Inquilab Logo

انڈر۱۹؍ورلڈکپ :ریکارڈ ۵؍ویں خطاب کے ۵؍ہیرو

Updated: February 07, 2022, 1:46 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

کپتان یش دُھل ، شیخ رشید، انگکرش رگھوونشی ، راج باوا اور روی کمار نے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میںزبردست کارکردگی کامظاہرہ کیا اور ٹیم کو عالمی فاتح بنادیا

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

 ہندوستان کی انڈر ۱۹؍ ٹیم نے سنیچر کی دیر رات ویسٹ انڈیز میں ورلڈ کپ کا خطاب ریکارڈ ۵؍ویں بار اپنے نام کرلیا۔ ہندوستان کی نوجوان ٹیم کیلئے یہ ٹورنامنٹ اتار چڑھاؤ سے بھر پور تھا کیونکہ ٹورنامنٹ کے دوران ٹیم کے ۵؍ اہم کھلاڑی کورونا سے متاثر ہوگئے تھے اور کپتان یش دُھل سب سے زیادہ متاثر ہوئے تھے۔ نائب کپتان شیخ رشید بھی اس وبا میں مبتلا ہوگئے تھے۔اس کے باوجود نوجوان ٹیم انڈیا نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ بہرحال ہندوستانی ٹیم نے اپنی کامیابی کے تاج میں ایک اور نگینہ جڑ لیا۔ اگر اس ٹورنامنٹ کا جائزہ لیا جائے تو ہندوستانی ٹیم کے ۵؍کھلاڑی ایسے ہیں جنہوں نے اس ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیااور ٹیم کو چمپئن بنایاجن میں کپتان یش دُھل، آل راؤنڈر راج باوا، نائب کپتان شیخ رشید، بلے باز انگکرش رگھوونشی اور گیندباز روی کمار شامل ہیں۔ 

یش دُھل : سلیکشن کمیٹی نے انہیں انڈر ۱۹؍ ورلڈ کپ کیلئے ٹیم انڈیا کا کپتان مقرر کیا تھا او رانہوں نے  اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائی تھی۔۴؍میچوں کی ۴؍ اننگز میں انہوں نے ۲۲۰؍رن بنائے۔ ان کا بہترین اسکور ۱۱۰؍رن تھا جو انہوںنے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف بنایا تھااور شیخ رشید کے ساتھ ۲۰۴؍رن کی شاندار پارٹنرشپ کی تھی۔ ہندوستانی اسکواڈ میں ان کا اوسط سب سے بہتر۷۶ء۳۳؍تھا۔ انہوںنے ایک سنچری اور ایک نصف سنچری بنائی تھی۔ 

راج باوا: ہندوستانی آل راؤنڈر نے ۶؍میچوں کی ۵؍ اننگز میں ۲۵۲؍رن بنائے۔ ان کا اوسط ۶۳؍تھا اور انہوں نے ۱۶۲؍ رن کی ناٹ آؤٹ اننگز بھی کھیلی تھی۔ پورے ٹورنامنٹ میں انہوںنے ۲۵۰؍ گیندوں کا سامنا کیا تھا اور ان کا اسٹرائیک ریٹ ۱۰۰ء۸۰؍ تھا۔ گیندبازی میں انہوںنے ۶؍ میچوں کی ۶؍ اننگز میں ۳۳ء۲؍اوورس میں ۱۵۰؍ رن دے کر ۹؍وکٹ لئے تھے۔ انہوںنے فائنل میں ۵؍وکٹ لینے کا کارنامہ بھی انجام دیا تھا۔

شیخ رشید : دوران ٹورنامنٹ شیخ رشید بھی کورونا وائرس سے متاثر ہوگئے تھے جس کی وجہ سے وہ ۲؍میچ نہیں کھیل سکے۔ انہوں نے ۴؍ میچوں کی ۴؍ اننگز میں ۲۰۱؍ رن بنائے اور سیمی فائنل میں ان کا سب سے زیادہ اسکور ۹۴؍ رن  تھا۔ ان کا اوسط ۵۰ء۲۵؍تھا۔ انہوں نےاس ٹورنامنٹ میں ۲؍ نصف سنچریاں بنائیں۔ رشیدنے سیمی فائنل میں یش دُھل کے ساتھ ۲۰۴؍رن کی پارٹنرشپ بھی کی تھی۔ 

انگکرش رگھوونشی :ٹیم انڈیا کی جانب سے سب سے زیادہ رن انگکرش رگھوونشی نے بنائے تھے۔ انہوں نے ۶؍میچوں کی ۶؍اننگز میں ۲۷۸؍ رن بنائے اور ان کا بہترین اسکور ۱۴۴ ؍رن تھا۔ حالانکہ ان کا اوسط اچھا نہیں تھاجو ۴۶ء۳۳؍ رہا۔ رگھوونشی نے ۳۱۱؍ گیندوں کا سامنا کیا اور ۸۹ء۳۸؍ کے اسٹرائیک ریٹ سے رن بنائے۔ 

روی کمار :گیندبازوں میں روی کمار نے ٹیم انڈیا کیلئے بہت اچھا مظاہر ہ کیا اور پورے  ٹورنامنٹ میں ۱۰؍وکٹ لینے میں کامیاب رہے۔ انہوںنے سیمی فائنل اور فائنل میں اچھی بولنگ کی تھی۔ روی کمارنے ۶؍ میچوں کی ۶؍ اننگز میں ۳۶؍ اوورس کئے۔ فائنل میں ان کی  اچھی گیندبازی ۳۴؍رن پر ۴؍وکٹ رہی۔ ان کا اکنامی ریٹ ۳ء۶۶؍ رہا۔ بولنگ میں ان کا اوسط ۱۳ء۲۰؍ رہا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK