لندن اولمپک ۲۰۱۲ء کی اولمپک تمغہ جیتنے والی سائنا نہوال کا خیال ہے کہ ساتھی شٹلر پی وی سندھو کے پاس لاس اینجلس ۲۰۲۸ء گیمز میں اپنا تیسرا اولمپک تمغہ جیت کر تاریخ رقم کرنے کا تجربہ اور عزم دونوں ہیں۔
EPAPER
Updated: November 06, 2025, 5:44 PM IST | New Delhi
لندن اولمپک ۲۰۱۲ء کی اولمپک تمغہ جیتنے والی سائنا نہوال کا خیال ہے کہ ساتھی شٹلر پی وی سندھو کے پاس لاس اینجلس ۲۰۲۸ء گیمز میں اپنا تیسرا اولمپک تمغہ جیت کر تاریخ رقم کرنے کا تجربہ اور عزم دونوں ہیں۔
لندن اولمپک ۲۰۱۲ء کی اولمپک تمغہ جیتنے والی سائنا نہوال کا خیال ہے کہ ساتھی شٹلر پی وی سندھو کے پاس لاس اینجلس ۲۰۲۸ء گیمز میں اپنا تیسرا اولمپک تمغہ جیت کر تاریخ رقم کرنے کا تجربہ اور عزم دونوں ہیں۔ اس ہفتے کے شروع میں ممبئی میں منعقدہ فٹ انڈیا نیشنل فٹنیس اینڈ ویلنس کانکلیو کے دوران سابق عالمی نمبر وَن نےاولمپکس ڈاٹ کام کو بتایا کہ پی وی سندھو کے جیتنے کے امکانات اس بات پر منحصر ہیں کہ وہ لاس اینجلس ۲۰۲۸ء اولمپکس سے پہلے اپنے جسم اور فارم کو کتنا اچھی طرح سے سنبھالتی ہیں۔
دو بار کی اولمپک تمغہ جیتنے والی سندھو نے ریو ۲۰۱۶ء میں چاندی اور ٹوکیو ۲۰۲۰ء میں کانسہ کا تمغہ جیتا، جس سے وہ پہلی ہندوستانی خاتون اور پہلوان سشیل کمار کے بعد دو انفرادی اولمپک تمغے جیتنے والی دوسری ہندوستانی کھلاڑی بن گئیں۔ تاہم، مردوں کے سنگلز میں لکشیا سین اور ڈبلز میں ساتوک سائراج رینکیریڈی اور چراغ شیٹی کی متاثر کن کارکردگی کے باوجود، ہندوستان پیرس ۲۰۲۴ء میں خالی ہاتھ لوٹا۔
سائنا نہوال کا خیال ہے کہ سین، ایچ ایس پرنئے اور ساتوک چراغ ایک بار پھر ہندوستان کی سب سے بڑی امیدیں ہوں گی لیکن کسی بھی چیز کی پیش گوئی کرنا بہت جلدبازی ہے کیونکہ فٹنیس اور فارم کی کبھی ضمانت نہیں دی جاتی ہے اور گیمز کے لیے فائنل کوالیفائی کرنے سے پہلے کے ہفتے بہت اہم ہیں۔
ریو ۲۰۱۶ء میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی سندھو نے عوامی جمہوریہ چین کی ہی بِنگ جیاؤ کو ۱۳۔۲۱، ۱۵۔۲۱؍ سے شکست دے کر خواتین کے سنگلز میں کانسہ کا تمغہ جیتا۔ پیرس میں سندھو کو پری کوارٹر فائنل میں اسی حریف سے۱۴۔۲۱، ۱۹۔۲۱؍ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پچھلے مہینے وہ ۲۰۲۵ء میں تمام بیڈمنٹن ورلڈ فیڈریشن ٹور ایونٹس سے سال کے بقیہ حصے میں یورپی لیگ سے پہلے پیر کی چوٹ کی وجہ سے دستبردار ہوگئیں۔
یہ بھی پڑھئے:کرسٹیانو رونالڈو کا جلد ریٹائرمنٹ کا فیصلہ؟
۲۰۲۵ء میں سندھو کی کارکردگی کافی مایوس کن رہی ہے۔ کم از کم نصف درجن پہلے راؤنڈ سے باہر نکلنے سے اس کی ساکھ کے لیے کچھ زیادہ نہیں ہوا۔ ویب سائٹ کے مطابق، پچھلے کچھ سیزن میں ان کو چوٹوں نے دوچار کیا ہے۔