Inquilab Logo Happiest Places to Work

ابتداء میں مجھے ویلن سمجھا جاتا تھا: سشمتا سین

Updated: August 23, 2023, 11:48 AM IST | Agency | Mumbai

):۱۹۹۴ءمیں ’مس یونیورس‘ کا ٹائٹل جیتنے والی بالی ووڈ کی معروف اداکارہ سشمتا سین نے انکشاف کیا ہے کہ جب اُنہوں نے اداکاری شروع کی تو اُنہیں دوسروں پر بُرے اثرات مرتب کرنے والی عورت سمجھ کر بچوں کو اُن سے دور رکھنے کی کوشش کی جاتی تھی۔

Sushmita Sen .Photo. INN
سشمتا سین۔ تصویر:آئی این این

۱۹۹۴ءمیں ’مس یونیورس‘ کا ٹائٹل جیتنے والی بالی ووڈ کی معروف اداکارہ سشمتا سین نے انکشاف کیا ہے کہ جب اُنہوں نے اداکاری شروع کی تو اُنہیں دوسروں پر بُرے اثرات مرتب کرنے والی عورت سمجھ کر بچوں کو اُن سے دور رکھنے کی کوشش کی جاتی تھی۔
 ایک انٹرویو کے دوران سشمتا سین نے اپنی ریلیز ہونے والی ویب سیریز ’تالی‘ کی کامیابی پر حال ہی میں ایک انٹرویو دیا ہے۔ اس انٹرویو کے دوران اداکارہ کا بتانا ہے کہ۱۹۹۰ء کی دہائی میں لوگ اتنے باشعور نہیں تھے اور اِس وقت اظہار رائے کی آزادی کا بھی کوئی تصور نہیں تھا، ۱۹۹۰ء کے دور میں اُن کی شخصیت سے متعلق یہ تاثر عام پایا جاتا تھا کہ وہ بچوں اور دیگر کم عمر افراد پر خراب تاثر چھوڑیں گی، اس لئے اُنہیں بُرا سمجھ کر اِنہیں نظر انداز کیا جاتا تھا۔
 سشمتا سین نے بتایا کہ لوگ انہیں دوسروں پر برے اثرات مرتب کرنے والی عورت سمجھ کر بچوں کو اِن سے دور رکھنے کی کوشش کیا کرتے تھے اور ان کا مقصد ہوتا تھا کہ اداکارہ کسی بھی طرح دوسرے لوگوں کے سامنے نہ آسکیں ۔
 اداکارہ کا انٹرویو میں بتانا تھا کہ لوگوں کے ایسے رویے کی وجہ سے وہ اس وقت خاموش ہوجاتی تھیں ، کوئی بات نہیں کرتی تھیں اور نہ ہی انہیں ایسا کوئی پلیٹ فارم میسر تھا کہ جہاں وہ بات کر سکیں ۔ سشمتا سین کے مطابق اُس وقت کا معاشرہ بہت زیادہ تنگ نظر تھا اس لئے جب کوئی بھی شخص اپنی سوچ کے مطابق کوئی بات کرتا تھا تو اسے غلط اور برا ہی سمجھا جاتا تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK