Inquilab Logo

آئی پی ایل فائنل :ایم ایس دھونی کے تجربہ کے سامنے شبھمن گل کی خطرناک بلے بازی

Updated: May 28, 2023, 9:33 AM IST | ahmedabad

گجرات ٹائٹنس کی ٹیم اپنے خطاب کے دفاع کیلئے آج میدان پر اترے گی۔ چنئی سپرکنگزٹیم ۵؍ویں بار آئی پی ایل کا چمپئن بننے کے مقصد سے فائنل کھیلے گی۔ دھونی کی یادگار وداعی میں رن مشین گل سب سے بڑی رُکاوٹ

IPL final
آئی پی ایل فائنل

 آئی پی ایل کا یہ سیزن شبھمن گل، یشسوی جیسوال اور تلک ورما جیسی ابھرتی ہوئی نوجوان صلاحیتوں کیلئے پہچانا جا سکتا ہے، یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس سیزن کوایشانت شرما، پیوش چاؤلہ اور موہت شرما جیسے بھولے بسرے گیندبازوں کی دھماکہ دار پرفارمنس کیلئےیاد کیا جائے۔ ممکن ہے کہ یہ سیزن اپنے سانس روک دینے والے سنسنی خیز میچوں اور بے مثال ریکارڈس کیلئے جانا جائے، لیکن غالب امکان ہے کہ آئی پی ایل۲۰۲۳ء کو دھونی کے آخری کرکٹ ٹورنامنٹ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ لہٰذا جب مہندر سنگھ دھونی اتوار کو آئی پی ایل فائنل میں گجرات ٹائٹنس کے خلاف ممکنہ طور پر آخری باراپنی پیلی جرسی پہن کراتریں گےتو وہ چنئی سپر کنگز کی ٹیم کو ریکارڈ ۵؍ویں مرتبہ چمپئن  بنانا چاہیں گے۔خیال رہے کہ ممبئی انڈینس واحد ٹیم ہے جس نے آئی پی ایل کی ٹرافی ۵؍مرتبہ اٹھائی ہے۔ 
 دھونی چنئی کے کپتان کے طور پر کل۱۰؍ آئی پی ایل فائنل کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے اپنا پہلا آئی پی ایل فائنل ۲۰۰۸ء میں شین ورن کی راجستھان رائلز کے خلاف کھیلا تھا۔ ٹیمیں اور کپتان نسل در نسل بدلتے رہے لیکن دھونی نے اپنی چمک سے آئی پی ایل کے آخری مراحل کو روشن رکھا۔ فرنچائزی کے لئے ۲؍ سال کی پابندی کے باوجود، چنئی سب سے زیادہ آئی پی ایل جیتنے کے معاملے میں ممبئی انڈینس (۵) کے بعد سے پیچھے ہے۔ دھونی اتوار کو ایک اور آئی پی ایل فائنل جیت کر ممبئی کے ریکارڈ کی برابری کرنا چاہیں گے۔
 گجرات ٹائٹنس کے ہوم گراؤنڈ نریندر مودی اسٹیڈیم میں یہ آسان نہیں ہوگا۔ سلامی بلے باز گل گزشتہ ۴؍ میچوں میں ۳؍ سنچری اسکور کرتے ہوئے شاندار فارم میں ہیں اور نریندر مودی اسٹیڈیم میں ان کافارم کا الگ ہی رنگ نظر آتا ہے۔ گل اس گراؤنڈ پر۱۱؍ ٹی ۲۰؍ میچوں میں۷۰؍ کے اوسط اور۱۵۷ء۵۰؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے۶۳۰؍ رن بناچکے ہیں، جس میں ۲؍ سنچریاں اور ۳؍ نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ممبئی کے خلاف دوسرے کوالیفائر میں۶۰؍ گیندوں پر۱۲۹؍ رن کی ان کی دھماکہ خیز اننگز نے چنئی کو چوکنا کردیا ہوگا۔
 گِل، ہاردک پانڈیا اور ڈیوڈ ملرجیسے بلے بازوں کے ساتھ گجرات کی گیندبازی بھی کچھ کم نہیں ہے۔ محمد سمیع (۲۸)، راشد خان (۲۵ ) اور موہت شرما (۲۳) آئی پی ایل ۲۰۲۳ء میں سب سے زیادہ وکٹ لینے والے گیند بازوں کی فہرست میں بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ یہ اعداد و شمار ہی پانڈیا کی ٹیم کی گیند بازی کی بالادستی کی گواہی دینے کیلئے کافی ہے۔
 اس بولنگ اٹیک کو بے اثر کرنے کیلئے دھونی کی ٹیم اپنے سلامی بلے بازوں پرانحصار کرے گی۔ ڈیون کونوے اور رتوراج گائیکواڑ کے بلوں سے نکلے رن کئی مواقع پر چنئی کیلئے  قیمتی ثابت ہوئے ہیں، جس کی بنیادی وجہ مڈل آرڈر کی ناکامی ہے۔ سیزن کی زبردست شروعات کرنے والے اجنکیا رہانے گزشتہ چند میچوں میں زیادہ اثر نہیں دکھا سکے  جبکہ معین علی اور امباتی رائیڈو کا بھی سیزن معمولی رہا ہے۔ گیند سے چنئی کو متعدد میچوں میں کامیابی دلانے والے رویندر جڈیجا سے فنشر کا کردار ادا کرنے کی امید کی جاتی ہے لیکن وہ اس سال  اس کردار میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
 شیوم دوبے کے علاوہ چنئی کے مڈل آرڈر بلے بازوں میں سے کوئی بھی مستقل مزاجی کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا ہے اور فائنل میں بھی اس  نوجوان سے چنئی کو لمبے لمبے چھکوں کی امید ہوگی۔ عام طور پر تجربہ کار کھلاڑیوں پر انحصار کرنے والی چنئی اس سال دوبے، متھیشا پتھیرانا اور مہیش تیکشنا جیسے نوجوانوں کے دم پر ہی کامیاب ہوئی ہے۔ ان نوجوانوں کا بے خوف اندازچنئی کو چمپئن بنانے میں اہم ثابت ہوگا۔ آخر کار، خطابی مقابلے میں دیپک چاہر چنئی کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر یہ باصلاحیت سوئنگ  گیندباز ابتدائی اوورس میں گل سمیت گجرات کے کچھ ٹاپ آرڈر بلے بازوں کو آؤٹ کردیتا ہے تو میچ میں چنئی کا پلڑا بھاری ہوجائے گا۔ان دونوں ٹیموں کے درمیان دلچسپ مقابلہ متوقع ہے اور اس دونوں ٹیمیں خطاب جیتنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگانے کیلئے تیار ہیں۔ 

IPL 2023 Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK