• Mon, 04 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اشوک کمار نے۶؍دہائیوں تک فلموں کے ذریعہ تفریح فراہم کی

Updated: October 13, 2024, 12:28 PM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ اداکار اشوک کمار کی شبیہ اگرچہ ایک سدا بہار اداکار کی رہی ہے لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ وہ فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہےجنہوں نےاینٹی ہیرو کا کردار بھی ادا کیا تھا۔

Ashok Kumar Photo: INN
اشوک کمار۔ تصویر : آئی این این

بالی ووڈ اداکار اشوک کمار کی شبیہ اگرچہ ایک سدا بہار اداکار کی رہی ہے لیکن بہت کم لوگوں کو معلوم ہوگا کہ وہ فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکار رہےجنہوں نےاینٹی ہیرو کا کردار بھی ادا کیا تھا۔ ۴۰ء کی دہائی میں اداکاروں کی شبیہ روایتی اداکار کی ہوتی تھی جو رومانی اورصاف ستھرے کردار اد کیا کرتے تھے۔ اشوک کمار فلم انڈسٹری کے پہلے ایسے اداکاررہے جنہوں نے اداکاروں کے روایتی ا سٹائل کو توڑتےہوئے فلم قسمت میں اینٹی ہیرو کا کردار ادا کیا تھا۔ ہندی فلم انڈسٹری میں سب سے زیادہ کامیاب فلموں میں بامبے ٹاکیز کی ۱۹۴۳ءمیں فلم قسمت میں اشوک کمار نے اینٹی ہیرو کے کردار نبھایا تھا۔ اس فلم نے کلکتہ کے چترا تھیٹر سنیما ہال میں مسلسل ۱۹۶؍ہفتوں تک چلنے کا ریکارڈ بنایا تھا۔ 
  ہندی فلم انڈسٹری میں دادا منی کے نام سے مشہور کمود کمار گنگولی عرف اشوک کمارکی پیدائش بہار کے بھاگلپور شہرمیں ۱۳؍اکتوبر ۱۹۱۱ءکو ایک بنگالی خاندان کے درمیانے طبقے میں ہوئی۔ اشوک کمار نےاپنی ابتدائی تعلیم کھنڈوا شہر سے مکمل کی۔ اس کے بعد انہوں نے گریجویشن کی تعلیم الہ آباد یونیورسٹی سے مکمل کی جہاں ان کی دوستی ششدھر مکھرجی سے ہو گئی جو انہیں کے ساتھ پڑھا کرتے تھے۔ اشوک کمارنےاپنی دوستی کو ایک نئےرشتے میں تبدیل کر دیا، ششدھرکی اپنی اکلوتی بہن سے شادی کرادی۔ ۱۹۳۴ءمیں نیو تھیٹر میں بطور لیباٹري اسسٹنٹ کام کر رہے اشوک کمار کو بامبے ٹاکیز میں کام کر رہے ان کے بہنوئی ششدھر مکھرجی نے اپنے پاس بلا لیا۔ 
 ۱۹۳۶ءمیں بامبے ٹاکیز کی فلم ’ جیون نیّا‘کی تیاری کے دوران فلم کےاہم اداکاربیمارپڑ گئے۔ اس بحران کی صورتحال میں بامبے ٹاكيز کےمالک همانشو رائے کی توجہ اشوك کمارپر گئی اور انہوں نے اشوک کمارسے فلم میں بطور اداکار کام کرنے کی گزارش کی۔ اس فلم کے ساتھ اشوک کمار نے ایک اداکار کے طور پر اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا۔ ۱۹۳۹ءمیں آئی فلم كنگن، بندھن، اور جھولا میں اشوک کمار نے لیلیٰ چٹنس کے ساتھ کام کیا۔ ان فلموں میں ان کی کارکردگی کو ناظرین نےبہت پسند کیا۔ اس کے ساتھ ہی فلموں کی کامیابی کے بعد اشوک کمار بطور اداکار فلم انڈسٹری میں اپنی پہنچان بنانے میں لگ گئے۔ 
 ۱۹۴۳ءہمانشو رائے کی موت کے بعد اشوک کمار بامبے ٹاکیز کو چھوڑفلمستان اسٹوڈيوچلےگئے۔ ۱۹۴۷ءمیں دیویکا رانی کے بامبے ٹاکیزچھوڑ دینے کے بعد بطور پروڈکشن چیف بامبےٹاکیز کے بینر تلے انہوں نے مشعل اور مجبورجیسی کئی فلمیں بنائیں۔ ۵۰ء کی دہائی میں بامبے ٹاکیزسےالگ ہونے کے بعد انہوں نے اپنی پروڈکشن کمپنی شروع کی اس کے ساتھ هي انہوں نے جوپیٹر تھیٹر بھی خریدا۔ اشوک کمارپروڈکشن کے بینر تلے انہوں نے سب سے پہلے فلم ’سماج ‘ بنائی۔ لیکن یہ فلم باکس آفس پر بری طرح فلاپ رہی۔ اس کے بعد انہوں نےاپنے بینر تلے فلم ’پرينیتا‘ بنائی۔ تقریبا۳؍سال بعد، فلم پروڈکشن کے شعبے میں نقصانات کی وجہ سے، انہوں نے اشوک کمار پروڈکشن کمپنی بند کردی۔ 
 اشوک کمار کوملے اعزازت کی بات کی جائے تو ۲؍ مرتبہ بہترین اداکارکےفلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ ۱۹۸۸ءمیں ہندی سنیما کےسب سے بڑے ایوارڈ داداصاحب پھالکے سے نوازا گیا۔ تقریباً ۶؍دہائیوں پر مشتمل اپنے بے مثال فلمی کریئر سے ناظرین کے دلوں پرحکومت کرنے والے اشوک کمار۱۰؍دسمبر۲۰۰۱ءکو ہمیشہ کے لئے سب کو الوداع کہہ گئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK