Inquilab Logo

حیدرآباد پلے آف کی دعویداری مضبوط کرنے کیلئے تیار

Updated: May 14, 2022, 1:07 PM IST | Agency | Mumbai

آئی پی ایل میں آج نائٹ رائیڈرس سے مقابلہ۔ ولیمسن سے بہتر کھیل کی امید۔ کولکاتا بھی فتح کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا دے گا

Sun Riser Hyderabad captain Ken Williamson and Kolkata Knight Riders captain Shreyas Iyer.Picture:INN
سن رائزرس حیدرآبادکے کپتان کین ولیمسن اور کولکاتا نائٹ رائیڈرس کے کپتان شریس ایّر ۔ تصویر: آئی این این

سن رائزرس حیدرآبادکی ٹیم سنیچر کو ایم سی اے اسٹیڈیم میں کولکاتا نائٹ رائیڈرس  کے خلاف اپنے آئی پی ایل میچ میں پلے آف کا دعویٰ مضبوط کرنے کی کوشش کرے گی۔ حیدرآباد۱۱؍ میچوں میں۱۰؍ پوائنٹس کے ساتھ ٹیبل میں چھٹے نمبر پر ہے۔ پلے آف میں پہنچنے کے لئے حیدرآباد کو اپنے بقیہ ۳؍ میچ جیتنے ہوں گے اور اس کا آغاز کولکاتا کے خلاف میچ سے ہوگا۔ دوسری طرف کولکاتا۱۲؍ میچوں میں۱۰؍ پوائنٹس کے ساتھ۷؍ویں نمبر پر ہے اور اس کے پلے آف کے امکانات تاریک ہیں۔ تیز گیند باز امیش یادو اور پیٹ کمنس کی غیر موجودگی میں توقع ہے کہ آندرے رسل پورے ۴؍ اوورس کروائیں گے اور وکٹ لیں گے۔ وہ کولکاتا کے لئے ۱۴؍ وکٹوں کے ساتھ اس سیزن میں دوسرے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے گیندباز ہیں۔ اس سیزن میں ان دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے جانےو الے  آخری میچ میں رسل نے ۲؍ وکٹ  لئے تھے اور ۴۹؍رن بنائے تھے۔  سن رائزرس کے اسپنر واشنگٹن سندر کا گیندبازی بازو ایک بار پھر زخمی ہوگیا ہے جبکہ تیز گیند باز ٹی نٹراجن چنئی کے خلاف میچ میں زخمی ہوگئے تھے۔بلے بازی میں سن رائزرس حیدرآبادکو ابھیشیک شرما کی جانب سے اچھی شروعات مل رہی ہے لیکن انہیں اچھی شروعات کو بڑی اننگز میں تبدیل کرنا ہوگا۔ نکولس پوران پچھلے کچھ میچوں میں اچھے فارم میں ہیں اور اگر وہ ٹاپ آرڈرسے مدد کرتے ہیں تو وہ فنشر کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔اس سیزن میں کولکاتا کی ٹیم نے اپنی ٹیم کے ساتھ بہت زیادہ تجربے کئے ہیں اور یہ حکمت عملی ناکام رہی ہے۔ اس نے اوپننگ  میں بہت سے کھلاڑیوں کو موقع دیا جس کے نتیجہ میں ٹیم کو ناکامی برداشت کرنی پڑی۔۲؍مرتبہ کی چمپئن کولکاتا نائٹ رائیڈرس کی ٹیم شریس ایّر کی کپتانی میں اچھانہیں کھیل سکی ہے۔اب جبکہ کولکاتا کے پلے آف میں پہنچنے کے امکانات تقریباً معدوم ہوچکے ہیں اور آسٹریلیا کو اس سال کافی کرکٹ کھیلنا ہے، جس کے پیش نظر آسٹریلوی ٹیسٹ کپتان نے گھر جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK