Inquilab Logo

’’میں شوز میں دادی بنتی ہوں لیکن سیٹ پر کبھی اس کا رعب نہیں جماتی‘‘

Updated: December 31, 2023, 12:38 PM IST | Abdul Karim Qasim Ali | Mumbai

ٹی وی اور فلم اداکارہ کیرتی سوالی کا کہنا ہےکہ میں نوجوانوں سے آج کی تکنیک کے بارے میں سیکھتی ہوں اور انہیں اپنے دور کی اداکاری کے قصے سناتی ہوں،اسلئے سبھی میرا احترام کرتے ہیں۔

Actress Keerthy Swali of the famous television show Yeh Rishta Kya Kehlatahe. Photo: INN
ٹیلی ویژن کے مشہور شو ’یہ رشتہ کیا کہلاتاہے‘ کی اداکارہ کیرتی سوالی۔ تصویر : آئی این این

ٹی وی کے ڈیلی سوپس میں ساس بہو کے ساتھ ساتھ ایک اور کردار بہت اہم ہوتاہے جو کہ خاندان کا سب سے بڑا شخص ہوتا ہے۔ ہم بات کررہے ہیں ڈیلی سوپس کے دادا اوردادی کی، یہ کردار نبھانے والے اداکار بھی اپنے فن سے اپنے شائقین کو تفریح فراہم کرتے ہیں۔ ہم آج ٹی وی کی ایسی ہی ایک دادی سے ملاقات کروا رہے ہیں۔ ان کانام کیرتی سوالی ہے جنہوں نے اس شعبے میں ۱۹۹۷ء میں اپنا کریئر شروع کیا تھا۔ ٹی وی شو’یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے‘ میں بائی سا کا کردار ادا کرنے والی کیرتی اس وقت ٹی وی شو ’کُم کُم بھاگیہ ‘ میں نظر آرہی ہیں۔ ٹی وی شوز کی یہ دادی اداکاری کے شعبے میں اب بھی سرگرم ہیں۔انہوں نے کھویا کھویا چاند، افسر بیٹیا ، اتنا کرو نہ مجھے پیار اور دیگر معروف شوز میں کام کیاہے۔ انقلاب نےان سے تفصیلی بات چیت کی ہے جس کے بعض اقتباسات یہاں پیش کئے جارہے ہیں:
آپ نے پہلی بار کیمرے کا سامنا کب کیا تھا؟
 ج:میں نے گجراتی زبان کے تھیٹر شوزمیں بہت کام کیا ہے۔ گجراتی پلے بہت پسند کئے جاتے تھے۔ اُس وقت اس زبان میں میں نے منجھے ہوئے اداکاروں کے ساتھ کام کیا تھا۔ میں نے ۱۹۹۷ء میں پہلی بارکیمرے کا سامنا کیا تھا۔ اس وقت ایک اشتہاری فلم میں مجھے موقع ملا تھا اور میں نے اس میں قسمت آزمائی تھی۔ اس کے بعد اقبال دُرانی کی فلم ’پاکیزہ ‘ میں کام کرنے کا موقع ملا اور پھر میں نے پلٹ کر نہیں دیکھا۔ میں پہلے ہی سے تھیٹرمیں کام کرنےکی خواہشمند تھی ، اس کیلئے ہمیشہ کچھ نہ کچھ نیا سوچتی رہتی تھی۔ کیمرے کا سامنا کرنے کے بعد احساس ہوا کہ اس میں بھی قسمت آزمانی چاہئے۔ 
اس وقت کس شو میں مصروف ہیں ؟
 ج:اس وقت میں ایکتا کپور کے مشہور شو کُم کُم بھاگیہ میں مصروف ہوں۔ یہ بہت پرانا شو ہے جسے شائقین بہت پسند کر رہے ہیں۔ اس میں، میں نے دادی کا کردارنبھایاہے۔ یہ بہت ہی پیاراکردار ہے۔ اس میں دادی غصہ کم ہوتی ہے اور اپنے خاندان والوں سے زیادہ محبت کرتی ہے۔ اس میں دادا اور دادی کی نوک جھونک بھی بتائی گئی ہے۔ ہم دونوں کی اس میٹھی تکرار سے شائقین کی بہت تفریح ہوتی ہے۔ دادا اور دادی دونوں ہی محبت سے اپنے خاندان کو باندھ کر رکھتے ہیں۔ بہرحال مجھے بہت اچھا لگ رہا ہےکہ میں ایک بار پھرنئے خاندان کے ساتھ جڑ گئی ہوں۔ 
 آپ کو اپنے کریئر میںکس شوکی وجہ سے شہرت ملی؟
 ج:میں نے چند سال قبل آنند آرٹس کا ایک شو کیا تھا۔ اس کے فلمساز موتی جی آنند جی تھے۔ اس شو کا نام سائی بابا تھا۔ اس تاریخی شو میں، میں نے رادھا کا کردار ادا کیا تھا۔ اس رول کی وجہ سے مجھے بہت شہرت ملی تھی کیونکہ یہ شو تقریباً ۴؍سال تک جاری رہا تھا۔اس شومیں میرے فن کی پزیرائی خوب ہوئی تھی۔ اس کے بعد میری شہرت کی وجہ بننے والے دوسرے شو کا نام ’یہ رشتہ کیا کہلاتاہے‘ تھا۔ اس میں میں نے ’بائی سا‘کا کردار نبھایا تھا۔ اس شو نے میری شہرت میں چار چاند لگادیئے تھے۔ اس کے بعدمیں نے ’اتنا کرو نہ مجھے پیار‘ نامی شو میں بھی اہم کردار ادا کیاتھا۔ حالانکہ یہ شو صرف ایک سال ہی چلا تھا۔ اس شو میں میرا کردار آشانانی سبھی کو پسند آیا تھا۔ میں یہ ضرور کہنا چاہوں گی کہ اوپر والے کا خاص کرم ہے کہ میں نے جو بھی کام کیاہے، اسے سبھی نے پسند کیاہے۔ 
کس کیریکٹر میں شائقین نے آپ کو زیادہ پسند کیا؟
 ج:این ڈی ٹی وی کا ایک تفریحی چینل تھا اس پر ایک شوآتا تھا شنی دیو ،اس میں میں نے ماں کا رول ادا کیا تھا۔ اس میں میرا لُک بھی اچھا تھا اور شائقین کو میرا وہ کردار بہت پسند آیا تھا۔ یہ شو بھی ساگر آرٹ ہی کا تھا ۔ یہ آدی واسی کا رول تھا اوراس شو کیلئے بہت اہم تھا۔ یہ شو اور کردار مجھے دونو ں بہت پسند آئے تھے۔ میں فی الحال جس کیریکٹر کو نبھا رہی ہوں وہ بھی بہت اچھا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ آہستہ آہستہ یہ بھی عوام میں مقبول ہوگا۔ 
آپ نے فلموں سے دوری کیوں اختیارکرلی؟
 ج:میں نے اس جانب کبھی توجہ نہیں دی۔ حالانکہ میں نے ۲؍فلموں میں کام کیا تھا لیکن میرے پاس ٹی و ی شوز کا اتنا کام تھا کہ اس وقت فلموں کی طرف د یکھنے کا بھی موقع نہیں ملا۔ میں نے اپنے کریئر میں صرف ۲؍ فلمیں ’کھویا کھویا چاند‘ اور’ روک سکو تو روک لو‘ میں چھوٹے چھوٹے رول نبھائے ہیں۔میں نے مسلسل فلموں میں کام نہیں کیا، جب بھی وقت ملتا تھا تب میں فلموں کے آفر قبول کرتی تھی۔ بہرحال میں ٹی وی شوز میں کام کرکے بہت خوشی محسوس کرتی ہوں۔یہ دراصل مجھے اچھا بھی لگتا ہے کیونکہ ٹی وی شوز طویل وقت تک جاری رہتےہیں جبکہ فلموں کی شوٹنگ جلدہی ختم ہوجاتی ہے۔ میں ہمیشہ خود کو مصروف رکھنے میں یقین رکھتی ہوں اسلئے ٹی وی شوزپر زیادہ توجہ مرکوز کرتی ہوں۔ 
سیٹ پر دیگر اداکاروںکے ساتھ آپ کا رویہ کیسا ہوتاہے؟
 ج:۲۵؍ سال سے انڈسٹری میں مصروف ہوں لیکن میں نے کبھی کسی ساتھی اداکارسے بگڑ کر یا بد تمیزی سے بات نہیں کی ہے۔ میں نے ہمیشہ سبھی سے خوش اسلوبی سے گفتگو کی ہے۔ میرا کبھی کسی سے تنازع نہیں رہااور میں خوش قسمت ہوں کہ میرے ساتھی اداکار بھی مجھے وہی محبت دیتے ہیں۔ میں شوز میں دادی کے رول نبھاتی ہوں ،اسلئے میرے جونیئر اور دیگر ساتھی اداکار میری عزت اور احترام کرتے ہیں۔ میں بھی ان کے ساتھ شفقت سے پیش آتی ہوں۔ میں سینئر ہونے کے ناطے ان پر رعب نہیں جماتی، نہ ہی ان کی تضحیک کرتی ہوں۔ مجھے بھی نوجوانوں کے ساتھ کام کرنے میں لطف آتاہے۔ نوجوانوں سے مجھے ٹیکنالوجی کے بارے میں سیکھنے ملتاہے۔ میں ا ن سے نئی نئی تکنیک کے بارے میں سوالات کرتی ہوں اور وہ بھی مجھے نئے سوشل میڈیا ایپز کی پوری معلومات فراہم کرتے ہیں۔
اوٹی ٹی پلیٹ فارم کے بارے میں آپ کا کیا کہنا ہے؟ 
 ج:او ٹی ٹی کی وجہ سے ہم اداکاروں کیلئے ایک اور پلیٹ فارم مل گیاہے۔شائقین کسی بھی پلیٹ فارم پر شوز دیکھنا پسند کرتے ہیں چاہے وہ ٹی وی ہو یا اوٹی ٹی ۔ میں بھی اوٹی ٹی کے آنے کے بعد سے بہت خوش ہوں۔ اس سے نئے اداکاروں کو اپنی صلاحیتوں کو دکھانے کے بھرپور مواقع مل رہے ہیں۔ میں چاہتی ہوںکہ میں کسی او ٹی ٹی شوکا حصہ بنوں لیکن اب تک کسی پروڈکشن ہاؤس نے مجھ سے رابطہ نہیں کیاہے۔ اگر موقع ملے گا تو میں بھی اس پلیٹ فارم پر اپنے تجربے کا استعمال کرنا چاہوں گی۔ 
 آپ سوشل میڈیا پر مسلسل مصروف رہتی ہیں یا جب وقت ملتاہے تو سوشل میڈیا کااستعمال کرتی ہیں اور ویڈیوز اپ لوڈ کرتی ہیں؟ 
 ج:آج کے اس دور میں سوشل میڈیا بہت طاقتورپلیٹ فارم بن گیا ہے،اسلئے میں نے بھی اس پر ویڈیوز بنانے کا سلسلہ شروع کیاہے۔ میں اکثر انسٹاگرام اور فیس بُک پر مصروف رہتی ہوں۔ ریلس بنانے کے بعد مجھے یہ پلیٹ فارم بھی اچھا لگ رہا ہے۔ میرے خیال میں ہم جیسے اداکاروں کیلئے سوشل میڈیا آج کی ضرورت ہے۔
اس عمر میں بھی آپ اتنی سرگرم کس طرح رہتی ہیں؟ 
 ج:میں آج بھی خود کو نوجوان ہی سمجھتی ہوں ۔ خیر یہ مذاق کی بات ہے، میں اپنے کھانے پینے پر بہت توجہ دیتی ہوں۔ میں باہر کی چیزیں بہت کم کھاتی ہوں۔ یوگا کرتی ہوں اور خود کو خوش رکھنے کی پوری کوشش کرتی ہوں۔میں اپنی سوچ ہمیشہ مثبت رکھتی ہوں اور کوشش کرتی ہوںکہ کسی بھی طرح کا ذہنی تناؤ نہ رہے۔ بس یہی سب چیزوں کی وجہ سے میں اب بھی ایکٹنگ کے شعبے میں سرگرم ہوں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK