Inquilab Logo

ہندی کے علاوہ تلگو،تمل،مراٹھی،ملیالم اور کنڑ فلموں کی اداکارہ جیہ پردہ حسن اور اداکاری کا منفرد سنگم

Updated: April 03, 2022, 7:02 AM IST | Mumbai

:بالی ووڈ میں جیہ پردہ ان چنندہ اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں جن کی خوبصورتی اور اداکاری کا منفرد سنگم دیکھنے کو ملتا ہے

Actress Jaya Pardeh
اداکارہ جیہ پردہ

:بالی ووڈ میں جیہ پردہ ان چنندہ اداکاراؤں میں شمار ہوتی ہیں جن کی خوبصورتی اور اداکاری کا منفرد سنگم دیکھنے کو ملتا ہے۔عظیم فلمساز ستیہ جیت رے جیہ پردہ کی خوبصورتی اور اداکاری سے اتنے زیادہ متاثرتھے کہ وہ جیہ پردہ کو دنیا کی خوبصورت ترین خواتین میںسےایک سمجھتے تھے۔ستیہ جیت رے جیہ پردہ کے ساتھ ایک بنگلہ فلم بنانےکے خواہش مند تھے لیکن صحت خراب ہونے کی وجہ ان کی خواہش مکمل نہ ہوسکی۔
 جیہ پردہ کا اصل نام للتارانی ہے۔ان کی پیدائش آندھراپردیش کے ایک چھوٹے سے گاؤں راجا مندری میں ۳؍ اپریل ۱۹۶۲ءکوایک متوسط خاندان میںہوئی تھی۔ان کے والد کرشنا تیلگو فلموں کے ڈسٹری بیوٹر تھے۔بچپن سے ہی جیہ پردہ کا رجحان رقص کی جانب تھا۔ ان کی ماں نيلاونی نے رقص کے طرف ان کےبڑھتے رجحان کو دیکھ لیا اور انہیں رقص سیکھنے کے لیے داخلہ دلا دیا۔۱۴؍برس کی عمر میں جیہ پردہ کو اپنے اسکول میں رقص پروگرام پیش کرنے کا موقع ملا جسے دیکھ کر ایک فلم ڈائریکٹر ان سے کافی متاثر ہوئے اور اپنی فلم ’بھومی كوسم‘میں ان سے رقص کرنے کی پیشکش کی لیکن انہوں نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔بعد میں اپنے والدین کے زور دینے پر جیہ پردہ نے فلم میں رقص کرنا قبول کر لیا۔
 ۱۹۷۷ءمیں جیہ پردہ کی فلم’اداوی راماڈو‘ منظر عام پرآئی جس نے باکس آفس کے سارے ریکارڈ توڑ دیئےاورمستقل طور پر انہیں اسٹار کا درجہ دےدیا۔ اس فلم میںانہوں نےاداکار این ٹی راما راؤکے ساتھ کام کیا اورشہرت کی بلندیوں پر جا پہنچیں۔ انھوں نے تیلگو فلموںکے علاوہ تمل ، ملیالم اور کنڑ زبان کی فلموں میں بھی قسمت آزمائی اور وہ سبھی فلموں میں کامیاب رہیں۔
۱۹۷۹ءمیںکے-وشوناتھ نے فلم ’’سری سری موا‘‘ (۱۹۷۶ء)کا ہندی ریمیک ’’ سرگم‘‘ نام سے بنا کر جیہ پردہ کو بالی ووڈ میں متعارف کرایا ۔یہ فلم زبردست ہٹ ثابت ہوئی اور وہ راتوں رات یہاں بھی اسٹار بن گئیں اوربطور بہترین اداکارہ پہلی بار فلم فیئر ایوارڈ کے لئے نامزد بھی کی گئیں۔ سرگم کی کامیابی کے بعد انہوں نے لوک پرلوک، ٹکر، ٹیکسی ڈرائیور اور پیارا ترانہ جیسی کئی فلموں میں کام کیا لیکن ان میں سے کوئی فلم باکس آفس پر کامیاب نہیں ہوئی۔
 ۱۹۸۴ءمیںپرکاش مہرہ کی سپرہٹ فلم ’شرابی‘ جلوہ گر ہوئی جس میں انہوں نے سپراسٹار امیتابھ بچن کےساتھ اداکاری کے جوہر دکھائے ۔ ان پر فلمایا نغمہ ’دےدے پیار دے‘ ناظرین کے درمیان ان دنوں کریز بن گیا تھا۔جیہ پردا کو ایک مرتبہ پھر۱۹۸۵ءمیں کے وشوناتھ کی فلم ’سنجوگ‘ میں کام کرنے کا موقع ملا جو ان کے کیرئیر کی ایک زبردست سپرہٹ فلم ثابت ہوئی۔اس فلم میں انہوں نےاپنےچیلنجنگ کردار سے ناظرین کا دل جیت لیا ۔ اپنے بالی ووڈ کے فلمی سفر کے ساتھ ساتھ انھوں نے جنوب میں بھی فلموں میں کام کرنا جاری رکھا۔۱۹۸۶ءمیںانھوں نے فلمساز سری کانت ناہٹاسےشادی کرلی لیکن فلموں میں کام کرنا جاری رکھا اس دوران ان کی گھرانہ، اعلان جنگ، مجبور اور شہزادے جیسی فلمیں منظرعام پر آئیں جن میں جیہ پردہ کے مختلف انداز شائقین کو دیکھنے کو ملے۔
 ۱۹۹۲ءمیںریلیز فلم ’ماں‘ ان کےکرئیر کی اہم فلموں میں شمار کی جاتی ہے اس فلم میں انہوں نے ایک ایسی ماں کاکردار نبھایا جو اپنی بے وقت موت کے بعد اپنے بچے کو دشمنوں سے بچاتی ہے۔ اس فلم میں جذباتی کردار نبھاکر انہوں نےناظرین کو محظوظ کردیا ۔ ان کی جوڑی جتندر اور امیتابھ کے ساتھ کافی پسند کی گئی۔ انہوں نے تقریبا۳؍دہائی تک اپنے طویل کریئر میں ۲۰۰؍سےزائد فلموں میں کام کیا ہے ۔ ہندی فلموں کے علاوہ تیلگو، تمل، مراٹھی ، بنگلہ، ملیالم اور کنڑ فلموں میں بھی کام کیا ہے۔

jaya prada Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK