Inquilab Logo

گرینڈ سلیم آسٹریلین اوپن کے۵؍طویل ترین مقابلے

Updated: January 05, 2024, 3:36 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

۱۴؍جنوری ۲۰۲۴ءسے آسٹریلین اوپن کا آغاز ہونے والا ہے اور سال کے پہلےگرینڈ سلیم میں اس بار رافیل ندال بھی کھیلتے ہوئے نظر آئیں گے، خیال رہے کہ گزشتہ سال زخمی ہونے کی وجہ سے اسپینش اسٹار رافیل ندال نے بہت سے اہم مقابلو ںمیں شرکت نہیں کی تھی۔

Rafael Nadal. Photo: INN
رافیل ندال۔ تصویر : آئی این این

۱۴؍جنوری ۲۰۲۴ءسے آسٹریلین اوپن کا آغاز ہونے والا ہے اور سال کے پہلے گرینڈ سلیم میں اس بار رافیل ندال بھی کھیلتے ہوئے نظر آئیں گے، خیال رہے کہ گزشتہ سال زخمی ہونے کی وجہ سے اسپینش اسٹار رافیل ندال نے بہت سے اہم مقابلو ںمیں شرکت نہیں کی تھی۔ سربیا کے نمبروَن ٹینس کھلاڑی نوواک جوکووچ بھی اس بار سخت مقابلے کیلئے تیار ہیں۔ حالانکہ انہیں ٹکر دینے کیلئے اسپین سے ہی ایک اور نام سامنے آچکا ہے۔ کارلوس الکاراز نے گزشتہ سال ومبلڈن کے فائنل میں جوکووچ کو شکست دے کر اپنے اسٹار کھلاڑی ہونے کا ثبوت پیش کیا تھا۔ آسٹریلین اوپن میں جوکووچ ان سے محتاط رہیں گے۔ الکاراز کے ساتھ ہی دیگر نوجوانوں سے بھی خطرہ ہوسکتاہے۔ بہرحال اس بار رافیل ندال کے شامل ہونے سے مقابلہ دلچسپ ہوگیاہے۔ ایسے مضبوط حریفوں کی وجہ سے ہی سال کے پہلے گرینڈ سلیم میں کچھ میچ بہت طویل ہوجاتے ہیں اور آج آپ کو آسٹریلین اوپن کے ان ہی طویل ترین ۵؍مقابلوں کی مختصر معلومات فراہم کریں گے۔
رافیل ندال بمقابلہ نوواک جوکووچ 
 ۲۰۱۲ء کے آسٹریلین اوپن کے فائنل کو آسٹریلیا اوپن کے طویل ترین مقابلو ںمیں پہلی پوزیشن حاصل ہے۔ یہ مقابلہ دنیا کے ۲؍ بہترین ٹینس کھلاڑیوں رافیل ندال اور نوواک جوکووچ کے درمیان ہوا تھا۔ جوکووچ نے سیمی فائنل میں اینڈی مرے کو شکست دینے کیلئے ۴؍گھنٹے اور ۵۰؍ منٹ کا وقت لگایا تھا۔ سربیائی کھلاڑی کو اسپینش اسٹار کو شکست دینے کیلئے ۵؍ سیٹوں تک انتظار کرنا پڑا تھا ۔ جوکووچ نے یہ میچ ۵؍گھنٹے ۵۳؍منٹ میں اپنے نام کیا تھا۔ اسے گرینڈ سلیم کی تاریخ کے طویل ترین فائنل میں بھی شمار کیا جاتاہے۔ جوکووچ نے فائنل میں زبردست مقابلہ کیا تھا اور اسپین کے ندال کو ۵؍سیٹوں تک محنت کرنے کے بعد خطاب اپنے نام کیا تھا۔ فائنل کو آسٹریلین اوپن کی تاریخ میں بہت اہمیت حاصل ہے کیونکہ شائقین کو ایک میچ دیکھنے ملا تھا۔ 
اینڈی مرے بمقابلہ تھناسکی کوکی ناکس 
 برطانوی ٹینس کھلاڑی اینڈی مرے کو ۲۰۲۳ءکے آسٹریلین اوپن کے پہلے راؤنڈ میں ماتیو بیریتینی کو شکست دینے کیلئے ۵؍گھنٹے پسینہ بہانا پڑا تھا۔ دوسرے راؤنڈ سے تیسرے راؤنڈ میںداخل ہونے کیلئے انہیں ۵؍گھنٹے اور ۴۵؍ منٹ تک کورٹ پر جدوجہد کرنی پڑی تھی۔ حالانکہ انہیں اس میچ میں پہلے ۲؍ سیٹوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن میچ میں باقی ۳؍سیٹ جیت کر وہ تھناسکی کوکی ناکس ٹورنامنٹ سے باہر کرنے میں کامیاب رہے تھے۔
رافیل ندال بمقابلہ ڈینیل میدیودیف 
 آسٹریلین اوپن کے ۲۰۲۲ء کے فائنل میں رافیل ندال کا مقابلہ روس کے اسٹار ڈینیل میدیودیف سے ہوا تھا۔ ۵؍ سیٹوں تک جاری ہونے والے اس میچ میں اسپین کے اسٹارندال کو کامیابی ملی تھی۔ روسی اسٹار اور اسپینی اسٹار کے درمیان یہ رسہ کشی ۵؍گھنٹےاور ۲۴؍ منٹ تک جاری رہی۔ رافیل ندال نے روسی کھلاڑی کو شکست دے کر اپنے کریئر کا دوسرا آسٹریلین اوپن اور کریئر کا ۲۱؍ واں گرینڈ سلیم جیتا تھا۔ ۲۰۰۹ء کے بعد انہوں نے ۴؍ آسٹریلین اوپن کے فائنل گنوائے تھے مگر ۲۰۲۲ء میں کامیابی میسر آئی۔ 
ایوو کارلووچ بمقابلہ ہوراشیو زیبالوس 
 کروشیائی کھلاڑی ایوو کارلووچ اور ارجنٹائنا کے ہورا شیوزیبالوس کے درمیان ۲۰۱۷ء کے آسٹریلین اوپن کے پہلے راؤنڈ میں مقابلہ ہوا تھا۔ یہ میچ ۵؍ گھنٹے اور ۱۷؍ منٹ تک جاری رہا۔ ان دونوں کھلاڑیوں کی تصادم کا ۵؍واں سیٹ سب سے طویل تھا۔ آسٹریلین اوپن میں ۱۹۷۱ء میں ٹائی بریکر کا ضابطہ نافذ کئے جانے کے بعد یہ سب سے طویل میچ قرار دیا جاتاہے۔ 
رافیل ندال بمقابلہ فرنانڈو ورڈاسکو
 ۲۰۰۹ء کے آسٹریلین اوپن کو اوپن دور کےبہترین ٹورنامنٹ میں شمار کیاجاتا ہے۔ اس وقت نمبروَن ندال نے اپنا پہلا ہارڈ کورٹ گرینڈ سلیم جیتا تھا۔ لیکن فائنل جیتنے سے قبل انہیں سیمی فائنل میں کافی جدوجہد کرنی پڑی تھی۔ ۱۴؍ویں سیڈیڈ فرنانڈو نے انہیں سخت جدوجہد پر مجبور کردیا تھا۔ ندال نے ۵؍ گھنٹے اور ۱۴؍منٹ تک جاری رہنے والے سیمی فائنل میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے فائنل میں سوئس کھلاڑی راجر فیڈرر کو شکست دی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK