Inquilab Logo

کیاکارلوس الکاراز رافیل ندال کی جگہ لینے کیلئے تیار ہیں ؟

Updated: July 27, 2023, 5:35 PM IST | Abdul Kareem kasam Ali | Mumbai

جولائی میں اپنے کریئر کا پہلا ومبلڈن خطاب جیتنے والے اسپین کے کارلوس الکاراز کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ ہسپانیہ کے اگلے رافیل ندال ثابت ہوسکتے ہیں۔ الکاراز کے کھیل سے درحقیقت اس کے ثبوت بھی مل جا رہے ہیں۔

Photo : INN
تصویر : آئی این این

جولائی میں اپنے کریئر کا پہلا ومبلڈن خطاب جیتنے والے اسپین کے کارلوس الکاراز کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ ہسپانیہ کے اگلے رافیل ندال ثابت ہوسکتے ہیں۔ الکاراز کے کھیل سے درحقیقت اس کے ثبوت بھی مل جا رہے ہیں۔ ومبلڈن کے فائنل میں جس طرح انہوں نے ۲۳؍مرتبہ کے گرینڈ سلیم چمپئن نوواک جوکووچ کا مقابلہ کیا وہ قابل تعریف تھا۔ ۵؍سیٹوں تک انہوں نے دنیا کے نمبر۲؍ کھلاڑی کوگھٹنے ٹیکنے پرمجبور کردیا۔ 
 آج سے دو سال قبل کارلوس الکاراز کے نام سے کوئی واقف نہیں تھا۔ ۲۰۲۰ء میں اسپین کے نوجوان کھلاڑی نے اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا اور وہ مسلسل کامیابی حاصل کرتے ہوئے نمبروَن کے پائیدان پر پہنچے۔ میڈرڈ اوپن میںاسپینی کھلاڑی نے تاریخ رقم کرتے ہوئے ۱۸؍ برس کی عمر میں یہ خطاب جیت لیا۔ یہ کامیابی حاصل کرکے انہوںنے رافیل ندال کا ۲۰۰۴ء کا کم عمر میں میڈرڈ اوپن جیتنے کا ریکارڈ توڑ دیا۔ 
 میڈرڈ اوپن میں رافیل ندال کا ریکارڈ توڑنے کے بعد سے ہی الکاراز کے تعلق سے یہ پیشین گوئی کی جارہی ہے کہ وہ اسپین اور ٹینس کے اگلے ندال ہوں گے کیونکہ اس وقت ندال بھی اپنی انجری کے سبب ٹینس کورٹ سے دور ہیں۔ امسال انہوں نے اپنے پسندیدہ کلے کورٹ سے بھی دوری اختیار کی تھی۔ وہ مسلسل انجری میں گھرے رہتے ہیں۔ دوسری طرف ان کے مقابلے اسپین کے نوجوان سال کھلاڑی الکاراز نے گزشتہ ۲؍برسوں میں عالمی سطح پر ٹینس میں زبردست شہرت حاصل کرلی ہے۔
 ۲۰۲۲ء میں وہ آسٹریلین اوپن کے تیسرے راؤنڈ میں باہر ہوگئے تھے۔لیکن سال کےآخری گرینڈ سلیم یوایس اوپن کے فائنل میں کامیابی کے بعد ٹینس کی دنیا میں ان کے چرچے ہونے لگے ہیں۔یو ایس اوپن کی شکل میں انہوںنے اپنا پہلا گرینڈ سلیم جیتا تھا۔اس کے بعد وہ ٹینس کی دنیا کے نمبروَن کھلاڑی بن گئے۔
 اس کے اگلے سال یعنی ۲۰۲۳ء میں انہوںنے زبردست دھماکہ کیا ہےاور وہ فرنچ اوپن کے سیمی فائنل تک پہنچے تھے۔اس کے بعد سال کے تیسرے گرینڈ سلیم ومبلڈن میں انہوںنے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا اور وہ چمپئن بن گئے۔
 ومبلڈن چمپئن بننے کے بعد انہوںنے جوکووچ کو ۸؍واں ومبلڈن خطاب جیتنے سے روک دیا اور راجر فیڈرر کے ریکارڈ ۸؍خطاب کی برابری کرنے سے روک دیا۔ سوئس کھلاڑی فیڈرر نے اپنے کریئر میں ۸؍مرتبہ لندن میں کامیابی حاصل کی ہے۔ الکاراز کے کھیل کو دیکھ کر بہت سے سابق کھلاڑیوںنے بھی ان کی رفتار اور صلاحیت کی تعریف کی ہے اور انہیں ندال جانشین قرار دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK