Inquilab Logo

ایمیل زولا فرانسیسی ادیب ،ڈراما نگار،صحافی اورماہر فطرت تھے

Updated: February 24, 2023, 4:05 PM IST | Mumbai

ایمیل زولا ایک بااثر فرانسیسی مصنف ، ناول نگار ،صحافی اور ڈراما نگار تھے۔

Émile Francois Zola always raised his voice for truth and justice
ایمیل فرانکوئس زولا نے ہمیشہ سچائی اور انصاف کے حق میں آواز بلند کی

ایمیل زولا ایک بااثر فرانسیسی مصنف ، ناول نگار ،صحافی اور ڈراما نگار تھے۔ انہوں نے ادبی اسکول کے سب سے اہم ماڈل کی نمائندگی کی جو فطرت پرستی کی پیروی کرتا ہے۔ایمیل زولا کو ۱۹۰۱ء اور ۱۹۰۲ ء کو ادب کے نوبیل پرائز کیلئے نامزد کیا تھا ۔وہ ایک صاحب الرائے مصنف تھے۔ 
 ایمیل زولا کی پیدائش ۲؍ اپریل ۱۸۴۰ء کو پیرس،فرانس میں ہوئی تھی ۔ ان کے والد فرانکوئس زولا ایک اطالوی انجینئر کے بیٹے تھے۔ ان کی والدہ کا نام ایملی اوبرٹ تھا۔ایمیل جب تین سال کے تھے تب ان کاخاندان ملک کے جنوب مشرق میں واقع صوبے ایکس میں منتقل ہو گئے۔۱۸۴۷ء میں ان کے والد کا انتقال ہوگیا ۔ ایمیل اور ان کی والدہ کا گزارا ان کے والد کی پنشن کی رقم سے ہوتا تھا۔ان کا ابتدائی زمانہ بہت غربت میں گذرا۔۱۸۵۸ء میں ان کا خاندان پیرس منتقل ہوگیا۔
 ایک مصنف کے طور پر اپنی عملی زندگی کا آغاز کرنے سے قبل زولا نے ایک شپنگ کمپنی میں کلرک کی حیثیت سے کام کیا اور پھر پبلشر ہیچیٹ کے سیلز ڈیپارٹمنٹ میں۔ انہوں نے اخبارات کیلئے ادب اور فن پر متعدد مضامین بھی لکھے۔یہاں سے انہیں خاطر خواہ پیسے بھی ملے اور شہرت بھی۔
  اپنے ابتدائی برسوں کے دوران، ایمیل زولا نے بہت سے مضامین، مختصر کہانیاں، چار ڈرامے اور تین ناول لکھے۔ ان کی پہلی کتابوں میں’ کونٹیس ایننن تھی‘ جو ۱۸۶۴ء میں شائع ہوئی تھی ۔ ان کا ناول ۱۸۶۷ میں ایک سلسلہ وار کہانی کے طور پر شائع ہوا۔ ۱۸۶۷ءمیں اپنے پہلے ناول ’تھیریس رکین‘ کی اشاعت کے بعد، زولا نے دوسری سلطنت کے دوران رہنے والے ایک خاندان کے بارے میں کہانیوں کا ایک طویل سلسلہ شروع کیا جس کا نام ’روگن میک کوارٹ‘ تھا۔
 ایمیل زولا نے ہمیشہ سچائی اور انصاف کے حق میں آواز اٹھائی اور مخالف قوتوں سے مقابلہ کیا۔ زولا کہا کرتے تھے کہ ’’ میں نے ہمیشہ سچ اور انصاف کا ساتھ دیا ہے۔ میری صرف ایک ہی آرزو اور خواہش ہے کہ جو لوگ اندھیرے میں جی رہے ہیں انہیں روشنی میں لایا جائے، جو دکھ میں سانس لے رہے ہیں انہیں خوشی دلائی جائے۔ یہ میری روح کی آواز ہے۔ ‘‘ فرانس کی حکومت کو یہ بات پسند نہ تھی۔ اسی وجہ سے ان پر مقدمہ بھی چلالیکن جب سچائی سامنے آئی تو حکومت کو ہار ماننا پڑی۔انہوں نے حکومت وقت کی کئی غلطیوں اور بدعنوانیوںکی نشاندہی کی تھی۔ ایمیل زولا کی تحریروں میں، سماجی برائی کا تصور اور سماجی آئیڈیلزم اور سوشلزم کا تصور کی بازگشت ملتی ہے۔
 زولا کی وفات ۲۹؍ ستمبر ۱۹۰۲ء کو دم گھٹنے سے ہوئی تھی۔دراصل ایک مستری ان کے بیڈروم کی چمنی ٹھیک کرنے آیا۔ چمنی درست کی لیکن ان کے بند پائپ کو صاف کرنا بھول گیا۔ کوئلوں کی ساری گیس (کاربن مونو آکسائیڈ )کمرے میں بھر گئی اور وہ صبح تک دم گھٹنے سے انتقال کرگئے۔بہت سے لوگوں نے ان کی موت کو سیاسی انتقام قرار دیا تھا ۔
(وکی پیڈیا اور برٹانیکا ڈاٹ کام)

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK