Inquilab Logo Happiest Places to Work

ریسلر دیویا ککران نے۸؍ مرتبہ ’بھارت کیسری‘ کا خطاب جیتا

Updated: July 03, 2025, 4:57 PM IST | Agency | New Delhi

جب دقیانوسی سوچ ٹوٹتی ہے تو بیٹیاں تاریخ رقم کرتی ہیں۔ ہندوستان کی بیٹیاں اپنے گھر کی شہزادیاں ہی نہیں بلکہ عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی بھی ہیں۔

Divya Kakran has proven her mettle. Photo: INN
دیویا ککران نے اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا ہے۔ تصویر: آئی این این

جب دقیانوسی سوچ ٹوٹتی ہے تو بیٹیاں تاریخ رقم کرتی ہیں۔ ہندوستان کی بیٹیاں اپنے گھر کی شہزادیاں ہی نہیں بلکہ عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی بھی ہیں۔ جنہوں نے تعلیم سے لے کر کھیلوں کی دنیا میں ہندوستان کا پرچم دنیا بھر میں لہرایا ہے۔ انہی شہرت یافتہ بیٹیوں میں سے ایک دیویا ککران ہیں جو ہندوستان کی ایک فری اسٹائل ریسلر ہیں۔ دیویا نے دہلی اسٹیٹ چمپئن شپ میں ۱۷؍طلائی تمغوں سمیت۶۰؍ تمغے جیتے ہیں اور۸؍بار ’بھارت کیسری‘ کا خطاب جیتا ہے۔ اس نے نہ صرف اپنے خاندان بلکہ پورے ملک کا سر فخر سے بلند کیا۔ 
 دیویا ککران کی پیدائش۲؍ جولائی۱۹۹۸ءکو ہوئی۔ دیویا ککران کا تعلق اتر پردیش کے پوربلیاں گاؤں کے ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ ان کے والد سورج روزی روٹی کے لئے معمولی کاروبار کرتے تھے۔ ان کی ماں گھر میں سلائی کرتی تھی۔ ککران نے دادری، ہندوستان کے نوئیڈا کالج آف فزیکل ایجوکیشن میں فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس سائنس کی تعلیم حاصل کی۔ 
 مظفر نگر ضلع کے منصور پور تھانہ علاقے کے ایک بہت ہی چھوٹے سے گاؤں پوربلیاں میں پیدا ہونے والی دیویا نے اس عام گاؤں سے نکل کر عالمی سطح پر اپنا نام روشن کیا ہے۔ 
 دیویا نے اپنی پہلی کشتی بجنور ضلع میں لڑی تھی۔ خاندان میں شروع ہی سے ریسلنگ کا ماحول رہا ہے، وہیں سے دیویا کو تحریک ملی۔ بجنور میں پہلے کشتی لڑکر اب دنیا میں اپنی شناخت بنالی ہے۔ دیویا کے والد سورج پہلوان کو کشتی وراثت میں ملی۔ ہریانہ میں لڑکیوں کو لڑتے دیکھ کر انہوں نے اپنی بیٹی کو پہلوان بنانے کا فیصلہ کیا۔ سورج کی سخت مخالفت کی گئی لیکن سورج کی ضد کو کوئی نہ روک سکا۔ مظفر نگر میں سورج پہلوان نے باپ کی مخالفت کے باوجود اپنے بیٹے کو ریسلنگ رنگ سے باہر نکالا اور بیٹی کو وہاں کھڑا کر دیا۔  پہلوانوں کے خاندان سے تعلق رکھنے والی، دویا ککران کو اس کھیل میں شامل ہونا آسان لگا لیکن اس کھیل سے وابستہ رہنے کے لئے ان کی جدوجہد بہت مشکل تھی۔ اس مشکل سفر میں ماں کو اپنے زیورات تک بیچنے پڑے۔ دیویا آزمائے جانے کے بعد سونے کی طرح چمکی۔ سورج پہلوان کی ریسلنگ میں یہ چوتھی نسل ہے۔ انہوں نے بڑی کسمپرسی میں دن گزارے۔ ان کے والد اور بھائی کشتی لڑنے جایا کرتے تھے۔ یہ بھی لڑکوں سے کشتی لڑاکرتی تھیں۔ کشتی میں ملنے والی انعامی رقم سے گھر چلانے میں مدد مل جاتی تھی۔ ۲۰۱۷ءکامن ویلتھ ریسلنگ چمپئن شپ میں ککران نے دسمبر۲۰۱۷ء میں جوہانسبرگ، جنوبی افریقہ میں ہونے والی کامن ویلتھ چمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتا تھا۔ ۲۰۱۷ء ایشین ریسلنگ چمپئن شپ میں ککران نے ہندوستان میں ۲۰۱۷ءایشین ریسلنگ چمپئن شپ میں خواتین کے فری اسٹائل۶۹؍ کلوگرام مقابلے میں چاندی کا تمغہ جیتا تھا۔ ککران نے بھیوانی، ہریانہ، انڈیا میں منعقدہ بھارت کیسری دنگل کا ٹائٹل ۲۰۱۸ء میں جیتا۔ ککران نے مقابلے کے فائنل میچ میں ریتو ملک کو شکست دی۔ اس فائنل میچ سے پہلے ککران نے بین الاقوامی چمپئن گیتا پھوگاٹ کو شکست دی تھی جو فلم دنگل میں اپنے کردار کے لئے مشہور تھیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK