• Sat, 18 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بیرون ملک محفوظ اور منظم مائگریشن کیلئے نیا مسودہ بل لایاجائے گا: وزارتِ خارجہ

Updated: October 18, 2025, 6:36 PM IST | New Delhi

ہندوستانی وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں کے لیے سمندر پار محفوظ اور منظم روزگار کو یقینی بنانے کے مقصد سے مائگریشن کے ہندوستانی قوانین کو جدید بنانے کے لیے ایک مسودہ بل جاری کیا ہے۔

Office of the Ministry of Foreign Affairs. Photo: INN
وزارت خارجہ کا دفتر۔ تصویر: آئی این این

ہندوستان نقل مکانی کے اپنے قوانین میں بڑی تبدیلی کی تیاری کر رہا ہے۔ وزارت خارجہ نے حال ہی میں اوورسیز موبلٹی (فیسیلیٹیشن اینڈ ویلفیئر) بل،۲۰۲۵ء کا مسودہ جاری کیا ہے جو چار دہائی پرانے امیگریشن ایکٹ۱۹۸۳ء کی جگہ لے گا۔ یہ نئی قانون سازی بیرون ملک نوکریاں تلاش کرنے والے ہندوستانیوں کے لیے زیادہ محفوظ اور بہتر منصوبہ فراہم کرے گی۔ یہ قدم بین الاقوامی سطح پر امیگریشن پر پابندیوں کے درمیان خاصا اہم ہے۔حال ہی کے برسوں میں کئی ممالک نے اپنے امیگریشن قوانین سخت کر دیے ہیں۔ بڑی تعداد میں ہندوستانیوں، خاص طور پر بلیو کالر نوکریاں کرنے والوں کو بغیر دستاویزات کے ممالک میں داخل ہونے پر بے دخل کر دیا گیا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، امریکہ نے۱۷۰۰؍ سے زائد اور برطانیہ نے۱۳۰؍ سے زیادہ ہندوستانیوں کو بے دخل کیا۔  یہ بل اگلے مہینے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: تعلیمی اداروں میں آر ایس ایس پر پابندی کا مطالبہ

 انڈین ایکسپریس کے مطابق، وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ کافی تاخیر کے بعد، وزارت سنجیدگی سے `اوورسیز موبلٹی (فیسیلیٹیشن اینڈ ویلفیئر) بل،۲۰۲۴ءکے عنوان سے ایک نیا قانون نافذ کرنے پر غور کر رہی ہے۔‘‘ واضح رہے کہ موجود امیگریشن ایکٹ۱۹۸۳ء اس وقت بنایا گیا تھا جب۱۹۷۰ء کی دہائی میں بڑی تعداد میں ہندوستانی خلیجی ممالک کا رخ کرنے لگے تھے۔ اس کا بنیادی مقصد کارکنوں کو دھوکہ دہی، استحصال اور بیرون ملک غیر محفوظ اور غیر متوقع حالات سے بچانا تھا۔ تاہم، اس وقت کے بعد سے نقل مکانی کے طریقوں میں بہت تبدیلی آئی ہے اور پرانا قانون جدید عالمی نقل و حرکت کے موجودہ مسائل کا مقابلہ نہیں کر پا رہا۔یہ نہ صرف بیرون ملک روزگار کا احاطہ کرتا ہے بلکہ عالمی معیشت میں محفوظ اور متوازن نقل مکانی کو بھی یقینی بناتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: اکولہ میں بڑے کے گوشت کے نام پر کشیدگی پھیلانے کی کوشش، بجرنگ دل والے خود ہی چھاپہ مارنے پہنچ گئے

بل کا مقصد غیر قانونی نقل مکانی اور انسانی اسمگلنگ کو روکنا ہے۔ اس میں غیر قانونی سفر کے طریقے جیسے ’’ڈنکی‘‘ روٹ بھی شامل ہیں، جہاں تارکین وطن بغیر مناسب دستاویزات کے متعدد ممالک سے گزرتے ہیں۔اگر منظور ہوا تو، اس بل کے تحت ایک اوورسیز موبلٹی اینڈ ویلفیئر کونسل قائم کی جائے گی۔ یہ ادارہ نقل مکانی سے متعلق پالیسیوں، اسکیموں اور بین الاقوامی معاہدوں کے انتظام کے لیے ہنر مندی کی ترقی، محنت اور روزگار کی وزارتوں کے ساتھ تعاون کرے گا۔ یہ مراکز تارکین وطن کے لیے معلومات، تربیت اور رہنما خطوط فراہم کریں گے اور انہیں نقل مکانی کے محفوظ اختیارات اور بیرون ملک روزگار کے مواقع سمجھنے میں مدد دیں گے۔ بل مختلف وزارتوں سے جمع کردہ تحقیق اور ڈیٹا کی بنیاد پر پالیسیاں بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔یہ صحت کی دیکھ بھال، تعمیرات، بزرگوں کی دیکھ بھال، کھیتی باڑی اور نقل و حمل جیسے شعبوں میں عارضی نقل مکانی کو آسان بنائے گا۔ یہ بین الاقوامی نقل مکانی کے معاہدوں کے نفاذ کو بھی ہموار کرے گا اور قواعد کی خلاف ورزی کرنے والی پلیسمنٹ ایجنسیوں کے لیے کم از کم۵؍ لاکھ روپے کا جرمانہ مقرر کرے گا۔

یہ بھی پڑھئے: بہار اسمبلی انتخابات: بھوجپوری اداکار کھیساری لال یادو چھپرا سے الیکشن لڑیں گے

بعد ازاں وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بل ہندوستان کے شہریوں کے لیے عالمی ملازمت کی جگہ تک رسائی سے متعلق قانون کو مضبوط کرے گا تاکہ روزگار اور کام کے مقاصد سے بیرون ملک قیام کے لیے محفوظ، قانونی، منظم اور باقاعدہ نقل مکانی کا میکانزم تیار کیا جا سکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK