Inquilab Logo

اسمارٹ فون کی بیٹری چند مہینوں میں کمزور ہوجاتی ہے، کیوں؟

Updated: July 31, 2020, 7:20 PM IST | Mumbai

کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ آپ کے اسمارٹ فون کی بیٹری ایک سال کے اندر ہی کمزور ہو جاتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ اسے جلد چارج کرنا پڑتا ہے۔ مثلاً اگر آپ نئے فون کو پہلے ۲۴؍ گھنٹے میں ایک بار چارج کرتے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ آپ اسے ۲۴؍ گھنٹے میں ۲؍ بار چارج کرنے لگے۔

For Representation Purpose Only. Photo INN
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ آپ کے اسمارٹ فون کی بیٹری ایک سال کے اندر ہی کمزور ہو جاتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ اسے جلد چارج کرنا پڑتا ہے۔ مثلاً اگر آپ نئے فون کو پہلے ۲۴؍ گھنٹے میں ایک بار چارج کرتے تھے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ آپ اسے ۲۴؍ گھنٹے میں ۲؍ بار چارج کرنے لگے۔ اہم سوال یہ ہےکہ ایسا کیوں ہوتا ہے ؟اس کی وجہ یہ ہے کہ لیتھیم اون بیٹریاں (اسمارٹ فونز میں یہی استعمال ہوتی ہیں ) کی زندگی عموماً ۵۰۰؍ سائیکل (تقریباً ڈیڑھ سال اگر روزانہ ایک بار چارج کیا جائے) ہوتی ہے۔ ایک بیٹری سائیکل سے مراد صفر سے سو فیصد تک ایک بار چارجنگ ہے، تو آپ کا فون جتنی بارمکمل سائیکل کے عمل سے گزرے گا، اتنی ہی جلدی اسے بدلنے کی ضرورت بھی محسوس ہوگی۔
 موبائل فون رپیئر بزنس سے منسلک ایک کمپنی موبائل کلنک کی ڈائریکٹر لز ہیملٹن کے مطابق اسمارٹ فون کی بیٹری لیتھیم اون کی ہوتی ہے اور اس کے اندر کیمیائی ری ایکشن اسے کمزور بناتا ہے، مثال کے طور پر اگر آپ کسی بیٹری کے اندر دیکھیں تو آپ کو مختلف طرح کی تہیں ایک دوسرے میں سینڈوچ کی شکل میں نظر آئیں گی۔ ان تمام میٹریلز کے تین سیکشن (نیگیٹو، گریفائٹ اور کاپر) ہوتے ہیں ۔ بیٹری کی نیگیٹو(منفی) سائیڈ وہ ہوتی ہے جہاں پاور ذخیرہ ہوتی ہے جبکہ پوزیٹو (مثبت) سیکشن میں اس جمع ہونے والی پاور کو استعمال کیا جاتا ہے اور ایک الیکٹرو لیٹ پولیمر ایسا ہوتا ہے جو اِن دونوں کے درمیان سپلائی کو ہموار رکھنے کا کام کرتا ہے۔
 ایک کیمیائی ری ایکشن دونوں سیکشنز کے درمیان ہوکر فون کو چلاتا ہے مگر اس پراسیس کے دوران الیکٹرون اپنے لیتھیم ایٹمز پیچھے چھوڑ دیتے ہیں جو بیٹری کو ری چارج ایبل بناتے ہیں ۔ آسان الفاظ میں اسے فل چارج سرکل کہا جاتا ہے مگر ہر بار ایسا کرنے سے بیٹری کے میٹریل میں کمی آنے لگتی ہے اور وہ پہلے کی طرح الیکٹرکل چارج کو کنٹرول میں رکھنے کی صلاحیت سے محروم ہونے لگتی ہے، نتیجتاً بیٹری کی زندگی کم ہونے لگتی ہے۔
 لز ہیملٹن کا کہنا تھا کہ بہتر یہ ہے کہ فون کی بیٹریوں کی زندگی بڑھانے کیلئے اسے مکمل چارج کرنے سے گریز کریں اور ۲۵؍ سے ۸۵؍ فیصد تک چارجنگ کے بعد فون کو چارجر سے نکال لیں ۔ بالفاظ دیگر فون کی بیٹری کو مکمل صفر تک پہنچانے سے گریز کریں اور جب چارج کریں تو ۸۵؍ فیصد پر پہنچنے کے بعد چارجر نکال دیں ، اگر نہیں کرپائیں اور بیٹری مکمل چارج ہوگئی تو فون کو چارجر پر لگا نہ چھوڑیں ۔
 ایسا مسلسل کرنا برقی ڈیوائسیز کی عمر بہت تیزی سے کم کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ رات کو فون چارج پر لگا کر چھوڑنا طویل المعیاد بنیادوں پر ڈیوائس کیلئے نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔
 اسمارٹ فون کی بیٹری کی زندگی زیادہ عرصے تک برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو چند باتوں پر عمل کریں : 
جب ضرورت نہ ہو تو اپنے فون کے وائی فائی اور بلیو ٹوتھ کو بند کردیں ۔
اپنے اسمارٹ فون کو کمرے کے درجہ حرارت ہی میں رکھیں ۔
فون کی روشنی کو سو فیصد تک نہ بڑھائیں ۔
بیٹری کو متاثر کرنے والے فیچرز جیسے ’’فیس بک آٹو پلے‘‘ کو بند کردیں ۔
جب بھی ممکن ہو اپنے فون کو ’’لو پاور موڈ‘‘ پر استعمال کریں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK