Inquilab Logo

اناد کٹ کی بدولت سوراشٹر فائنل میں داخل

Updated: March 05, 2020, 11:42 AM IST | Agency | Rajkot

کپتان اور بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز جے دیو انادکٹ (۵۶؍رن پر۷؍ وکٹ) کی شاندار گیندبازی کی بدولت سوراشٹر نے گجرات کو ۵؍ویں اور آخری دن بدھ کو ۹۲؍ رن سے شکست دے کرمسلسل دوسرے بڑے رنجی ٹرافی ٹورنامنٹ کے فائنل میں داخلہ حاصل کر لیا جہاں اس کا مقابلہ ۱۳؍ سال بعد فائنل میں پہنچے بنگال سے ۹؍مارچ سے راجکوٹ میں ہوگا۔

سوراشٹر کی رنجی ٹرافی ٹیم فتح کے بعد دیکھی جاسکتی ہے ۔ تصویر : پی ٹی آئی
سوراشٹر کی رنجی ٹرافی ٹیم فتح کے بعد دیکھی جاسکتی ہے ۔ تصویر : پی ٹی آئی

 راجکوٹ : کپتان اور بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز جے دیو انادکٹ (۵۶؍رن پر۷؍ وکٹ) کی شاندار گیندبازی کی بدولت سوراشٹر نے گجرات کو ۵؍ویں اور آخری دن بدھ کو ۹۲؍ رن سے شکست  دے کرمسلسل دوسرے بڑے رنجی ٹرافی ٹورنامنٹ کے فائنل میں داخلہ حاصل کر لیا جہاں اس کا مقابلہ  ۱۳؍ سال بعد فائنل میں پہنچے بنگال سے ۹؍مارچ سے راجکوٹ میں ہوگا۔ سوراشٹر نے رنجی ٹرافی سیمی فا ئنل میں گجرات کے سامنے۳۲۷؍ رن کا مشکل ہدف رکھا تھا اور گجرات نے صبح ایک وکٹ پر  ۷؍رن پر اپنی اننگز کو آگے بڑھایا۔ اسے میچ کے آخری دن جیت کیلئے۳۲۰؍رن کی ضرورت ہے۔ پہلے ۲؍ سیشن میں دلچسپ مقابلہ ہوا لیکن انادکٹ نے آخری سیشن میں گجرات کو سمیٹ دیا۔ اناد کٹ نے۳ء۲؍ اور کی شاندار گیندبازی میں ۴؍ وکٹ لے کر گجرات کی امیدوں پرپانی پھیر دیا۔
 گجرات کی ٹیم ۵؍ وکٹ پر۲۲۱؍رن سے ۲۳۴؍رن پر سمٹ گئی۔ انادکٹ نے ۲۲ء۲؍ اوور میں ۵۶؍رن پر ۷؍ وکٹ لئے اور میچ میں ۱۰؍ وکٹ بھی پورے کئے۔ انہوں نے پہلی اننگز میں ۸۶؍رن پر ۳؍وکٹ لئے تھے۔
 سوراشٹر کی دوسری اننگز میں۱۳۹؍رن بنانے والے ارپت واسوداکو پلیئر آف دی میچ کا انعام ملا۔ واسودا نے یہ اننگز ایسے وقت کھیلی تھی جب سوراشٹر نے اپنے۵؍ وکٹ محض ۱۵؍رن پر گنوا دیئے تھے۔ ان کی اس اننگز میں سوراشٹر دوسری اننگز میں۲۷۴؍رن پر پہنچ سکا اور گجرات کے سامنے چیلنجنگ ہدف رکھ سکا۔سوراشٹر گزشتہ ۸؍ سیشن میں چوتھی بار فائنل میں پہنچا ہے۔ فائنل کی اس کی اپوزیشن ٹیم بنگال ۱۳؍سال کے طویل وقفہ کے بعد فائنل میں پہنچی ہے حالانکہ یہ بنگال کا مجموعی طورپر ۱۴؍ واں فائنل ہے۔
 بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز انادکٹ نے اس سیشن میں اپنے وکٹوں کی تعداد۶۵؍ پہنچا دی ہے اور کسی تیز گیندباز کے ایک رنجی سیشن میں یہ سب سے زیادہ وکٹ ہیں۔ انہوں نے دوڈا گنیش کے ۹۹۔۱۹۹۸ء  کے سیزن میں ۶۲؍ وکٹ میں ریکارڈ کو پیچھے چھوڑا۔انادکٹ نے لیفٹ آرم اسپنر بشن سنگھ بیدی نے ایک سیشن میں ۶۴؍ وکٹ لینے کو پیچھے چھوڑا اور آل ٹائم فہرست میں دوسرے مقام پر پہنچ گئے۔ ایک رنجی سیشن میں سب سے زیادہ وکٹ لینے کا ریکارڈ آشوتوش امن کے نام ہے جو گزشتہ سیشن میں بہار کیلئے پلیٹ گروپ میں کھیلے تھے اور انہوں نے۶۸؍وکٹ  لے کر  بیدی کا ریکارڈ توڑا تھا۔ انادکٹ کے ۶۵؍وکٹ ایلیٹ گروپ میں کسی گیند باز کے سب سے زیادہ وکٹ ہیں اور اب ان کے پاس فائنل میں آشوتوش امن کے پیچھے چھوڑنے کا موقع رہے گا۔
 گجرات کو صبح پہلے سیشن میں مسلسل جھٹکے لگے اور اس کا اسکور ۵؍ وکٹ پر ۶۳؍رن ہو گیا۔ انادکٹ نے سمیت سہگل (۵؍رن) اور دھرو راول (۵؍رن) کو آؤٹ کیا جبکہ پریرک مانکڈ نے بھارگھو میرئی (۱۴؍رن) اور چراغ جانی نے رجول بھٹ (ایک) کو پویلین بھیجا۔
 ۵؍ وکٹ گر جانے کے بعد کپتان پارتھیو پٹیل اور چراغ گاندھی نے محاذ سنبھالا اور سوراشٹر پر جوابی حملہ کیا۔ دونوں نے چھٹے وکٹ کیلئے ۱۵۸؍ رن کی شراکت کی لیکن انادکٹ نے پٹیل کو آؤ ٹ کرکے جیسے ہی اس شراکت کو توڑا گجرات کے خودسپردگی میں زیادہ وقت نہیں لگا۔
 پارتھیو۱۴۸؍گیندوں میں۱۳؍چوکوں کی مدد سے۹۳؍ رن بناکر ٹیم کے۲۲۱؍رن کے اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ انادکٹ نے اگلی گیند پر اکشر پٹیل کوبھی شکار بنایا۔ دھرمیندر سنگھ جڈیجا نے رش کلاریا (ایک) کو آؤٹ کیا۔ جڈیجا نے گاندھی کو بولڈ کرکے انہیں بھی سنچری سے محروم کردیا۔ گاندھی نے۱۳۹؍گیندوں میں ۱۶؍ چوکوں کی مدد سے ۹۶؍رن بنائے۔ انادکٹ نے ارجن ناگسوالا کو آؤٹ کرکے گجرات کی اننگز ۲۳۴؍رن پر سمیٹ دی۔ انادکٹ کے ۷؍ وکٹ کے علاوہ جڈیجا، جانی اور مانکڈ نے ایک ایک وکٹ لیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK