• Fri, 21 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

لڈوِگ بولٹز مین مشہور آسٹریائی ماہر طبیعیات اور ریاضی داں تھے

Updated: November 21, 2025, 4:54 PM IST | Taleemi Inquilab | Mumbai

Ludwig Boltzmann کے نظریات ابتدائی دور میں تنقید کا شکار رہے کیونکہ اس زمانے میں ایٹم اور مالیکیول کو سائنسی طور پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔

Ludwig Boltzmann`s famous invention is the "Boltzmann equation". Photo: INN
لڈوگ بولٹز مین کی مشہور ایجاد ’’بولٹزمین مساوات‘‘ہے۔ تصویر:آئی این این
لڈوِگ بولٹزمین ایک مشہور آسٹریائی ماہر طبیعیات اور ریاضی داں تھے جنہوں نے حرارت، توانائی اور ذرات کی حرکت کے شعبے میں غیر معمولی خدمات انجام دیں۔
بولٹزمین کی پیدائش۲۰؍ فروری ۱۸۴۴ء کو ویانا، آسٹریا میں ہوئی تھی ۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ویانا یونیورسٹی میں حاصل کی اور وہاں سے طبیعیات اور ریاضی میں مہارت حاصل کی۔ ان کا تعلیمی کریئر مختلف یورپی یونیورسٹیوں میں گزرا جن میں گراز یونیورسٹی اور مانچسٹر یونیورسٹی شامل ہیں۔لڈوگ بولٹزمین کی سب سے اہم کامیابی اسٹیٹیسٹیکل میکینکس کے شعبے میں تھی جس نے حرارت اور توانائی کے قوانین کو ایٹمی اور مالیکیولر حرکت کی بنیاد پر سمجھنے میں مدد دی۔
بولٹزمین نے حرکیات اور تھرمو ڈائنا مکس کے قوانین کو ریاضیاتی اصولوں کے ساتھ جوڑ کر واضح کیا کہ کس طرح ذرات کی بے شمار حرکتیں مجموعی طور پر میکرواسکوپک جسمانی خصوصیات جیسے درجہ حرارت، دباؤ اور توانائی کے تبادلے کو متاثر کرتی ہیں۔ ان کی سب سے مشہور ایجاد ’’بولٹزمین مساوات‘‘ (Boltzmann Equation) تھی جو کسی گیس میں ذرات کی حرکت اور ان کے باہمی تصادم کو بیان کرتی ہے۔ اس مساوات نے یہ واضح کیا کہ کس طرح انفرادی ذرات کے بے ترتیب حرکات سے مجموعی طور پر قابل پیش گوئی نتائج نکلتے ہیں۔ اس کے علاوہ، بولٹزمین نے ’’اینٹروپی‘‘ کے تصور کو بھی گہرائی سے بیان کیا جو کسی نظام میں بے ترتیبی یا بے نظمی کی مقدار کو ماپنے کا پیمانہ ہے۔ انہوں نے دکھایا کہ اینٹروپی کا بڑھنا فطری قوانین کے مطابق ہوتا ہے اور یہ کائنات میں توانائی کی تقسیم کے اصول سے جڑا ہوا ہے۔
لڈوگ بولٹزمین کے نظریات ابتدائی دور میں کافی تنقید کا شکار رہے کیونکہ اس زمانے میں ایٹم اور مالیکیول کے وجود کو سائنسی طور پر مکمل طور پر تسلیم نہیں کیا گیا تھا۔ اس کے باوجود، ان کے کام نے بعد میں سائنسدانوں جیسے آلبرٹ آئنسٹائن، جیمز کلارک میکسویل اور ماریو کے نظریات کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔ بولٹزمین نے اٹامک تھیوری، حرارت کی توانائی، اور ذرات کی حرکت کو جوڑ کر جدید طبیعیات کی بنیاد رکھی۔ وہ نہ صرف طبیعیات داں تھے بلکہ ایک فلسفیانہ سوچ رکھنے والے سائنٹسٹ بھی تھے جنہوں نے کائنات کی پیچیدہ حرکیات کو ریاضی اور سائنسی منطق کے ذریعے سمجھنے اور سمجھانے کی کامیاب کوشش کی۔
ذاتی زندگی میں بولٹزمین کو علمی تنقید، ذاتی دباؤ اور ذہنی مسائل کا سامنا کرنا پڑا اور آخرکار۵؍ ستمبر۱۹۰۶ء کو۶۲؍ سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوگیا۔ان کے انتقال کے بعد، بولٹزمین کے نظریات کی قدر مزید بڑھ گئی اور آج وہ شماریاتی طبیعیات، تھرموڈائنامکس، اور جدید طبیعیات کے اصولوں میں بنیادی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کا کام یہ واضح کرتا ہے کہ کس طرح خوردبینی ذرات کی بے شمار حرکتیں بڑے پیمانے پر قابل مشاہدہ طبیعی مظاہر پیدا کرتی ہیں اور یہ نظریہ آج بھی کیمسٹری ، فزکس، انجینئرنگ اور سائنسی تحقیق میں نہایت اہم ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK