Updated: November 26, 2025, 9:12 PM IST
| Guwahati
جنوبی افریقہ کے ہاتھوں۰۔۲؍ کی سیریز شکست نے ہندوستان کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کے فائنل تک پہنچنے کی راہ مشکل بنا دی ہے۔ موجودہ راؤنڈ کے پہلے مرحلے میں امیدیں کمزور ہونے کے بعد ٹیم انڈیا کو اب دوسرے مرحلے میں غیر معمولی کارکردگی دکھانا ہوگی۔
رویندر جڈیجا۔ تصویر:پی ٹی آئی
جنوبی افریقہ کے ہاتھوں۰۔۲؍ کی سیریز شکست نے ہندوستان کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ (ڈبلیو ٹی سی) کے فائنل تک پہنچنے کی راہ مشکل بنا دی ہے۔ موجودہ راؤنڈ کے پہلے مرحلے میں امیدیں کمزور ہونے کے بعد ٹیم انڈیا کو اب دوسرے مرحلے میں غیر معمولی کارکردگی دکھانا ہوگی۔
ہندوستان ۲۷۔۲۰۲۵ء کےراؤنڈ میں ۱۸؍ میں سے۹؍ ٹیسٹ کھیل چکا ہے اور ۵۲؍ پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل میں پانچویں مقام پر ہے۔ فائنل کے لیے ٹاپ۲؍ میں جگہ بنانے کو ٹیم کو ۶۰؍ فیصد پوائنٹس تک پہنچنا ہوگا، یعنی ۱۳۰؍ پوائنٹس ضروری ہیں۔ ایک جیت پر ۱۲؍ اور ڈرا پر چار پوائنٹس ملتے ہیں۔ اس طرح ہندوستان کو باقی ۹؍ ٹیسٹ میں کم از کم ۷۸؍ پوائنٹس حاصل کرنا ہوں گے۔
باقی مقابلوں میں ہندوستان کے سامنے یہ سیریز ہوں گی:۲؍ٹیسٹ سری لنکا (اگست ۲۰۲۶ء)، ۲؍ ٹیسٹ نیوزی لینڈ (نومبر ۲۰۲۶ء) ۵؍ ٹیسٹ آسٹریلیا (ابتدا ۲۰۲۷ء، ہندوستان میں)، لیکن نیوزی لینڈ میں ہندوستان کا ریکارڈ بہت خراب ہے۔ ۲۰۲۰ء میں۰۔۲؍ اور ۲۰۱۴ء میں ۰۔۱؍ سے شکست ملی تھی۔ سری لنکا میں کارکردگی بہتر رہی ہے، مگر آخری دورہ ۲۰۱۷ء میں ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھئے:ریئل میڈرڈ کی ملکیت کے نئےمنصوبے پر مداح تقسیم
ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی بار ہندوستان کو۴۰۰؍ سے زائد رنز سے شکست
ہندوستان کو جنوبی افریقہ نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی بڑی شکست دے کر سیریز دو صفر سے اپنے نام کر لی۔ گوہاٹی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے ہندوستان کو۴۰۸؍رن سے ہرایا، جس کے ساتھ ہی یہ ہندوستان کی ٹیسٹ کرکٹ میں رنز کے اعتبار سے سب سے بڑی اور پہلی مرتبہ ۴۰۰؍ یا اس سے زائد رنز کی شکست بن گئی۔ اس سے قبل ۲۰۰۴ء میں ہندوستان کو آسٹریلیا نے ناگپور میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں۳۴۲؍ رنز سے جبکہ پاکستان نے۲۰۰۶ء کے کراچی ٹیسٹ میں ۳۴۱؍ رنز سے شکست دی تھی۔ واضح رہے کہ جنوبی افریقہ نے دوسرے ٹیسٹ میچ میں ہندوستان کو شکست دے کر۲۵؍ سال بعد اس کی سرزمین پر سیریز اپنے نام کر لی ہے۔
وہیں جنوبی افریقہ کی جیت میں ایڈن مارکرم کا بلے بازی سے ہٹ کر بھی کردار انتہائی اہم رہا۔ انہوں نے دونوں اننگز میں مجموعی طور پر۷۶؍ رنز بنائے اور۹؍ کیچ لئے۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہے جب کسی فیلڈر نے ایک میچ میں۹؍ کیچز پکڑے ہوں۔اس سے قبل ایک ٹیسٹ میچ میں سب سے زیادہ (۸) کیچ پکڑنے کا ریکارڈ ہندوستان کے اجنکیا رہانے کے پاس تھا جو انہوں نے ۲۰۱۵ء میں سری لنکا کے خلاف میچ میں بنایا تھا۔