• Sat, 18 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مختصر کہانی: سردار کی عقلمندی

Updated: October 18, 2025, 12:17 PM IST | Naseem Jameel | Mumbai

کسی گاؤں میں ایک درخت تھا جس کا پھل بالکل آم کی شکل کا ہوتا تھا۔ اس کی خوشبو بھی آم جیسی تھی۔ آم ہی کی طرح اس کا رنگ روپ تھا۔ لیکن یہ پھل بہت زہریلا تھا۔ لوگ اسے کھاتے ہی مر جاتے تھے۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این
کسی گاؤں میں ایک درخت تھا جس کا پھل بالکل آم کی شکل کا ہوتا تھا۔ اس کی خوشبو بھی آم جیسی تھی۔ آم ہی کی طرح اس کا رنگ روپ تھا۔ لیکن یہ پھل بہت زہریلا تھا۔ لوگ اسے کھاتے ہی مر جاتے تھے۔ گاؤں کے لوگ اس پھل کی تاثیر سے واقف تھے۔ لیکن راہ چلتے مسافر اُسے آم سمجھ کر کھاتے اور مرجاتے تھے۔
گاؤں والے اس درخت کی خوبی سے فائدہ اٹھاتے۔ یہ لوگ روزانہ صبح کے وقت اس درخت کے پاس جاتے۔ کسی مسافر کو مرا دیکھ کر اس کا سب سامان وغیرہ اُٹھا کر آپس میں تقسیم کر لیتے ان کا یہ معمول ہوگیا تھا۔
ایک مرتبہ ایک قافلہ اِدھر سے گزرا شام ہوگئی تھی۔ قافلہ کے لوگوں نے اس درخت کے نیچے رات گزارنی چاہی۔ چنانچہ ان لوگوں نے اپنا خیمہ وغیرہ وہیں لگا دیا۔ لوگوں نے جب درخت میں پکے ہوئے آم دیکھے تو اُن کا دل للچا گیا۔ اُن میں سے چند لوگوں نے درخت پر چڑھنا چاہا۔ لیکن اُن کے سردار نے اُنہیں پھل کھانے سے منع کر دیا۔
صبح کے وقت گاؤں والے حسب ِ معمول درخت کے پاس گئے تو انہیں زندہ دیکھ کر بے حد تعجب ہوا۔
گاؤں کے چودھری نے ان لوگوں سے پوچھا کہ، ’’درخت پر اتنے پھل لگے ہوئے ہیں لیکن آپ لوگوں نے ان میں سے کچھ بھی نہ کھایا۔‘‘
سردار نے جواب دیا، ’’مَیں نے ان لوگوں کو اس درخت کا پھل کھانے سے منع کر دیا تھا۔
چودھری نے پوچھا، ’’کیوں؟‘‘
سردار نے جواب دیا، ’’اگر یہ پھل کھانے کے ہوتے تو آپ لوگ اسے یوں ہی کب چھوڑ دیتے۔ ضرور یہ خراب تاثیر رکھتے ہیں۔ اس لئے آپ لوگوں نے اسے یوں ہی چھوڑ دیا ہے۔‘‘ گاؤں والے یہ سُن کر بہت شرمندہ ہوئے اور گھر واپس لوٹ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK