کولکاتا نائٹ رائیڈرز کو ۲؍ وکٹوں سے شکست دے کر ان کے پلے آف تک پہنچنے کے امکانات کو معدوم کردیا۔ نور احمد نے چار وکٹیں حاصل کی۔
EPAPER
Updated: May 09, 2025, 1:25 PM IST | Vishal Shrestha | Kolkata
کولکاتا نائٹ رائیڈرز کو ۲؍ وکٹوں سے شکست دے کر ان کے پلے آف تک پہنچنے کے امکانات کو معدوم کردیا۔ نور احمد نے چار وکٹیں حاصل کی۔
`’ہم تو ڈوبیں گےصنم، تمہیں بھی لے ڈوبیںگے‘ یہ مصداق چنئی سپر کنگز پر بالکل سوٹ کرتی ہے۔ چنئی سپر کنگز، جو پہلے ہی ٹورنامنٹ سے باہر ہو چکی ہے، نے بدھ کو ایڈن گارڈنس اسٹیڈیم میں کولکاتا نائٹ رائیڈرز کو ۲؍ وکٹوں سے شکست دے کر ان کا کھیل کو خراب کردیا۔ اس شکست کے ساتھ ہی کولکاتا کے پلے آف میں پہنچنے کے امکانات انتہائی معدوم ہو گئے ہیں۔ اب صرف انتہائی پیچیدہ ریاضیاتی اعدادوشمار ہی اسے آخری۴؍ میں لے جا سکتے ہیں۔
چنئی سپر کنگزنے نور احمد (۳۱؍رن پر ۴؍وکٹ) کی خطرناک گیند بازی کے بعد جارح بلے باز ڈیولڈ بریوس (۵۲) اور شیوم دوبے (۴۵) کی شاندار بلے بازی کی بدولت کے کے آر کو شکست سے دوچار کر دیا۔ کولکاتا نائٹ رائیڈرز نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے مقررہ ۲۰؍اوور میں۶؍ وکٹوں کے نقصان پر ۱۷۹؍ رن بنائے۔ کپتان اجنکیا رہانے نے ۴۸؍اور دھماکہ خیز بلے باز آندرے رسل نے ۳۸؍رن بنائے۔ جواب میں چنئی نے ۱۹ء۴؍ اوور میں ۸؍وکٹوں پر ۱۸۳؍ رن بنائے۔ ایک موقع پر چنئی نے صرف ۶۰؍رن پر۵؍ وکٹ گنوا دئیے تھے۔ اس کے ابتدائی بلے باز آیوش مہاترے اور ڈیون کانوے اپنا کھاتہ بھی نہیں کھول سکے۔ تب ایسا لگ رہا تھا کہ کولکاتا میچ آسانی سے جیت جائے گا لیکن بریوس اور شیوم نے میچ کو وہاں سے چھین لیا۔ لگاتار ۴؍ شکستوں کے بعد چنئی کی یہ پہلی جیت ہے۔ اس کے ساتھ ہی چنئی نے کولکاتا سے اپنی پچھلی شکست کا بدلہ بھی لے لیا۔ اُس میچ میں کولکاتا نے چنئی کو۸؍ وکٹوں سے شکست دی تھی۔
نیٹ بولر سے کلیدی گیندباز تک
نور احمد کو چنئی سپر کنگز نے ۲۰۲۱ء میں نیٹ بولر کے طور پر رکھا تھا، آج وہ اسی ٹیم کے کلیدی گیندبازوں میں سے ایک ہیں۔ نور نے۲۰۲۳ءمیں گجرات ٹائٹنز کے لئے آئی پی ایل کا آغاز کیا اور اپنے پہلے ہی سیزن میں ۱۳؍میچوں میں۱۶؍ وکٹیں لے کر چمکے۔ پچھلی نیلامی میں چنئی نے نور کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے انہیں ۱۰؍ کروڑ روپے میں خریدا۔ نور نے کولکاتا کے خلاف اپنے پہلے ہی اوور میں ۲؍ وکٹ لئے۔ انہوںنے رہانےاورنرائن کی جوڑی جو ایک بڑی شراکت کی طرف بڑھ رہی تھی، وکٹ لے کر کولکاتا کو مشکل میں ڈال دیا۔ اس کے بعد کولکاتا جب آندرے رسل کی جارحانہ بلے بازی سے سنبھلنے لگی تو نور نے انہیں پویلین کا راستہ دکھادیا۔ رنکو سنگھ (۹) جو خطرناک لگ رہے تھے کو بھی نور نے پویلین واپس بھیج دیا۔ نور کے پاس اب گجرات کے تیز گیند باز پرسدھ کرشنا کے ساتھ ۱۲؍ میچوں میں مشترکہ ۲۰۔۲۰؍ وکٹیں ہیں۔
بریوس اورشیوم نے اننگز کو سنبھالا
ڈیوالڈ بریوس (۵۲) اور شیوم دوبے نے اننگز کو سنبھالا اور چھٹے وکٹ کےلئے۶۷؍رن جوڑے۔ بریوس نے ویبھو اروڑہ کے اوور میں ۳؍ چھکے اور ۳؍ چوکے لگا کر ۳۰؍رن بٹورے۔ بریوس نے صرف ۲۲؍گیندوں میں اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ دوبے نے بھی ۴۰؍ گیندوں پر ۴۵؍ رنوں کی شاندار اننگز کھیلی جس میں ۲؍چوکے اور ۳؍ چھکے شامل تھے۔
دھونی نے فنشر کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی
مہندر سنگھ دھونی اس میچ کو خود ختم کرنا چاہتے تھے۔ آخری اوور میں ۶؍ گیندوں پر ۸؍ رن درکار تھے۔ دھونی نے آندرے رسل کی پہلی گیند پر چھکا لگایا۔ دوسری گیند پر انہوں نے کوئی رن نہیں لیا تاہم یہ سوچ کر کہ میچ ان کے ہاتھ سے نکل سکتا ہے، انہوں نے تیسری گیند پر رن لیا۔ اس کے بعد کمبوج نے وننگ شاٹ مارا۔
ویبھو نے ۲؍ وکٹیں لے کر امیدیں بڑھا دی تھیں
۱۹؍ واںاوور ڈالنے والے گیندباز ویبھو نے شیوم دوبے اور پھر نور احمد کا وکٹ لے کر آخری امیدیں پیدا کیں لیکن دھونی نے ان کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ ویبھو نے میچ میں کل ۳؍ وکٹ لئے۔ رانا اور ورون چکرورتی نے بھی ۲۔۲؍ وکٹیں حاصل کیں۔
اسٹیڈیم میں بم رکھنے کی افواہ
کولکاتا اورچنئی میچ کے دوران، بنگال کرکٹ اسوسی ایشن (کیب) کو ایک نامعلوم آئی ڈی سے دھمکی آمیز میل موصول ہوئی۔ لکھا تھا کہ اسٹیڈیم میں بم رکھا گیا تھا۔ کیب ذرائع کے مطابق اس کے بعد سیکوریٹی کو مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردوں کے کیمپوں پر فوج کی کارروائی کے بعد سکیوریٹی پہلے ہی سخت کر دی گئی تھی۔ اسٹیڈیم کے اندر اور باہر ہر کونے پر سکیوریٹی اہلکار تعینات تھے۔ کولکاتا پولیس کے کئی اعلیٰ افسران ہر لمحہ صورتحال کی معلومات لے رہے تھے۔ اسٹیڈیم میں داخل ہونے سے پہلے ہر شخص کی کئی سطحوں پر اچھی طرح جانچ پڑتال کی گئی۔
ٹیم آؤٹ، دھونی کا کریز جاری
یہ ممکن نہیں کہ مہندر سنگھ دھونی ایڈن گارڈنس میں کھیل رہے ہوں اور بھیڑ نہ ہو۔ بھلے ہی آئی پی ایل کے رواں سیزن میں دھونی اور ان کی ٹیم چنئی سپر کنگز کی کارکردگی بہت خراب رہی لیکن کولکاتا میں ان کے مداحوں کی تعداد میں کوئی کمی نہیں آئی۔ تماشائیوں کا ایک حصہ صرف دھونی کا کھیل دیکھنے ایڈن پہنچا تھا۔ ان میں سے زیادہ تر دھونی کی ۷؍ نمبر کی جرسی پہنے ہوئے تھے۔