Inquilab Logo

تعلیمی ملاقات میں ۱۹؍ طلبہ اور ۴؍ اساتذہ نے تعلیمی انقلاب پر اپنی رائے پیش کی

Updated: February 02, 2024, 3:20 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai

۲؍ گھنٹے جاری رہنے والی اس ملاقات میں ہر طالب علم کا جوش و خروش قابل دید تھا، انہوں نے ہر سرگرمی میں فعالیت کا مظاہرہ کیا، ایک دلچسپ سرگرمی کے ذریعے طلبہ کو زبان کی اہمیت سے روشناس کرایا گیا۔

Students participating in the educational meeting listening carefully to the activity of "whatsapp message". They were then told the purpose of the activity. Photo: INN
تعلیمی ملاقات میں شامل طلبہ ’’وہاٹس ایپ پیغام‘‘ والی سرگرمی بغور سنتے ہوئے۔ اس کے بعد انہیں اس سرگرمی کا مقصد بتایا گیا۔ تصویر : آئی این این

اِن دو اسکولوں نے شرکت کی:
انجمن اسلام الانا گرلز ہائی اسکول، کرلا 
ڈجیٹل کلاسیز، گوونڈی
۲۷؍جنوری ۲۰۲۴ء کو دفترِ انقلاب میں شہرکے دو تعلیمی اداروں کے طلبہ کے ساتھ تعلیمی ملاقات کا انعقاد کیا گیا جس میں انجمن اسلام الانا گرلز ہائی اسکول (کرلا) اور ڈجیٹل کلاسیز (گوونڈی) کے طلبہ اور اساتذہ نے شرکت کی تھی۔ تقریباً۲؍ گھنٹے جاری رہنے والی اس ملاقات میں طلبہ نے اپنے پسندیدہ اخبار تعلیمی انقلاب کے مشمولات پر اپنی رائے پیش کی۔ 
غرض و غایت اور تعارف
 پروگرام کی غرض و غایت انقلاب کی سینئر رکن رئیسہ منور نے بیان کی، اور بتایا کہ گزشتہ چند ہفتوں سے جاری یہ تعلیمی ملاقات گزشتہ تعلیمی سال میں ہونے والی تعلیمی ملاقاتوں سے اس لئے مختلف ہے کہ اس میں ۲؍ تعلیمی اداروں کے طلبہ کو ایک ساتھ مدعو کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ۳۰؍ دسمبر، ۲۳؍ دسمبراوراس سے پہلے ۱۳؍ جنوری کو بھی دفتر انقلاب میں تین اسکولوں کے طلبہ اور اساتذہ کو مدعو کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد ان اسکولوں کے طلبہ کی ملاقات دیگر اسکولوں کے طلبہ سے کروانا، ان کے درمیان رابطہ بڑھانا اور انہیں نیٹ ورکنگ کی اہمیت سے روشناس کروانا ہے۔ 
 تعارف کا انداز کچھ الگ تھا۔ تمام طلبہ کو ۵؍ منٹ دیئے گئے اور ان سے کہا گیا کہ وہ اپنے بازو میں بیٹھے طالب علم سے اس کے متعلق جتنی تفصیل حاصل کرسکتا ہے کرلے، اور پھر وہ اس کا تعارف پیش کرے۔ اس طرح بڑے ہی دلچسپ انداز میں ہر طالب علم نے اپنی بغل میں بیٹھے طالب علم کے متعلق بتایا۔ 
 اس کے بعد طلبہ نے بتایا کہ وہ تعلیمی انقلاب کا مطالعہ کب سے کر رہے ہیں۔ متعدد طلبہ نے بتایا کہ وہ ایک یا دو سال سے باقاعدگی سے تعلیمی انقلاب کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ چند طلبہ نے بتایا کہ وہ اس اخبار کا مطالعہ گزشتہ ۴؍ سال سے کررہے ہیں اور ان کے پاس اس کے شمارے محفوظ ہیں۔ 
تعلیمی انقلاب کے پسندیدہ کالم 
 رکنِ انقلاب شہباز خان نے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے طلبہ سے پوچھا کہ تعلیمی انقلاب کے کون سے کالم انہیں سب سے زیادہ پسند ہیں ؟ اس سوال کے جواب میں طلبہ نے اپنے اپنے پسندیدہ کالم بتائے۔ تاہم، بیشتر طلبہ نے ’’جنرل نالج‘‘، ’’انبیائے کرامؑ سیریز‘‘، ’’کوراسٹوری‘‘، ’’انگریزی گرامر‘‘، ’’ کیوں  کا جواب‘‘، ’’عالمی ادب کی کہانیاں ‘‘، ’’ریڈلز‘‘ اور ’’مشہور شخصیت‘‘ کے نام بتائے۔ یہی نہیں، طلبہ نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح یہ کالم ان کیلئے ان کی تعلیمی زندگی میں معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ چند طلبہ نے کہا کہ وہ کور اسٹوری کو اپنی تعلیمی زندگی میں اپنانے کی پوری کوشش کرتے ہیں جبکہ کئی طلبہ نے بتایا کہ وہ’’ طلبہ سے باتیں ‘‘کے ذریعے اپنی شخصیت سازی کی کوشش کر رہے ہیں۔ 
مستقبل کی منصوبہ بندی 
 طلبہ سے یہ بھی پوچھا گیا کہ وہ مستقبل میں کیا بننا چاہتے ہیں ؟ میڈیکل، درس و تدریس اور انجینئرنگ کے علاوہ بعض طلبہ نے یو پی ایس سی، ایم پی ایس سی، فیشن ڈیزائننگ اور فوٹوگرافی میں کریئر بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ ان کی رہنمائی کی گئی کہ وہ اپنے ہدف پر توجہ مرکوز رکھیں اور آگے بڑھتے رہیں۔ 
دلچسپ سرگرمی کے ذریعے اہم سبق دینے کی کوشش 
 طلبہ کو ایک دلچسپ سرگرمی دی گئی۔ ان سے کہا گیا کہ وہ اپنی سہیلی یا دوست کو ایک وہاٹس ایپ پیغام بھیجیں۔ یہ پیغام اسمارٹ فون پر نہیں بھیجنا تھا بلکہ اسے ڈائری پر تحریر کرنا تھا۔ انہیں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پیغام کیا ہوگا البتہ انہیں آزادی دی گئی کہ وہ اپنی سہولت کے لحاظ سے جملے بنائیں اور پیغام لکھیں۔ سرگرمی مکمل ہونے کے بعد اراکین انقلاب نے ان کے پیغامات پڑھے اور ایک اہم ’’غلطی‘‘ کی نشاندہی کی گئی جو ہر طالب علم نے کی تھی۔ طلبہ کو بتایا گیا کہ ان کے وہاٹس ایپ پر پیغامات بھیجنے کا طریقہ، چاہے وہ بیسٹ فرینڈ ہی کو کیوں نہ لکھا جائے، غلط ہے۔ اس کے نتیجے میں ان کی اردو اور انگریزی، دونوں ہی زبانیں خراب ہو رہی ہیں۔ طلبہ کو بتایا گیا کہ وہ ’’رومن‘‘ میں پیغام لکھتے ہیں اور بہت سے الفاظ کا شارٹ فارم لکھتے ہیں، مثلاً ’ہے‘ کو Hai لکھنے کے بجائے صرف H لکھ دیا جاتا ہے۔ ’نہیں ‘ کو Nahi`n لکھنے بجائے Nhi لکھا جانے لگا ہے، وغیرہ۔ انہیں بتایا گیا کہ وہ ہر لفظ درست اسپیلنگ کے ساتھ لکھیں۔ اس طرح نہ صرف آپ کا اردو اور انگریزی کا تلفظ بہتر ہوگا بلکہ آپ کو ان کا املا بھی یاد ہوگا۔ اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہئے کہ آپ کا پیغام سامنے والا بھی سمجھ سکے۔ اس ضمن میں خوشگوار حیرت کا احساس اس وقت ہوا جب طلبہ نے اس مسئلہ کو سمجھا اور اس سے بچنے کیلئے متعدد سوالات پوچھے۔ 
 طلبہ نے یہ سوال بھی کیا کہ عصر حاضر اور روزنامہ انقلاب میں شائع ہونے والے مشمولات تعلیمی انقلاب کا حصہ کیوں نہیں ہوسکتے؟ انہیں بتایا گیا کہ تعلیمی انقلاب طلبہ کا اخبار ہے۔ اس لئے ان ۱۶؍ صفحات میں وہ معلومات دی جاتی ہیں جو ان کے نصاب کا حصہ نہیں ہیں۔ اس کے ذریعے طلبہ تک منفرد پیغام پہچانے کی کوشش ہوتی ہے تا کہ وہ دلچسپ مشمولات کے ذریعے کچھ سیکھیں اور اپنی معلومات میں اضافہ کریں۔ 
مثبت سوچ کے ذریعے آگے بڑھنا سیکھیں  
 طلبہ کو مثبت سوچ کی اہمیت سے بھی روشناس کرایا گیا۔ انہیں بتایا گیا کہ تعلیمی سفر میں مثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا کتنا ضروری ہے۔ غلط فہمی اور منفی سوچ انہیں بلاوجہ پریشان کرسکتی ہے۔ 
 صلاحیتوں کو نکھارنے کی جانب توجہ دیں 
 طلبہ کو یہ بھی بتایا گیا کہ تعلیمی سفر میں ان کیلئے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنا کتنی اہمیت رکھتا ہے۔ اگر وہ ابھی سے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کی جانب توجہ دیں تو مستقبل میں کسی بھی چیلنج کا بآسانی سامنا کر سکتے ہیں۔ انہیں کسی بھی مسئلے کا حل آپسی بات چیت اور گفتگو کے ذریعے نکالنے کی ترغیب دی گئی۔ 
نئے کالموں کی فرمائش 
 طلبہ سے یہ بھی پوچھا گیا کہ وہ تعلیمی انقلاب میں کون سے نئے کالم پڑھنا چاہتے ہیں۔ طلبہ نے ان کالموں  کی فرمائش کی۔  
(۱) نبی کریمؐ کی سنتوں کے بارے میں معلومات دی جائے۔ 
(۲)دنیا کے پانچ منفرد مقامات کے بارے میں ایک کالم شروع کیا جائے جس میں یہ بھی بتایا جائے کہ یہ مقامات منفرد کیوں ہیں ؟
(۳)اخلاقیات پر مبنی ڈرامے ہوں۔ 
(۴)کرکٹ اور فٹ بال کے علاوہ مختلف کھیلوں کے بارےمیں ایک کالم ہو۔ 
(۵)مسابقتی امتحانات جیسے نیٹ، جے ای ای، یو پی ایس سی اور ایم پی ایس سی وغیرہ کیلئے منعقد ہونے والے پروگراموں کے بارے میں بتایا جائے۔ 
(۶)سمندری دنیا کی معلومات کیلئے ایک کالم شروع کیا جائے۔ 
(۷) اہم ناول نگاروں کی معلومات دی جائے۔ 
 (۸)طلبہ کیلئے خاص اسکالرشب کے بارے میں بھی ایک کالم ہو۔ 
(۹) معدوم ہونے والے جانوروں اور پرندوں کی معلومات ہو۔ 
(۱۰) ٹیکنالوجی میں  ہونے والی اہم پیش رفتوں کا کالم ہوں۔ 
(۱۱) ذہنی اور جسمانی صحت کیلئے ایکساسائز ہوں۔ 
 سیشن کے اختتام پر تعلیمی ملاقات میں شریک طلبہ کو تعلیمی انقلاب کی جانب سے تحفہ اور سند پیش کی گئی۔ خیال رہے کہ تعلیمی انقلاب آئندہ بھی ایسی ملاقاتوں کا اہتمام کرے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK