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا تھا اور شريس ایّر نے سنچری اور کپتان وراٹ اور لوکیش راہل نے نصف سنچری بنائی تھی۔ٹیم کے دونوں سلامی بلے بازوں پرتھوی شا اور مینک اگروال نے اچھی شروعات کی تھی لیکن اس مقابلے میں گیند بازوں نے مایوس کیا تھا۔
 آخری ٹی۲۰؍ میں محض ۱۲؍رن پر ۳؍ وکٹ لینے والے جسپريت بمراه نے پہلے ون ڈے میں۱۳؍ وائڈ سمیت ۵۳؍رن دیئے تھے۔ محمد سمیع نے۶۳، شاردل ٹھاکر نے۸۰، رویندر جڈیجا نے۶۴؍رن    اور کلدیپ یادو نے ۸۴؍رن دیئے تھے۔ ہندوستانی گیند بازوں کو اس    کارکردگی    میں اصلاح کرنا ہوگا۔ روس ٹیلر نے جس انداز میں جارحانہتیور دکھاتے ہوئے ۱۰۹؍ رن بنائے تھے اسے دیکھتے ہوئے ہندوستان کیلئے دوسرے میچ میں بھی مشکلات کھڑی ہو سکتی ہیں۔
 میچ کے بعد کپتان وراٹ نے بھی تسلیم    کیا تھا کہ نیوزی لینڈ کی کارکردگی ہر لحاظ سے ہندوستانی ٹیم سے بہتر تھی جبکہ پہلے ون ڈے میں جیت سےپرجوش کیوی ٹیم دوسرے میچ میں سیریز اپنے نام کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔کپتان کین ولیمسن زخمی ہونے کی وجہ دوسرے میچ سے بھی باہر ہیں اور ان کی جگہ کپتانی سنبھال رہے ٹام لاتھم کا کہنا ہے کہ یہ فارم اگلے میچ میں بھی برقرار رہے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK