EPAPER
Updated: June 11, 2021, 7:15 AM IST | Mumbai
برین ٹیومر سے آگاہی کا عالمی دن یعنی ’’ورلڈ برین ٹیومر ڈے‘‘ ہر سال ۸؍ جون کو منایا جاتا ہے۔ ملک بھر میں برین ٹیومر کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
برین ٹیومر سے آگاہی کا عالمی دن یعنی ’’ورلڈ برین ٹیومر ڈے‘‘ ہر سال ۸؍ جون کو منایا جاتا ہے۔ ملک بھر میں برین ٹیومر کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ملک کے نیشنل ہیلتھ پروگرام کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق یہ بیماری بچوں میں بڑوں سے زیادہ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس بیماری کی علامات کو نظرانداز کرنا ہزاروں بچوں کی قبل از وقت موت کا سبب بن رہا ہے۔ وہیں ، نوجوانوں میں اس کی شرح ۲؍ سے ۳؍ فیصد ہے ماہرین کے مطابق جب دماغ میں غیر معمولی خلیوں کی نشوونما شروع ہوتی ہے تو برین ٹیومر کی شکل اختیار کرلیتی ہے۔ خلیوں کی نشوونما کی رفتار کے مطابق ٹیومر کی قسم الگ الگ ہوتی ہے لیکن اس دوران اس شخص میں کئی علامات دیکھی جاتی ہیں ۔ اگر ان علامات کو سنجیدگی سے لیا جائے اور بروقت ڈاکٹر سے مشورہ کیا جائے تو ابتدائی مرحلے میں مرض کی نشاندہی کرکے اس سے نجات پانا ممکن ہے۔انسانوں کی طرز زندگی میں آئی تبدیلی کی وجہ سے برین ٹیومر کے اہم علامات سر درد اور یاداشت کا کمزور ہونا ہے۔ آج اس مرض کے علاج کیلئے کئی جدید تکنالوجی استعمال کی جارہی ہیں ۔ اس کے باوجود اس مرض کی بروقت شناخت نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کی اموات کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اس دن مختلف اسپتالوں اور تعلیمی اداروں میں اس مرض کے تعلق سے معلومات فراہم کی جاتی ہیں ۔ یہ مرض پہلے ۵۰؍ سال سے زائد عمر کے افراد کو ہوتا تھا مگر اب نوجوان اور بچے بھی اس کا شکار ہورہے ہیں ۔