Inquilab Logo

شرت کمل کھیل کو الوداع کہنے سے پہلے اولمپک تمغہ جیتنے کے خواہشمند

Updated: August 16, 2022, 11:34 AM IST | Agency | New Delhi

ہندوستان کے ٹیبل ٹینس کھلاڑی نے کہا:تمغے جیتنے کی بھوک ابھی باقی ہے۔ میں ہمیشہ بہتر کرنا چاہتا ہوں۔ میں اب ۲؍ سال کے بارے میں سوچ رہا ہوں

Sharat Kamal.Picture:INN
شرت کمل۔ تصویر:آئی این این

 ٹیبل ٹینس کھلاڑی اچنتا شرت کمل، جو عمر کے ساتھ کارکردگی کے لحاظ سے بہتر ہورہے ہیں، کھیل کو الوداع کہنے سے پہلے اولمپک تمغہ جیتنا چاہتے ہیں اور برمنگھم کامن ویلتھ گیمز میں شاندار کارکردگی نے ان کے حوصلے بلند کئے ہیں۔ ۴۰؍ سالہ شرت نے برمنگھم گیمز میں ۴؍ تمغے جیتے تھے۔ انہوں نے مکسڈ ڈبلز میں گولڈ جیتا اور۱۶؍ سال بعد سنگلز میں گولڈ میڈل بھی جیتا تھا۔ گزشتہ۲؍دہائیوں سے کھیلنےوالےشرت کا ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ اولمپک میڈل جیتنے کیلئے مزید ۲؍برس کھیلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کامن ویلتھ گیمز میں ذاتی طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا اچھا رہا۔ اس بار میں نے۴؍ تمغے جیتے ہیں۔ فٹنیس کامیابی کی کنجی ہے اور میں خود کو فٹ رکھنے کیلئے سخت محنت کر رہا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ `میں اپنے جسم اور دماغ کو ہمیشہ فٹ رکھنا چاہتا ہوں کیونکہ نوجوانوں میں بہت زیادہ چستی ہوتی ہے اور مجھے ان کا مقابلہ کرنا ہوتا ہے۔ شرت، جنہوں نے۱۳؍ کامن ویلتھ گیمز اور ایشیائی گیمز۲۰۱۸ء میں ۲؍ کانسہ کے تمغے جیتے ہیں، کہا ’’تمغے جیتنے کی بھوک ابھی باقی ہے۔ میں ہمیشہ بہتر کرنا چاہتا ہوں۔ میں اب ۲؍ سال کے بارے میں سوچ رہا ہوں۔ پیرس اولمپکس میں، ہم ٹیم ایونٹ کیلئے کوالیفائی کر سکتے ہیں اور تمغہ جیت سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک عمل ہے۔ کامن ویلتھ گیمز کے بعد ایشین گیمز اور پھر اولمپکس۔ہندوستان کے سب سے کامیاب ٹیبل ٹینس کھلاڑی نے کہا کہ ہندوستان میں کھیل کا منظرنامہ بدل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیبل ٹینس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور مجھے خوشی ہے کہ ہم اپنے پرفارمنس سے آنے والی نسلوں کو متاثر کر سکتے ہیں۔ پہلے میری رینکنگ ۱۳۰؍تھی جو اب ۳۸؍ ہے اور ساتھیان کی رینکنگ۳۶؍ ہے۔ ہمارے پاس اتنے اعلیٰ درجہ کے کھلاڑی کبھی نہیں تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK