• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

یقین دلایا جائے کہ اسرائیل دوبارہ فوجی کارروائی شروع نہیں کریگا : حماس

Updated: October 14, 2025, 10:07 AM IST | Agency | Gaza

فلسطینی مزاحمتی تنظیم کی ٹرمپ اور دیگر ثالث ممالک سے اپیل ،اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا تمام فریقوں سے اپنےوعدے پورا کرنے کا مطالبہ ،غزہ میںایندھن ا ورگیس کے۴۰۰؍ سے زائد ٹرکوںکا داخلہ بھی شروع۔

Hamas spokesman Hazem Qassem. Photo: INN
حماس کے ترجمان حازم قاسم۔ تصویر: آئی این این
حماس نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور غزہ جنگ بندی معاہدے کے ثالثوں سے مطالبہ کیا ہے کہ یہ بات یقینی بنائی جائے کہ اسرائیل علاقے میں اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع نہ کرے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق حماس کے ترجمان حازم قاسم نے بتایا کہ ہم امریکی صدر ٹرمپ کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں جس میں انہوں نے واضح طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کی غزہ پٹی پر جنگ ختم ہو چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام ثالثوں اور بین الاقوامی فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے رویے کی نگرانی جاری رکھیں اور یہ یقینی بنائیں کہ وہ ہمارے عوام کے خلاف اپنی جارحیت دوبارہ شروع نہ کرے۔
یرغمالوں کی رہائی تنازع ختم کرنے کا موقع ہے: غوطریس
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو غوطریس نے کہا ہے کہ یرغمالوں کی رہائی ایک ایسا موقع فراہم کرتی ہے جسے غزہ پٹی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان تنازع ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہئے۔انہوں نے ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ میں تمام فریقوں پر زور دیتا ہوں کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور جنگ بندی کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کریں تاکہ غزہ میں جاری خوفناک صورتحال کا خاتمہ کیا جا سکے۔
انتونیو غوطریس نے کہا کہ میں غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالوں کی رہائی کا پُرجوش خیر مقدم کرتا ہوں، مجھے انتہائی راحت محسوس ہو رہی ہے کہ وہ شدید تکلیف سہنے کے بعد اپنی آزادی دوبارہ حاصل کر چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں تمام فریقوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور جنگ بندی کے تحت اپنے وعدوں کو پورا کریں تاکہ غزہ میں جاری اس بھیانک صورتحال کا خاتمہ کیا جا سکے۔
غزہ امن معاہدہ
۹؍ اکتوبر کو اسرائیل اور حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر اتفاق کر لیا تھا جس کا مقصد اُس تباہ کن تنازع کو ختم کرنا تھاجس میں دسیوں ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ فلسطینی علاقے کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا ہے اور ایک بڑا انسانی بحران جنم لے چکا  ہے۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے بتائے گئے معاہدے کے کلیدی نکات کے مطابق حماس تمام یرغمالوں کو رہا کرے گی جبکہ اسرائیل اپنی افواج کو ایک طے شدہ لائن تک پیچھے ہٹا لے گا۔حماس نے۲؍ ہزار فلسطینی قیدیوں کے بدلے۲۰؍ زندہ اسرائیلی یرغمالوں کو رہا کر دیا ہے۔ٹرمپ نے ثالثی کرنے والے ممالک قطر، مصر اور ترکی کا شکریہ ادا کیا تھا۔
۴۰۰؍ ٹرکوں کا غزہ میںداخلہ شروع 
اس دوران ۶؍ماہ میں پہلی مرتبہ غزہ پٹی میں انسانی امداد، ایندھن اور گیس کے ٹرک داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ فلسطینی ٹیلی ویژن نے اتوار کو اعلان کیا کہ ۴۰۰؍ امدادی ٹرک غزہ  پٹی میں داخل ہو رہےہیں۔ توقع ہے کہ مصر کے ساتھ رفح سرحدی گزر گاہ چنددنوں میں کھول دی جائے گی۔ تباہ شدہ  غزہ پٹی  میں امداد کا داخلہ غزہ جنگ کے خاتمے کے منصوبے میں سب سے نمایاں ہے ۔ امدادی ٹرکوں کی غزہ میں آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ امدادی سامان کی آمدورفت اور شہریوں کی واپسی میں سہولت کیلئے رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنے کے انتظامات بھی جاری ہیں۔ العربیہ اور الحدث کے نامہ نگار کے مطابق گزشتہ مارچ کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بڑی تعداد میں امداد کی ترسیل کی وجہ سے ’العوجہ ‘ کراسنگ استعمال کی گئی ہے۔ 
یورپی کمیشن کا غزہ کی تعمیر نو کیلئے فنڈ فراہم کرنے کا اعلان 
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان ڈیر لین نے اس دوران کہا ہے کہ یورپی یونین فلسطینی اتھاریٹی میں اصلاحات میں مدد کرے گی اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے فنڈ فراہم کرے گی‘۔’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں ارسلا وان ڈیر لین نے شرم الشیخ میں جنگ بندی کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے ’تاریخی سنگ میل  اور قیدیوں ویرغمالوں کی رہائی کو ان کےخاندانوں کیلئے خوشی اور پوری دنیا کیلئے اطمینان کا لمحہ قراردیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یورپ مکمل طور پر اُس امن منصوبے کی حمایت کرتا ہے، جو امریکہ، قطر، مصر اور ترکی کی جانب سے تیار کیا گیا ہے۔
 معاہدہ ہمارے عوام کے صبر اور مزاحمت کا ثمر ہے: القسام 
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے واضح کیا ہے کہ حالیہ طے پانے والا معاہدہ دراصل فلسطینی عوام کے صبر، ثابت قدمی اور مزاحمت کے عزم کا نتیجہ ہے۔ القسام بریگیڈز نے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس معاہدے اور اس سے منسلک طے شدہ اوقات کی مکمل پاسداری کرے گی، بشرطیکہ اسرائیل بھی اپنے وعدوں پر قائم رہے۔القسام  نےایک بیان میں کہا کہ مزاحمت نے ہمیشہ نسل کشی کی اس جنگ کو روکنے کی مخلصانہ کوشش کی ہے مگر دشمن نے اپنی تنگ نظر اور درندہ صفت حکومت کی انتقامی خواہشات کی تسکین کے لیے تمام کوششیں ناکام بنا دیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK