Updated: September 14, 2025, 10:02 PM IST
| New Delhi
تقسیم ہند کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں، این سی ای آر ٹی میں تبدیلی پر اویسی نے برہمی ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی پر تنقید کی، انہوں نے کہا کہ گاندھی کے قتل کی تفصیلات بھی مٹا دی گئی ہیں، این سی آرٹی کی درسی کتاب میں اب محض اتنا لکھا ہے کہ گاندھی کو ۳۰؍ جنوری ۱۹۴۸ء کو ناتھورام گوڈسے نامی ایک نوجوان نے گولی مار دی تھی۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی۔ تصویر: آئی این این
`آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اسد الدین اویسی نے نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کے نصاب میں تبدیلی پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ نئی تبدیلیوں میں مسلمانوں پر ناانصافی کے ساتھ تقسیم ہند کا الزام عائد کیا گیا ہے۔نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے اویسی نے کہا، ’’اس بی جے پی نے این سی ای آر ٹی کا نصاب بدل دیا ہے، مسلمانوں کو تقسیم کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے، ہم تقسیم کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ تقسیم کا نعرہ سب سے پہلے ساورکر نے لگایا تھا۔ ماؤنٹ بیٹن تقسیم کا ذمہ دار ہے، اس وقت کی کانگریس حکومت ذمہ دار ہے، ہم تقسیم کے کیسے ذمہ دار ہیں؟‘‘
اویسی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مہاتما گاندھی کے قتل کی تفصیلات نصابی کتب سے ہٹا دی گئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ این سی ای آر ٹی سے یہ بھی ہٹا دیا ہے کہ گوڈسے نے مہاتما گاندھی کو کیوں مارا تھا۔‘‘این سی ای آر ٹی کی نظر ثانی شدہ درسی کتب میں اب صرف اتنا درج ہے کہ گاندھی کو۳۰؍ جنوری ۱۹۴۸ء کو ناتھو رام گوڈسے نامی ایک نوجوان نے گولی مار دی تھی۔ گوڈسے کے پس منظر، اس کے محرکات اور گاندھی کے قتل کے سیاسی نتائج سے متعلق موجود تفصیلات ہٹا دی گئی ہیں۔این سی ای آر ٹی نے تقسیم کے دنوں کی یاد میں منائے جانے والے یوم تقسیم (۱۴؍اگست) کے لیے نئے خصوصی ماڈیول جاری کیے ہیں۔ یہ ماڈیول چھٹی سے آٹھویں اور نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ کے لیے اضافی تعلیمی مواد کے طور پر تیار کیے گئے ہیں۔ ان میں صاف طور پر کہا گیا ہے کہ محمد علی جناح، کانگریس لیڈر اور اس وقت کے وائسرائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن ہندستان کی تقسیم کے ذمہ دار تین اہم شخصیات تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل۱۷؍ اگست کو آسام اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر اور بی جے پی لیڈر نومل مومن نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا موازنہ محمد علی جناح سے کیا تھا۔انہوں نے اے این آئی سے بات چیت میں کہا، ’’وہ (راہل گاندھی) بالکل وہی کردار ادا کر رہے ہیں جو محمد علی جناح نے کیا تھا۔ راہل گاندھی محمد علی جناح کے نئے اوتار ہیں۔‘‘این سی ای آر ٹی نے چھٹی سے بارہویں جماعت تک کی سوشل سائنس اور تاریخ کی کتابوں میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی ہیں۔ مغلیہ سلطنت، ہندستان کی تقسیم اور دیگر تاریخی واقعات پر مشتمل ابواب یا تو مختصر کر دیے گئے ہیں یا ہٹا دیے گئے ہیں۔ساتویں جماعت کے لیے مغلوں اور دہلی سلطنت کے اسباق کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے۔ نصاب میں اب ایک نوٹ شامل کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’ماضی کے واقعات کے لیے آج کسی کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جانا چاہیے‘‘۔آٹھویں جماعت سے، دہلی سلطنت، مغل اور مراٹھا جیسے موضوعات اب بھی شامل ہیں لیکن انہیں مختلف طریقے سے پیش کیا گیا ہے۔ ان کے حکمرانی کے تسلسل کی بجائے، کتابیں اب مذہبی عدم رواداری اور مغل حکمرانی کی کمزوریوں جیسے تنقیدی نقطہ نظر پر زور دیتی ہیں۔این سی ای آر ٹی کے مطابق، یہ ترامیم ایک حکمت عملی کا حصہ ہیں جس کا مقصد طلبہ پر بوجھ کو کم کرنا اور دہرائی جانے والے اسباق میں کمی لانا ہے۔