Inquilab Logo

فرانسیسی مصورلوئی ڈیگور کا شمار فوٹو گرافی کے بانیان میں ہوتا ہے

Updated: March 01, 2024, 5:39 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

انہوں نے فوٹو گرافی کے شعبے میں کئی تجربات کئے اور’ڈیگوریوٹائپ‘ ایجاد کیا۔ فوٹو گرافی کےعلاوہ انہوں نے ڈائیوراما تھیٹرکی بھی بنیاد رکھی۔

Louis Deguerre `s name is one of the 72 names inscribed on the Eiffel Tower. Photo: INN
ڈیگور کا نام ایفل ٹاور پر کندہ ۷۲؍ناموں میں سے ایک ہے۔ تصویر : آئی این این

لوئی ڈیگور(Louis Daguerre)ایک فرانسیسی مصور، پینٹر، فوٹوگرافراور ڈائیوراما تھیٹر کے ڈیولپر تھے۔ وہ فوٹو گرافی کے ابتدائی کامیاب طریقوں میں سے ایک’ ڈیگوریوٹائپ‘ تیار کرنے کیلئے زیادہ مشہور ہے۔ وہ فوٹو گرافی کے بنیاد گزاروں میں سے ایک تھے۔ 
 لوئی کی پیدائش ۱۸؍ نومبر ۱۷۸۷ء کو فرانس میں ہوئی تھی۔ انہوں نے فن تعمیر، تھیٹر ڈیزائن اور پینورامک پینٹنگ، پہلے فرانسیسی پینورما پینٹر پیئر پرووسٹ سے سیکھا تھا۔ ڈیگور اندرون ملک ریونیو آفیسر اور پھر اوپیرا کے سین پینٹر تھے۔ ۱۸۲۲ء میں پیرس میں انہوں نے’ ڈائیوراما ‘(تصویری نظاروں کی ایک نمائش جس میں روشنی میں ہونے والی تبدیلیوں سے مختلف اثرات مرتب ہوتے ہیں ) کھولا۔ نیکفور نیپس(فرانسیسی موجد اور معروف فوٹوگرافر) جنہوں نے فوٹو گرافی کے ساتھ کافی تجربہ کیاتھا۔ لوئی ڈیگور نے۱۸۲۹ء میں فوٹو گرافی کے عمل کو بہتر بنانےکیلئے ان کےساتھ شراکت کی۔ ۱۸۳۳ء میں نیکفور نیپس کا اچانک ہوگیا لیکن ڈیگور نے اپنے تجربات جاری رکھے، اور اس عمل کو تیار کیا جسے بعد میں ’ڈیگوریوٹائپ‘ کے نام سے جانا گیا۔ 
 نجی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کیلئے کی جانے والی کوششیں بے نتیجہ ثابت ہونے کے بعد، ۱۸۳۹ءمیں ڈیگور اپنی ایجاد ڈیگوریوٹائپ کے ساتھ منظر عام پر آئے۔ فرانسیسی اکیڈمی آف سائنسز اور اکیڈمی ڈیس بیوکس آرٹس کے مشترکہ اجلاس میں اس ایجاد کا اعلان کیا گیا اور اس کی تفصیل بتائی گئی۔ ان کی اس ایجاد کی کافی تعریف کی گئی اور ڈیگوریوٹائپ کی خبریں تیزی سے پھیل گئیں۔ ۱۹؍ اگست ۱۸۳۹ءکو فرانسیسی حکومت نے اس ایجاد کو فرانس کی طرف سے’دنیاکیلئے مفت‘ تحفے کے طور پر پیش کیا۔ ۱۸۳۹ء ہی میں وہ ایک اعزازی ماہر تعلیم کے طور پر نیشنل اکیڈمی آف ڈیزائن کیلئے منتخب ہوئے۔ 
 فوٹو گرافی کے علاوہ، ڈیگور نے ڈائیوراما پر کام کیا اوراس کی ایجاد انہوں نے چارلس میری بوٹن کے ساتھ کی۔ ڈائیوراما تھیٹر میں ایسے مناظرپیش کئے جاتے تھےجو سامنے سے روشن ہونے پر ایک منظر دکھاتے تھے اور جب پیچھے سے روشن ہوتے تھے تو دوسرا دکھائی دیتاتھا۔ پہلا ڈائیوراما تھیٹر ۱۱؍جولائی ۱۸۲۲ءکو کھولا گیا۔ اس میں دو ڈائیوراما دکھائے گئے۔ یہ ڈائیوراما وقت گزرنے کے ساتھ معیاری بنتے گئے۔ کچھ عرصے ساتھ کام کرنے کے بعد بوٹن آخر کار پیچھے ہٹ گیا اور ڈائیوراما تھیٹر کو ڈیگور نے تنہا چلانے کا فیصلہ کیا۔ 
 ڈائیوراما نے کافی ترقی کی۔ لوئی ڈیگور نے اس کے ذریعےسالانہ ۲؍ لاکھ فرانک کمائے جو ۱۸۳۰ءکے حساب سے بہت منافع تھا۔ بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے لندن اور برلن میں نئے ڈائیوراما تھیٹر کھلنے لگے۔ تاہم، ۸؍ مارچ۱۸۳۹ءکو پیرس کے تھیٹر میں آگ بھڑک اٹھی اور اس کے تمام ڈیگوریو ٹائپ کے نمونے، نوٹ اور سامان جل کر راکھ ہوگئے۔ بعد ازاں ۱۸۴۰ء میں موشن فوٹوگرافی اور سنیما پر بڑھتی ہوئی توجہ کے ساتھ، لوگوں نے ڈائیوراما میں دلچسپی کھو دی۔ لوئی ڈیگور کا انتقال۱۰؍ جولائی ۱۸۵۱ء کو۶۳؍ سال کی عمر میں فرانس میں ہوا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK