Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’میرے خیال میں ایک اداکار کو ایکٹنگ کے سبھی میڈیم میں کام کرنا چاہئے ‘‘

Updated: August 24, 2025, 11:12 AM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

فلم، ٹی وی اور ویب شو اداکارانوپم بھٹاچاریہ کا کہنا ہے کہ شو بزانڈسٹری میں خودکو قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ ہم ویب شو، فلم اور ٹی وی یعنی سبھی میڈیم میں کام کرنے کےقابل بنیں۔

Anupam Bhattacharya. Photo: INN.
انوپم بھٹاچاریہ۔ تصویر: آئی این این۔

انوپم بھٹاچاریہ شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکاروں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے فلم کے ساتھ ساتھ ٹی وی شوز اور ویب سیریز میں بھی کام کیاہے۔ انوپم رتیک روشن اور جونیئر این ٹی آر کی فلم وار۲؍ میں بھی ہیں۔ وہ بڑے بجٹ کی فلموں میں چھوٹے چھوٹے کردار نبھاتے رہے ہیں۔ حال ہی میں ان کی ویب سیریز ’سینا ‘بھی ریلیز ہوئی ہے جس میں انہوں نے ایک فوجی کاکردار نبھایا ہے۔ یہ سیریز کافی پسند کی جارہی ہے۔ انوپم ہندی کے ساتھ ہی بنگالی زبان کے ٹی وی شوز اور ویب سیریز میں بھی کام کرتے ہیں۔ ان کا ایک ہی مقصد ہے کہ وہ تفریح کے ہر پلیٹ فارم پر اپنے ہنر کا جوہر دکھائیں۔ انقلاب نے انوپم بھٹاچاریہ سے گفتگو کی جسے یہاں پیش کیا جارہا ہے:
آپ اس وقت کس پروجیکٹ کے ساتھ مصروف ہیں ؟
ج:اس وقت میں ایشانی نامی ٹی وی شو میں مصروف ہوں۔ اس شو میں فلیش بیک کی کہانی جاری تھی۔ اس کے بعد یہ اپنی حقیقی کہانی پر آئی ہے لیکن میری اداکاری کے حصے کو زیادہ پسندکیا گیا تو پروڈکشن ہاؤس نے اسے ایک علاحدہ شو میں منتقل کردیاہے۔ بہرحال بارش کی وجہ سے شوٹنگ بند ہےتو اہل خانہ کے ساتھ وقت گزار رہے ہیں۔ حال ہی میں میرا ایک ویب شو’ سینا‘ بھی ریلیز ہوا ہے، یہ ٹی وی ایف کا شو ہے اور اسے بھی بہت پسندکیا جارہا ہے۔ 
کیا آپ کسی فلم میں بھی کام کر رہے ہیں ؟
ج:میں نے حال ہی میں فلم وار ۲؍ میں کام کیا ہے۔ فلم تو اچھا کاروبار کررہی ہے لیکن ہم جیسے اداکار بڑے اداکاروں کے پیچھے چھپ جاتے ہیں۔ آج کل فلمیں زیادہ بن نہیں رہی ہیں ، اگر بن رہی ہیں تو ان کا اسکیل بھی بڑا ہے۔ سلمان خان اور رتیک روشن کی فلم ہوتو ہم جیسے اداکاروں کیلئے رول نکل پانا مشکل ہوجاتاہے۔ اس کے برعکس ویب شوز میں بحیثیت اداکار کرنے کیلئے بہت کچھ ہوتاہے۔ اس میں ہم اپنے فن کا بہتر مظاہرہ کرسکتے ہیں اور اپنی صلاحیت کو ظاہر کرسکتے ہیں۔ میں نے خاکی :دی بنگال چیپٹر ویب شو میں بھی کام کیا تھا جسے کافی پسند کیا گیا تھا۔ 
کیا ہندی کے ساتھ کسی اور زبان کی انڈسٹری میں بھی کام کررہے ہیں ؟ 
ج:اگر کوئی اداکار ہندی کا ایک شو کرتا ہے تو وہ اسی میں مصروف ہو جاتاہے۔ وہ ہندی کے کسی دوسرے شو میں بھی کام کرنے کے بارے میں سوچ نہیں پاتاہے۔ میں ایشانی میں اتنا مصروف ہوں کہ دیگر شوز  میں کام کرنے کا منصوبہ بھی نہیں بنا رہاہوں۔ میں فی الحال ٹی وی پر ہندی کے شوز پر ہی توجہ مرکوز کررہا ہوں۔ میں نے کچھ سال قبل دیگر زبانوں کے ٹی وی شوز پر بھی توجہ دی تھی لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہے۔ 
اس وقت شوبز انڈسٹری کے حالات کیسے ہیں ؟
ج:کورونا کے بعد حالات بہتر نہیں تھے۔ تقریباً ڈیڑھ سال تک ایسے اداکاروں کی کثیر تعداد تھی جن کے پاس کام ہی نہیں تھا۔ ڈیڑھ سال کے بعد شو بز انڈسٹر ی میں فلمیں، ٹی وی شوز اور ویب شوز بننا شروع ہوئے اور میرےساتھ آنے والےاداکاروں کو بھی کام ملنا شروع ہوا ورنہ وہ بھی خالی بیٹھے ہوئے تھے۔ اب گزشتہ ڈیڑھ سال سے شوبز  انڈسٹری معمول پر آئی ہے کیوں کہ فلمیں بھی بن رہی ہیں اور وہ تھیٹرس میں بھی ریلیز کی جارہی ہیں۔ کچھ فلمیں ہیں جو او ٹی ٹی پر ریلیز ہورہی ہیں لیکن یہ صحیح ہے کہ شو بز انڈسٹری پٹری پر لوٹ رہی ہے۔ امید کرتاہوں کہ مستقبل میں اداکاروں کو زیادہ کام ملے گا۔ 
کیا انڈسٹری میں مقابلہ آرائی بھی بڑھ گئی ہے؟
ج:جو منجھے ہوئے اداکار ہیں انہیں فوری طور پر کو ئی بھی رول مل جاتاہے۔ مثلاً میرے ساتھ شرد کیلکر، شبیر اہلووالیہ اور ورون بڈولا کو بھی آج اچھے رول مل رہے ہیں۔ جب آپ انڈسٹری میں مشہور ہوجاتے ہیں اور آپ کی اداکاری کا ڈنکا بجنے لگتاہے تو ہر ہدایتکار اور فلمساز آپ کو اپنے پروجیکٹ میں شامل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ بہرحال انڈسٹری میں سبھی اپنا اپنا کام کررہے ہیں ۔ 
آپ خودکو کس طرح بہترکرنے کی کوشش کرتے ہیں ؟
ج:اس انڈسٹری میں خودکو محفوظ رکھنے کا ایک ہی منتر ہے کہ ایکٹنگ کے ہر میڈیم پر کام کرو۔ میں نے اداکاری کے ہر ذرائع پر کام کیا ہے۔ میں نے ٹی وی شوز کئے ہیں اور بہت زیادہ کئے ہیں۔ میں نے فلموں میں کام کیا ہے اور وہاں بھی خود کو ثابت کیاہے۔ میں نے ویب شوز کئے ہیں اور وہاں بھی اپنا ہنر دکھا رہاہوں۔ ایک اداکار کو چاہئے کہ وہ خود کو مصروف رکھے اور اپنے کام کو بہتر کرتا جائے۔ ہر میڈیم پر کام کرنے سے ایک چیز اچھی ہوتی ہے کہ آپ کو اگر کوئی پروجیکٹ اچھا نہیں لگے تو اسے آپ منع کرسکتے ہو۔ ورنہ اگر آپ ٹی وی کےغلط شو کا انتخاب کرتے ہو تو آپ کو ایک ڈیڑھ سال تک اسی میں مصروف رہنا ہوتاہے۔ اس سے نکلنے سے پہلے پروڈکشن ہاؤس اور چینل سے بحث کرنی پڑتی ہے۔ اگر آپ ٹی وی کے شو میں کام نہیں کرنا چاہتے ہو تو آپ کسی اور میڈیم کے پر وجیکٹ میں کام کرسکتے ہو۔ 
بڑے اسکیل کی فلمیں کام کرنے سے کیا نقصان ہی ہوتاہے؟
ج:بڑے اسکیل کی فلموں میں کام کرنے سے فائدہ ہی ہوتاہے، نقصان کوئی نہیں ہوتا۔ ہم بڑے اداکاروں کے پیچھے چھپ جاتے ہیں لیکن اگر فلم ہٹ ہوجاتی ہے تو اس میں کام کرنے والے چھوٹے بڑے سبھی اداکاروں کو فائدہ ہوتاہے۔ بڑے پردے پر ہٹ ہونے سے آپ کیلئے دیگر میڈیم کے راستے کھل جاتے ہیں اور آپ کو زیادہ سے زیادہ پیشکش ملنا شروع ہوجاتی ہیں۔ آپ کا مارکیٹ ویلیو بڑھ جاتاہے اور آپ کیلئے دیگر فلموں کے بھی راستے کھل جاتے ہیں۔ 
آج کس میڈیم میں سب سے اچھا کام ہورہا ہے؟
ج:ہر کوئی چاہتا ہے کہ وہ فلموں میں کام کرے لیکن ممکن نہیں ہو پاتاہے۔ میری رائے میں آج کے دور میں او ٹی ٹی پر سب سے اچھا کام ہورہاہے۔ اگر۳؍گھنٹے کی فلم ہے تو اس کا وقت سبھی میں تقسیم ہوجاتاہے اور وہاں آپ اپنے ہنر کو نہیں دکھا سکتے۔ دوسری طرف ۸؍ایپی سوڈ کے ویب شو میں ہر کسی کو اپنے فن اور ہنر کو دکھانے کا موقع ملتا ہے اور وہ زیادہ سے زیادہ کام کرتے ہیں۔ او ٹی ٹی کا ڈائریکشن بھی اچھا ہوتاہے اور اس کا پروڈکشن ہاؤس بھی اچھا ہوتاہے۔ ان دنوں اوٹی ٹی پر اچھے موضوعات دکھائے جارہے ہیں۔ 
سینا ویب شوکے بارے میں کچھ بتائیں ؟
ج:یہ شو جب مجھے پیش کیا گیا تھا تو اس وقت یہ بتایا گیا تھا کہ ٹی وی ایف کنٹینٹ کا کنگ ہے اور وہ اچھے شو بنانے میں مہارت رکھتا ہے۔ ٹی وی ایف نے بھی اس سے قبل ایجوکیشن اور دیگر موضوعات پر ویب شوز بنائے تھے اور اس نے پہلی بار فوج اور آرمی کے موضوع پر ویب شو بنایا ہے۔ انہوں نے اس شو کو بنانے کیلئے بہت ریسرچ کی تھی اور آرمی کے یونیفارم سے لے کر اس کی کہانی پر بہت زیادہ توجہ دی ہے۔ ہمارے ساتھ بھی کئی ورکشاپس ہوئے تھے۔ ہم یوں ہی شوٹنگ کرلیا کرتے تھے لیکن جب شو ریلیز ہوا تو ہم اسےدیکھ کر دنگ رہ گئے۔ میرے خیال میں یہ شو او ٹی ٹی کے ٹا پ شوز میں شامل ہے۔ 
شو اور آپ کے رول کی تیاری کے بارے میں بتائیں ؟
ج: اس شو کے کئی ورکشاپ میں فوج کے جوان بھی شامل رہے ہیں۔ جس وقت شو کی شوٹنگ ہورہی تھی اُس وقت بھی فوج کے اہلکار ساتھ رہتے تھے۔ اس کے ساتھ ہی ہم نے اس شو میں کئی مقامات پر حقیقی آرمی افسران کو بھی شامل کیا ہے۔ ہم نے ڈائریکٹرکے ساتھ ورکشاپس کئے ہیں۔ مجھے اپنی باڈی اور باڈی لینگویج پر محنت کرنی پڑی تھی۔ میں نے اس میں کمانڈنگ آفیسر کرنل کا رول نبھایا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK