Inquilab Logo

ڈینی نے مختلف کردار نبھاکر ناظرین کے دلوں میں جگہ بنائی

Updated: February 25, 2020, 9:40 AM IST | Agency | Mumbai

بالی ووڈ میں ڈینی کو ایک ایسے اداکار کے طور پر جانا جاتا ہے جنہوں نے ہیرو، ویلن اور کریکٹر ایکٹرکے کردار نبھاکر ناظرین کے دلوں میں اپنی خاص شناخت بنائی ہے۔ ۲۵؍ فروری ۱۹۴۸ء کو پیدا ہوئے ڈینی ڈینزونگپا کا تعلق ہندستانی ریاست سکم سے ہے۔ وہ صر ف ایک اداکار ہی نہیں بلکہ ایک گلوکار اور ہدایتکار بھی ہیں۔

ڈینی ڈینزونگپا ۔ تصویر : آئی این این
ڈینی ڈینزونگپا ۔ تصویر : آئی این این

ممبئی (ایجنسی) : بالی ووڈ میں ڈینی کو ایک ایسے اداکار کے طور پر جانا جاتا ہے جنہوں نے ہیرو، ویلن اور کریکٹر ایکٹرکے کردار نبھاکر ناظرین کے دلوں میں اپنی خاص شناخت بنائی ہے۔ ۲۵؍ فروری ۱۹۴۸ء کو پیدا ہوئے ڈینی ڈینزونگپا کا تعلق ہندستانی ریاست سکم ہے۔ وہ صر ف ایک اداکار ہی نہیں بلکہ ایک گلوکار اور ہدایتکار بھی ہیں۔ 
 ڈینی بچپن میں فوج میں کام کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے مغربی بنگال سے اعلیٰ کیڈٹ کا ایوارڈ جیتا اور یوم جمہوریہ کے موقع پر پریڈ میں حصہ بھی لیا تھا۔ بعد میں ملک کے ممتاز ’آرم فورسز میڈیکل کالج‘(اے ایف ایم سی) پونے میں ان کا انتخاب بھی ہو گیا لیکن انہوں نے پونے فلم انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ لے لیا۔ ڈینی نے اپنے فلمی کریئر کا آغاز نیپالی فلم ’سلینو‘ سے کیا جو سپر ہٹ ثابت ہوئی۔ اس درمیان انہوں نے نیپالی فلموں میں گیت بھی گائے۔ ۷۰ء کے عشرے میں اداکار بننے کا خواب لئے ڈینی ممبئی آ گئے۔
 تقریبا ۳؍ سال تک جدوجہد کر نے کے بعد انہوں نے ’ راكھي‘، ’ہتھکڑی‘، ’ملاپ‘، ’نیا نشہ‘، ’ضرورت‘، ’نئی دنیا نئے لوگ‘، ’چالاک‘ اور ’خون خون‘ جیسی کئی بی گریڈ فلموں میں کام کیا جو باکس آفس پر ناکام ثابت ہوئیں۔ اس درمیان انہیں گلزار کی سپر ہٹ فلم ’میرے اپنے‘ میں چھوٹاسا کردار ادا کرنے کا موقع ملا۔
 ڈینی نے متعدد فلموں میں بہترین اداکاری کرکے اپنالوہا منوایا ۔ ۱۹۷۳ء میں ریلیز ہوئی فلم ’دھند‘ ان کے فلمی کریئر کی اہم فلم ثابت ہوئی۔ اس فلم کی کامیابی کے بعد ڈینی کو بطور ویلن بہترین فلموں کی پیشکش ہونے لگیں جن میں ’چور مچائے شور‘، ’۳۶؍ گھنٹے‘، ’فقیرہ‘، ’سنگرام‘، ’کالی چرن‘، ’کالا سونا‘ اور ’دیوتا‘ جیسی فلمیں قابل ذکر ہیں۔
 ۱۹۹۰ء میں ڈینی کو مکل ایس آنندکی فلم ’اگنی پتھ‘ میں کام کرنے کا موقع ملا جس میں ان کی اداکاری کے نئے طول و عرض دیکھنے کو ملے۔ ۹۰ء کے عشرے میں اپنے کردار کو یکسانیت سے بچانے اور خود کو کریکٹر ایکٹر کے طور پر پیش کرنے کیلئے ڈینی نے ساون کمار کی سپرہٹ فلم ’صنم بے وفا‘ میں سلمان خان کے والد کا کردار نبھایا۔ اس فلم میں ان کا سامنا پران سے ہوا اور اپنی بااثر اداکاری کیلئے ڈینی پہلی مرتبہ بہترین معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔ ۱۹۹۲ء میں ہدایتکار مکل آنند کی فلم ’خدا گواہ‘ ڈینی کے کریئر کی ایک اور اہم فلم ثابت ہوئی اور وہ دوسری مرتبہ معاون اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔
 ڈینی کو ۲۰۰۳ء میںملک کے چوتھے سب سے بڑے شہری اعزاز پدم شري سے نوازا گیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK