Inquilab Logo

کوہلی کی غیر موجودگی میں روہت کو قیادت کرنی چاہئے: عرفان

Updated: November 11, 2020, 10:48 AM IST | Agency | New Delhi

عرفان نے کہا: کوہلی کا نہ ہونا میدان میں بہت بڑا فرق پیدا کرے گا اور کسی کے لئے بھی ان کی جگہ لینا بہت مشکل ہوگا

Virat Kohli And Rohit Sharma.Picture :INN
وراٹ کوہلی اور روہت شرما۔ تصویر:آئی این این

اجنکیارہانے آسٹریلیائی ٹیسٹ کے لئے ہندوستان کی نظر ثانی ٹیم میں نائب کپتان کی حیثیت سے برقرار ہیں لیکن عرفان پٹھان کو لگتا ہے کہ وراٹ کوہلی کی غیر موجودگی میں زیادہ تجربہ کار روہت شرما کو ٹیم کی قیادت کرنی چاہئے جو سیریز کے ابتدائی میچ میں کھیلنے کے بعد دستیاب نہیں ہوں گے۔ پہلے ٹیسٹ کے بعد کوہلی کو پیٹرنیٹی لئیو دے دی گئی ہے اور پٹھان نے کہا کہ اس سے اس ٹیم پر بہت اثر پڑے گا جس نے دو سیزن قبل ان کی زیرقیادت تاریخی سیریز جیت حاصل کی تھی۔ پٹھان نے کہا کہ وراٹ کوہلی کی عدم موجودگی کا ٹیم پر بڑا اثر پڑے گا لیکن آپ کو ان کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے۔ ہمیں کرکٹ سے باہر کی زندگی کو قبول کرنا چاہئے ، کنبہ بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یقینی طور پر میدان میں بہت بڑا فرق پیدا کرے گا اور کسی کے لئے بھی ان کی جگہ لینا بہت مشکل ہوگا۔ پٹھان کی ذاتی رائے ہے کہ کوہلی کی عدم موجودگی میں روہت کو ٹیم کی کپتانی کرنی چاہئے حالانکہ رہانے اس وقت نائب کپتان ہیں۔ ممبئی انڈینس کی قیادت کرنے والے روہت نے ٹیم کو انڈین پریمیر لیگ کے کئی اعزاز اپنے نام کئے ہیں اور ندہاس ٹرافی اور ایشیاء کپ میں ہندوستان کو دو بڑی ٹرافی بھی دلائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رہانے کے ساتھ ایسا کچھ نہیں ہے لیکن روہت کو کپتانی کرنی چاہئے۔ وہ ایک عظیم کپتان ہیں اور وہ یہ ثابت کر چکے ہیں اور ان کے پاس ضروری تجربہ بھی ہے۔ پٹھان نے مزید کہا کہ اوپنر کی حیثیت سے روہت کا کردار بھی اہم ہوگا۔ روہت ایسا کھلاڑی ہے جسے آپ آسٹریلیا میں موقع دینا چاہتے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ وہ ۲۰۰۸ءمیں ون ڈے سیریز میں نئے تھے لیکن روہت نے آسٹریلیائی پچوں پر بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ وہ چوٹ کے بعد شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لئے بے چین ہوں گے۔پٹھان نے کہا کہ روہت شرما سے زیادہ کوئی بھی خطرناک نہیں ہوگا جو حریف ٹیم کے لئے رن بنانے کی بھوک رکھتا ہو۔ غیر ملکی سرزمین پر کھیلنا ہمیشہ ایک مشکل چیلنج ہوتا  ہے لیکن جب روہت فارم میں ہوتے ہیں تو کنڈیشنز سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ  ایک اوپنر کی حیثیت سے وہ بہت ہی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK