Inquilab Logo

ابھے دیول پیچیدہ کرداروں کو ادا کرنے میں ماہر تسلیم کئے جاتے ہیں

Updated: March 15, 2024, 9:18 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

اداکار دھرمیندر کے خاندان کے افراد نے یوں تو کئی سپر ہٹ فلمیں دی ہیں۔ ان کے خاندان کاایک اور اداکار ابھے دیول بھی کئی اچھی فلمیں دے چکے ہیں۔

Abhay Deol. Photo: INN
ابھے دیول۔ تصویر : آئی این این

اداکار دھرمیندر کے خاندان کے افراد نے یوں تو کئی سپر ہٹ فلمیں دی ہیں۔ ان کے خاندان کاایک اور اداکار ابھے دیول بھی کئی اچھی فلمیں دے چکے ہیں۔ میڈیانےدیول کو ایک ایسے اداکار کے طورپرپیش کیا ہےجو پیچیدہ کرداروں کو نبھانے کے طریقے کو سمجھتا ہے۔ وہ مینز ورلڈ اور ٹائم آؤٹ ممبئی سمیت کئی میگزین کے سرورق پر نمودارہو چکےہیں، جن میں ’انڈین سنیما کا نیا چہرہ‘جیسے عنوانات دیے گئےہیں۔ ۲۰۰۹ءمیں، دیول کو ’زوم کی ۵۰؍انتہائی مشہور شخصیات‘ کی فہرست میں شامل کیا گیاجس میں وہ ساتویں نمبر پر تھے۔ دیول نےاسرائیلی مارشل آرٹ کراو ماگا سیکھا۔ انھوں نے سوشل میڈیا پر حقوق نسواں کےلئے آواز بلند کی اور ہندوستان میں اقلیتوں اور مہاجرین کے حقوق کے بارے میں بھی آواز اٹھائی ہے۔ 
 ابھےدیول ایک پنجابی جٹ خاندان میں اجیت سنگھ دیول اور اوشا دیول کےہاں ۱۵؍مارچ۱۹۷۶ءکوپیداہوئےتھے۔ وہ اداکار دھرمیندرکےبھتیجے اور سنی دیول، بوبی دیول، ایشا دیول اور آہانا دیول کےکزن ہیں۔ ابھے دیول نےایک انٹرویو میں کہا کہ وہ اداکاری میں اپنےوالد کی وجہ سے نہیں بلکہ اس لیے ہیں کہ وہ اسکول کے وقت سے ہی تھیٹرسے وابستہ تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ’’۱۸؍سال کی عمر میں، میں نےفیصلہ کرلیا تھا۔ اس میں مجھے ۱۰؍سال لگے کیونکہ میں فلموں میں آنے کے لیے اپنی تعلیم نہیں چھوڑنا چاہتا تھا۔ ‘‘
 ابھے دیول نے۲۰۰۵ءمیں امتیاز علی کی رومانوی کامیڈی ’سوچا نہ تھا‘سےاداکاری کے سفر کا آغازکیا۔ اپنی پہلی فلم کی معمولی کامیابی کےبعد، دیول کو منورما سکس فٹ انڈر(۲۰۰۷ء)اور اوئے لکی، لکی اوئے(۲۰۰۸ء)جیسی فلموں میں ان کی اداکاری کے لیے سراہاگیا۔ ان کا اہم کردار۲۰۰۹ءمیں انوراگ کشیپ کی بلیک کامیڈی ’دیو ڈی‘میں دیو کے مرکزی کردار کے ساتھ آیا۔ دیوڈی، دیوداس کی جدید دور کی موافقت فلم کی کامیابی کے بعد، دیول کو وسیع پیمانےپرپہچان ملی۔ بنیادی طور پر اپنے کریئر کے آغاز میں آزاد فلموں میں نظر آنے کے بعد، انہوں نےزویا اختر کی زندگی نہ ملے گی دوبارہ میں کام کیا، جو ایک روڈ ٹرپ فلم تھی جو بالی ووڈ میں ان کی سب سےزیادہ کمائی کرنے والی فلموں میں سے ایک بن گئی۔ ان کی اداکاری کو خوب پزیرائی ملی اور اس سے انھیں بہترین معاون اداکار کےفلم فیئر ایوارڈ کیلئےپہلی نامزدگی ملی۔ 
 اس کے بعد دیول دیگر کئی فلموں میں نظر آئے جن میں ڈراما روڈ، مووی(۲۰۱۰ء)اور جنگی فلم چکرویو(۲۰۱۲ء)شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں رومانوی ڈرامارانجھنا(۲۰۱۳ء)اوررومانٹک کامیڈی فلم’ہیپی بھاگ جائے گی‘(۲۰۱۶ء)سمیت تجارتی لحاظ سے کامیاب فلموں میں بھی کام کیا ہے۔ انھوں نے تمل زبان کی فلم ہیرو سےاپنی شروعات کی۔ دیول کو اسکرین پر پیچیدہ کرداروں کی تصویر کشی کے لیے جانا جاتا ہے اور وہ ہندوستان میں متوازی سنیما کی حمایت میں آواز بلندکرتےہیں۔ دیول ایک پروڈکشن کمپنی، فاربیڈن فلمز کے مالک ہیں جو انھوں نے ۲۰۰۹ءمیں قائم کی تھی۔ اپنےاداکاری کے علاوہ، وہ ایک فعال مخیر شخص بھی ہیں اور مختلف این جی اوز کو سپورٹ کرتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK