سرخ رنگ دنیا بھر میں محبت، خوشی، جوش، قربانی اور گرمجوشی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ چونکہ سانتا کلاز بچوں کو خوشیاں دینے، تحفے بانٹنے اور محبت پھیلانے کی علامت ہے اس لئے سرخ رنگ اس کے کردار سے فطری طور پر ہم آہنگ ہے۔
EPAPER
Updated: December 26, 2025, 4:54 PM IST | Mumbai
سرخ رنگ دنیا بھر میں محبت، خوشی، جوش، قربانی اور گرمجوشی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ چونکہ سانتا کلاز بچوں کو خوشیاں دینے، تحفے بانٹنے اور محبت پھیلانے کی علامت ہے اس لئے سرخ رنگ اس کے کردار سے فطری طور پر ہم آہنگ ہے۔
سانتا کلاز کا تصور آج سے کئی سال پرانا ہے۔ ہندوستان سمیت دنیا بھر میں کرسمس کا تہوارعیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والے لوگ بھرپور انداز میں مناتے ہیں اور یہ تہوار سانتا کلاز کے بغیر نامکمل ہے۔ بہت سے لوگ سانتا کلاز کا گیٹ اپ کر کے اس تہوار کو چار چاند لگاتے ہیں۔ بچوں میں انتہائی مقبول سانتا کلاز کے لباس میں دو رنگ شامل ہوتے ہیں جس میں ایک سرخ اور دوسرا سفید ہوتا ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ سانتا کلاز سرخ و سفید لباس ہی کیوں پہنتا ہے؟
تاریخی پس منظر اور سینٹ نکولس
سانتاکلاز کی شخصیت کی بنیاد چوتھی صدی کے مشہور مسیحی بزرگ سینٹ نکولس پر ہے جو موجودہ ترکی کے علاقے مائرا کے بشپ تھے۔ تاریخی روایات کے مطابق سینٹ نکولس مذہبی پیشوا ہونے کے ناطے وہ لباس پہنتے تھے جو اکثر سرخ یا گہرے رنگ کا ہوتا تھا کیونکہ اس زمانے میں کلیسائی لباس میں سرخ رنگ کو عزت، قربانی اور روحانی وقار کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ بعد میں یہی رنگ سانتا کلاز کی شناخت کا حصہ بن گیا۔
سرخ رنگ کی علامتی اہمیت
سرخ رنگ دنیا بھر میں محبت، خوشی، جوش، قربانی اور گرمجوشی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ چونکہ سانتا کلاز بچوں کو خوشیاں دینے، تحفے بانٹنے اور محبت پھیلانے کی علامت ہے اس لئے سرخ رنگ اس کے کردار سے فطری طور پر ہم آہنگ ہے۔ سرد موسم میں یہ رنگ حرارت اور اپنائیت کا احساس بھی دلاتا ہے جو کرسمس کے تہوار کی روح سے مکمل مطابقت رکھتا ہے۔
ادبی اور تصویری تشکیل
انیسویں صدی میں امریکی شاعر کلیمنٹ کلارک مور کی نظم’’ اے وزٹ فرام سینٹ نکولس‘‘نے سانتاکلاز کی موجودہ شکل کو خاصا مقبول کیا۔ بعد ازاں مختلف مصوروں نے سانتا کو سرخ لباس میں دکھایا جس سے عوامی ذہن میں یہی تصور راسخ ہو گیا۔ خاص طور پر مشہور مصور تھامس ناسٹ نے سانتا کو سرخ کوٹ اور سفید داڑھی کے ساتھ پیش کیا جو آج بھی معیاری تصور سمجھا جاتا ہے۔
کوکا کولا کا کردار
۲۰؍ ویں صدی میں کوکا کولا کمپنی نے اپنی اشتہاری مہمات میں سانتا کو سرخ لباس میں مزید نمایاں انداز میں پیش کیا۔ چونکہ کوکا کولا کا برانڈ کلر بھی سرخ ہے اس لئے اس اشتہاری مہم نے سانتاکے سرخ لباس کو عالمی سطح پر مشہور اور مستقل شناخت دے دی۔ اگرچہ کوکا کولا نے سانتاکو ایجاد نہیں کیا مگر اس کی موجودہ شکل کو بے حد مقبول بنانے میں اس کا کردار اہم رہا۔ آج یہی سرخ لباس سانتا کی پہچان ہے۔