• Tue, 14 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آئینہ میں ہر چیز کا عکس اُلٹا نظر آتا ہے، کیوں؟

Updated: September 26, 2025, 4:49 PM IST | Mumbai

آئینہ اوپر کو نیچے اور نیچے کو اوپر نہیں کرتا بلکہ وہ صرف سامنے اور پیچھے کی سمت بدل دیتا ہے۔

The mirror only changes the direction of the front and back. Photo: INN
آئینہ صرف سامنے اور پیچھے کی سمت کو بدلتا ہے۔ تصویر: آئی این این

انسان قدیم زمانے ہی سے اپنی شبیہ دیکھنے کا خواہش مند رہا ہے۔ کبھی پانی کے صاف تالاب میں اپنا عکس دیکھتا تو کبھی چمکتے دھات کے ٹکڑوں میں جھانکتا۔ آج یہ کام ہمارے سامنے موجود عام آئینہ انجام دیتا ہے جو چیزوں کو بالکل واضح دکھاتا ہے، مگر ساتھ ہی ہمیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ تصویر کچھ الٹی ہے۔ مثلاً الفاظ پلٹے ہوئے نظر آتے ہیں اور دائیں بایاں بدلا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ آخر ایسا کیوں ؟
آئینہ کس طرح عکس بناتا ہے؟
آئینہ روشنی کو منعکس (reflect) کرتا ہے۔ جب روشنی کسی شے سے ٹکرا کر آئینے پر پڑتی ہے تو آئینہ اسے سیدھی لکیر میں واپس بھیج دیتا ہے۔ اس اصول کو قانونِ انعکاس (Law of Reflection) کہا جاتا ہے۔ 
الٹاپن کی حقیقت 
عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ آئینہ چیزوں کو اوپر نیچے الٹا دکھاتا ہےلیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔ آئینہ اوپر کو نیچے اور نیچے کو اوپر نہیں کرتا بلکہ وہ صرف سامنے اور پیچھے کی سمت بدل دیتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر آپ اپنا سیدھا ہاتھ اٹھائیں تو آئینے میں بھی سیدھا ہاتھ ہی اٹھا نظر آئے گا۔ لیکن اگر آپ کاغذ پر لکھا ہوا متن دیکھیں تو وہ الٹا لگتا ہے کیونکہ آئینہ دائیں اور بائیں سمت کو پلٹ دیتا ہے۔ 
سامنے اور پیچھے کی تبدیلی 
آئینہ کسی شے کی گہرائی (depth) کو بدل دیتا ہے۔ یعنی جو چیز آپ کے سامنے ہے وہ عکس میں پیچھے دکھائی دیتی ہے۔ یہ تبدیلی سامنے کو پیچھے میں بدل دینے کی وجہ سے ہوتی ہے، اور یہی الٹاپن محسوس ہوتا ہے۔ 
انسان کو کیوں لگتا ہے کہ دائیں بایاں الٹا ہے؟ 
ہم اپنے جسم کو دائیں اور بائیں کے حساب سے پہچانتے ہیں لیکن آئینہ صرف سامنے اور پیچھے کی سمت کو بدلتا ہے۔ جب یہ تبدیلی دماغ میں آتی ہے تو ہمیں یوں لگتا ہے جیسے دائیں اور بایاں الٹ گیا ہو۔ اسی لئے لکھائی یا اعداد ہمیں آئینے میں الٹے دکھائی دیتے ہیں۔ 
روشنی کا خط مستقیم میں سفر کرنا
روشنی خط مستقیم میں سفر کرتی ہے۔ جب یہ آئینے سے ٹکرا کر پلٹتی ہے تو دماغ اس روشنی کو یوں سمجھتا ہے جیسے یہ سیدھی ہی آگے بڑھ رہی ہے۔ اس وجہ سے دماغ تصویر کو آئینے کے پیچھے تصور کر لیتا ہے۔ چونکہ اصل روشنی پلٹ چکی ہوتی ہے لہٰذا عکس کی سمت بھی بدل جاتی ہے اور ہمیں چیزیں اُلٹی دکھائی دیتی ہیں۔ یعنی آئینہ دراصل روشنی کو موڑتا نہیں بلکہ واپس بھیج دیتا ہے۔ اسی لئے آئینے میں بننے والی تصویر ورچوئل ہوتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK