Updated: December 03, 2025, 10:30 AM IST
|
Agency
| New Delhi
زی انٹر ٹینمنٹ کے براڈکاسٹ اینڈ ڈیجیٹل ڈپارٹمنٹ کے ایڈور ٹائزنگ اور ریوینیو کی سربراہ نے ایک انٹرویو میںاس لیگ کو کامیاب قراردیا اورکہا کہ ہم مسلسل ناظرین کو راغب کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔
لکشمی شیٹی نے آئی ایل ٹی ۲۰؍سے متعلق اہم باتیں کہیں۔ تصویر:آئی این این
ہندوستان کی آئی پی ایل شائقین کی تعداد اور ناظرین کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کی نمبر ایک کرکٹ لیگ ہے۔ آئی پی ایل کی کامیابی کے بعد۱۰؍ سے زائد ممالک نے اپنے اپنے ممالک میں ٹی ٹوینٹی لیگز کا آغاز کیا ہے۔ سری لنکا، بنگلہ دیش اور پاکستان سمیت بہت سے ممالک لیگ کے انعقادمیں جدوجہد کررہے ہیں۔ اس دوران متحدہ عرب امارات میں کھیلی جانے والی آئی ایل ٹی ۲۰؍لیگ نےکافی مقبولیت حاصل کرلی ہے۔اس تعلق سے لیگ کے براڈکاسٹر زی انٹر ٹینمنٹ کے براڈکاسٹ اینڈ ڈیجیٹل ڈپارٹمنٹ کے ایڈور ٹائزنگ اور ریوینیو کی سربراہ لکشمی شیٹی نے ایک انٹرویو میں مذکورہ کے لیگ کے تعلق سے اہم باتیں بتائیں او راس کی کامیابی کی امید ظاہر کی ۔واضح رہےکہ اس لیگ چوتھا ایڈیشن منگل سے شروع ہوا ہے۔
لکشمی شیٹی نے لیگ کےتعلق سے کہا ’’ یہ کافی کامیاب ثابت ہو رہی ہے۔ ہم واضح طور پر ناظرین کی تعداد میں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ لہٰذا، ہم گروپ کے پانچ فلمی چینلوں پر لیگ کے میچ نشر کر رہے ہیں اور اپنے ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’زی ۵‘ پر مفت اسٹریمنگ بھی فراہم کر رہے ہیں۔ اس سے ہمیں لیگ کو نوجوانوں کے ساتھ مزید جوڑنے کا موقع ملے گا۔ ہم اسے جنوبی ہند پر مرکوز اپنے دو چینلز پر نشر کر رہے ہیں تاکہ ہم اسے پورے ہندوستان میں کور کر سکیں۔‘‘
ایک سوال کے جواب میں لکشمی شیٹی نے کہا کہ ناظرین کو راغب کرنے کیلئے زی نیٹ ورک نے زی ۵؍ پر۷؍ زبانوں میں لیگ کی مفت اسٹریمنگ شروع کی ہے تاکہ ملک بھر کے ناظرین تک پہنچ جائے۔ مزید برآں زی لیگ کو اپنے باقاعدہ اور تفریحی مواد میں مسلسل ضم کر رہا ہے۔ نئے ناظرین کو راغب کرنے کیلئے زی نیٹ ورک۴۴؍ چینلوں پر لیگ کی تشہیر کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ آئی پی ایل کو اسٹیک ہولڈرز کے لیے منافع بخش بننے میں تین سے چار سال لگ گئے۔ ہم تفریحی چینلوں پرآئی ایل ٹی ٹوینٹی نشر کرتے ہیں۔ اس سے ہمیں دو طرح سے فائدہ ہوتا ہے۔ ایک فائدہ مالی ہے۔ دوسرا فائدہ یہ ہے کہ تفریحی چینلز پر، ہم کھیلوں میں دلچسپی رکھنے والے شائقین کی ایک بڑی تعداد کو راغب کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ اس کرکٹ لیگ کے ذریعے، ہم متنوع شائقین وناظرین کو اپنے چینلوں کی طرف راغب کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس لئے یہ لیگ اب تک ہمارے لئے خالص منافع بخش رہی ہے۔
اس سوال کے جواب میںکہ ہندوستان میں کھیلوں کی نشریات پر تیزی سے ایک گروہ کا غلبہ ہے۔ پہلے، جیو الگ تھا، اور ہاٹ اسٹار الگ تھا۔ اب دونوں ایک ہیں۔ آپ کے گروپ کیلئے اس میدان میں رہنا کتنا مشکل ہے،لکشمی نے کہا کہ ایک کمپنی کے طور پر، ہمارا مقصد نچلی سطح پر کرکٹ کے ساتھ ساتھ دیگر ہندوستانی کھیلوں کا بھی احاطہ کرنا ہے۔ اس کوشش کے حصے کے طور پر، ہم بنگال میں فٹ بال لیگ شروع کر رہے ہیں۔ ہم تمل ناڈو کبڈی اور مہاراشٹر ریسلنگ کا بھی احاطہ کریں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم اپنے تمام پلیٹ فارمز پر ایک ’واچ اینڈ وِن‘ مقابلہ چلا رہے ہیں۔ شائقین کو سوالات کے جوابات دینے ہوں گے اور درست جواب دینے والوں کو آئی ایل ٹی ۲۰؍ دیکھنے کیلئے دبئی جانے کا موقع ملے گا۔ یہ اقدام ہندوستانی شائقین کو براہ راست لیگ سے جوڑنے اور انہیں دبئی آنے کی ترغیب دینے کے لیے لاگو کیا جا رہا ہے۔ اس سوال کے جواب میںکہ آپ اگلے پانچ سال میں اس لیگ کو کہاں دیکھتے ہیں، انہوں نے بتایا’’ ذاتی طور پر، میں چاہوں گی کہ یہ آئی پی ایل کو پیچھے چھوڑ دے لیکن جیسا کہ کیرون پولارڈ نے کہا ہےکہ سب کچھ مسابقتی ہے۔ ہر کوئی اچھا کام کر رہا ہے اور ترقی کر رہا ہے۔ ضروری نہیں کہ ہم کسی سے آگے نکل جائیں۔ یہ دنیا کی نمبر ون لیگ ہونی چاہیے، جس میں زیادہ سے زیادہ ممالک شریک ہوں۔ اسے تمام ممالک کو دیکھنا چاہئے۔‘‘