Inquilab Logo

ٹی وشال نے اسپیشل اولمپکس میں ہندوستان کا پہلا تمغہ جیتا

Updated: June 21, 2023, 12:06 PM IST | Berlin

سولہ سالہ ویٹ لفٹر نے مردوں کے اسکواٹ ایونٹ (۱۲۲ء۵۰؍ کلوگرام)میں چاندی کا تمغہ جیت لیا

Vishal (left) shows off his medal while an Indian swimmer prepares for the competition
وشال (بائیں ) اپنا میڈل دکھارہے ہیں جبکہ ایک ہندوستانی تیراک مقابلے کیلئے تیار ہے

 پڈوچیری کے ٹی وشال نے ۲۰۲۳ء کے اسپیشل اولمپکس ورلڈ گیمز میں پاور لفٹنگ میں چاندی کا تمغہ جیت کر تمغوں کی تعداد میں ہندوستان کا کھاتہ کھول دیا ہے۔
 ؍۱۶سالہ ویٹ لفٹر نے مردوں کے اسکواٹ ایونٹ (۱۲۲ء۵۰؍ کلوگرام)، ڈیڈ لفٹ ایونٹ (۱۵۵؍ کلوگرام)، بینچ پریس (۸۵؍ کلوگرام) اور مشترکہ ایونٹ میں چاندی کا تمغہ جیت کر مقابلے میں  ہندوستان کو پیر کے روز پہلا تمغہ دلایا۔ اپنے والدین کے ذریعہ کھیلوں میں حصہ لینے کی  حوصلہ افزائی کے بعد وشال نے پیرالمپک گیمز دیکھنے کے بعد ایتھلیٹ بننے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے فوری طور پر اپنے والدین سے کہا کہ وہ  ایک کوچ تلاش کریں جو اسے کھیل کی تکنیک اور ضروری چیزیں سکھا سکے۔
 جب وشال کے والد کو اسپیشل اولمپکس انڈیا کے بارے میں معلوم ہوا تو انہوں نے کوچ اور اسپیشل اولمپکس انڈیا کے مقامی ڈائریکٹر سے بات کی اور انہیں تنظیم میں داخلہ دلانے کی کوشش کی۔ وشال کی ماں تاہم یہ ماننے کو تیار نہیں تھی کہ ان کا بیٹا ایک خاص کھلاڑی ہے۔
 ایس او بھرت پڈوچیری ریجن کی ڈائریکٹر چترا شاہ بتاتی ہیں’’اب بھی، جب ہم وشال کی کارکردگی پر بات کرتے ہیں یا اس کی خصوصی ضروریات کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو ان کی ماں اکثر مزاحمت کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ ہم نے انہیں نہ صرف وشال کی خصوصی ضروریات کو قبول کرنے کی ترغیب دی بلکہ وشال کو ہمارے پروگرام میں آنے اور کھیلوں سے لطف اندوز ہونے کی اجازت دینے کے لئے کہا۔ اس سے وشال کو اپنے ہم عمر گروپ کے ساتھ پرفارم کرتے ہوئے کھیلوں میں بہتر بنانے میں مدد ملے گی، ساتھ ہی معاشرے کا حصہ بننے میں بھی مدد ملے گی۔‘‘ انہوںنے مزید کہاکہ کھیلوں میں حصہ لے کر وہ معاشرے سے بہتر طریقے سے جڑرہے ہیں ۔ فون پر وشال کے چاندی کا تمغہ جیتنے کی خبر سن کر وشال کی ماں بھی خوشی  سے جھوم اٹھیں اور انہیں اپنے بیٹے پرفخر ہوا۔ اس دوران کئی دیگر ہندوستانی کھلاڑی تمغوں کی دوڑ میں شامل ہو گئے ہیں۔ ٹریک پر، ۸۰۰؍ میٹر دوڑنے والے آصف ملانور (لیول بی)، سوہام راجپوت (لیول سی) اور گیتانجلی ناگویکر (لیول ڈی) اپنے ایونٹس کے فائنل میں پہنچے، جب کہ  ملکا راجکمار (لیول بی)۲۰۰؍ میٹر میں فائنل میں پہنچے۔ مردوں کی ۴۴۰۰ کی ٹیم بھی فائنل کے لئے کوالیفائی کر چکی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK