Inquilab Logo

امیتابھ بچن نے اپنا دفتر کرائے پر دے دیا

Updated: January 01, 2024, 10:54 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

 بالی ووڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن ان دنوں اپنی جائیداد کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے اپنا بنگلہ پرتیکشا اپنی بیٹی شویتا کو منتقل کیا ہے۔ اب خبر ہے کہ بگ بی نے اندھیری میں اپنا لگژری آفس بھی کرائے پر دے دیا ہے۔

Amitabh Bachchan. Photo: INN
امیتابھ بچن۔ تصویر : آئی این این

 بالی ووڈ کے میگا اسٹار امیتابھ بچن ان دنوں اپنی جائیداد کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے اپنا بنگلہ پرتیکشا اپنی بیٹی شویتا کو منتقل کیا ہے۔ اب خبر ہے کہ بگ بی نے اندھیری میں اپنا لگژری آفس بھی کرائے پر دے دیا ہے۔
خبروں کے مطابق امیتابھ بچن نے اپنی کمرشل پراپرٹی ایک میوزک کمپنی کو کرائے پر دےدی ہے۔ امیتابھ کا دفتر ممبئی کے اوشیوارا علاقے میں ویرا دیسائی روڈ پر واقع لوٹس سگنیچر بلڈنگ میں ہے۔ ان کا دفتر۱۰؍ہزار۱۸۰؍مربع فٹ میں بنایا گیا ہے، صرف سالانہ کرایہ۲؍کروڑ ۷۰؍لاکھ روپے ہے۔ کرایہ پر دینے کیلئے سیکوریٹی کی رقم ایک کروڑ۳۰؍لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔ امیتابھ کا دفتر لینے والی میوزک کمپنی کا نام وارنر میوزک انڈیا لمیٹڈہے۔ اس میوزک کمپنی نے امیتابھ کا دفتر تقریباً ۵؍سال کے لیے کرائے پر لے رکھا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امیتابھ مارچ ۲۰۲۴ء میں میوزک کمپنی کو قبضہ دے دیں گے۔
دفتر کی بہت سی جگہوں پر سرمایہ کاری کی تھی
امیتابھ بچن نے اس سال اگست میں۴؍ دفاتر خریدے تھے۔ انہوں نے ہر دفتر ۷؍کروڑ  ۱۸؍ لاکھ روپے میں خریدا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ستمبر۲۰۲۳ء میں سگنیچر بلڈنگ کی۱۱؍ ویں منزل پر کمرشل جگہ اور کئی پارکنگ لاٹ خریدے تھے۔ اس کیلئے امیتابھ بچن نے ایک کروڑ ۲۷؍ لاکھ روپے کی اسٹیمپ ڈیوٹی ادا کی تھی۔
 گزشتہ ماہ امیتابھ بچن اپنی جائیداد کے معاملے میں خبروں میں رہے تھے۔ انہوں نے ممبئی میں اپنا پرتکشابنگلہ اپنی بیٹی شویتا نندا بچن کو منتقل کر دیاتھا۔ خبروں میں یہ بھی دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ امیتابھ جائیداد کی تقسیم کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے ایشوریہ ناراض ہیں۔ کام کے تعلق سے بات کریں تو امیتابھ بچن جلد ہی کالکی ۲۸۹۸؍اے ڈی میں نظر آئیں گے۔ اس سے قبل وہ ’اونچائی‘میں نظر آئے تھے۔ حال ہی میں امیتابھ بچن نےکون بنے گا کروڑ پتی ۱۵؍کی شوٹنگ مکمل کی ہے۔ ان کے کھاتے میں سیکشن۸۴؍اور ہالی ووڈ فلم دی انٹرن کا ہندی ریمیک بھی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK