دوسروں کے ساتھ صلہ رحمی کریں: وکرانت میسی کی ٹیڈ ایکس یوتھ کی تقریر وائرل
Updated: November 10, 2025, 7:01 PM IST
| Mumbai
وِکرانت میسی نے حال ہی میں ٹیڈ ایکس یوتھ میں اپنی تقریر میں صلہ رحمی، ہمدردی اور انسانی تعلقات پر گہرا پیغام دیا۔ انہوں نے اپنے شعور، زندگی کے چیلنجز اور فنکارانہ ارتقا کی کہانی شیئر کی، اور بتایا کہ کیسے وہ اپنے کرداروں کے ذریعے سماجی بیداری لانے کی کوشش کرتے ہیں۔
وکرانت میسی۔ تصویر: آئی این این
وِکرانت میسی، جنہیں ان کے گہری سماجی شعور اور بہترین اداکاری کیلئے جانا جاتا ہے، نے ٹیڈ ایکس یوتھ کے اسٹیج پر ایک یادگار گفتگو کی۔ اس تقریب میں انہوں نے نہ صرف اپنی زندگی اور کریئر کے واقعات بیان کئے بلکہ ایک واضح پیغام دیا کہ ’’ہم سب جانے والے ہیں لہٰذا دوسروں کے ساتھ صلہ رحمی کریں۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ تیز رفتار اور غیر یقینی دنیا میں صلہ رحمی کبھی پرانی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم سب جانے والے ہیں۔ لہٰذا آپ اپنے آس پاس کے لوگوں کے ساتھ، خاص طور پر بزرگوں اور چھوٹوں، صلہ رحمی کریں۔ ہر شخص اپنی زندگی میں کسی نہ کسی مشکل سے گزر رہا ہے، جس سے آپ واقف نہیں ہیں۔‘‘
اس پروگرام کی تھیم تھا ShuHaRi، یہ جاپانی فلسفہ ہے جو تین مرحلوں کی نمائندگی کرتا ہے: Shu: روایت کی پیروی کرنا Ha: روایت سے جُدا ہونا Ri: روایت سے بالا ہونا
وِکرانت نے اپنے فنکارانہ سفر، سماجی توجہ اور ذاتی ارتقا کے ذریعے ان تینوں مراحل کی مثالیں ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے کردار اور زندگی کے انتخاب کے ذریعے وہ انصاف، لچک، شناخت اور ہمدردی جیسے موضوعات کو سامنے لاتے ہیں۔ مثلاً انہوں نے بتایا کہ وہ فلموں اور ویب سیریز میں ایسے کردار کرتے ہیں جو معاشرتی حوالے سے اہم پیغام رکھتے ہیں، صرف تفریح تک محدود نہیں۔ مزید برآں، وِکرانت نے اپنی اگلی فلموں کا بھی ذکر کیا ہے، جن میں وہ بین الاقوامی تھریلر ’’وہائٹ‘‘ ‘میں روحانی پیشوا شری شری روی شنکر کا کردار نبھائیں گے۔ وِکرانت کا ماننا ہے کہ اداکاری صرف اسٹار بننے کا ذریعہ نہیں بلکہ ایک ذمہ داری ہے، وہ چاہتے ہیں کہ ان کا کام سماج کی عکاسی کرے اور لوگوں کو سوچنے پر مجبور کرے۔ اس خیال نے انہیں انڈین سنیما کی سب سے قابلِ احترام اور زمینی اداکار شخصیات میں سے ایک بنایا ہے۔
This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience
and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree
to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK