Inquilab Logo

راجیش کھنہ کی ۱۹۷۰ء کی دہائی کی ہر فلم سپر ہٹ ثابت ہوتی تھی

Updated: December 29, 2022, 12:59 PM IST | Mumbai

بالی ووڈ میں چند ہی اداکار ایسےہوں گے جنہوں نے جس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پرسپر ہٹ ثابت ہوئی۔ ۷۰ءکی دہائی میں راجیش کھنہ ایسے اداکار تھے، جنہوں نے جس فلم میں کام کیا وہ پردہ سیمیں پر کامیاب رہی۔

Rajesh Khanna photo;INN
راجیش کھنہ تصویر :آئی این این

بالی ووڈ میں چند ہی اداکار ایسےہوں گے جنہوں نے  جس فلم میں بھی کام کیا وہ باکس آفس پرسپر ہٹ  ثابت ہوئی۔ ۷۰ءکی دہائی  میں راجیش کھنہ ایسے اداکار تھے، جنہوں نے جس فلم میں کام کیا وہ پردہ سیمیں  پر کامیاب رہی۔
 جتن کھنہ عرف راجیش کھنہ۲۹؍دسمبر ۱۹۴۲ءکوپنجاب کے امرتسر میں پیدا ہوئے تھے۔  بچپن سےہی ان کا رجحان فلموں کی جانب رہا اور وہ اداکار بننا چاہتے تھے حالانکہ ان کے والد اس بات کےسخت خلاف تھے۔ راجیش کھنہ اپنے کریئرکے ابتدائی دور میں تھیٹر سے منسلک ہوئے  اور بعد میں یونائیٹڈ پروڈیوسر ایسوسی ایشن کی طرف سے منعقد آل انڈیا ٹیلنٹ مقابلہ میں حصہ لیا  اور سر فہرست رہے۔ان کے کرئیر کاآغاز۱۹۶۶ءمیںچیتن آنندکی فلم ’آخری خط‘ سے ہوا لیکن۱۹۶۹ءمیں ’آرادھنا‘ کی ریلیز کے بعد وہ راتوں رات اسٹار بن گئے۔ اس گولڈن جوبلی فلم میں انھوں نے باپ اوربیٹے کا ڈبل رول نبھایا تھا اور ان کا اپنے سر کو ایک خاص انداز میں جھٹکنا، منفرد چال، غمگین آنکھیں اور مخصوص ادائیں شائقین کے دلوں میں اترگئیں۔اس کے بعد  انہوں نےمسلسل ۱۵؍ ہٹ فلمیں دے کر کامیابی کا ایسا ریکارڈ قائم کیا جو اب تک نہیں ٹوٹ سکا ہے۔
 ارادھنا کی کامیابی کے بعد اداکار راجیش کھنہ فلم ساز شکتی سامنت کے عزیز اداکار بن گئے۔ انہوں نے راجیش کھنہ کو کئی فلموں میں کام کرنے کا موقع دیا۔ ان فلموں میں کٹی پتنگ،امرپریم، انوراگ، اجنبی،انورودھ اور آواز وغیرہ شامل ہیں۔
۷۰ءکی دہائی میں راجیش کھنہ مقبولیت کی اونچائیوں پر جا پہنچے اور انہیں ہندی فلم انڈسٹری کےپہلے سپر اسٹار ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔یوں تو ان کی اداکاری کے سبھی قائل تھے لیکن خاص طورپر نوعمر لڑکیوں کے درمیان ان کا کریز کچھ زیادہ ہی دکھائی دیا۔ یہ لڑکیاں ان کی اس قدر دیوانی تھیںکہ انہیں اپنے خون سے محبت بھرےخط لکھا کرتی تھیں۔
  امیتابھ بچن کی آمدکےبعداسکرین پر رومانس کا جادو جگانے والے اس اداکار سے ناظرین نے منہ موڑ لیا اور ان کی فلمیں ناکام ہونے لگیں۔داکاری میں آئی یکسانیت سے بچنے کے لئے ۸۰ءکی دہائی میںراجیش کھنہ نےخود کو کریکٹر ایکٹر کے طور پر پیش کیا۔اس میں۱۹۸۰ءمیںآئی فلم ’ریڈروز‘ خاص طور پر قابل ذکر ہے اس فلم میں راجیش کھنہ نے منفی کردار نبھا کر ناظرین کو مسحورکر دیا تھا۔۱۹۸۵ءمیں ریلیزفلم ’الگ الگ‘ کے ذریعے راجیش کھنہ نے فلم سازی کے میدان میں بھی قدم رکھا ۔راجیش کھنہ ۳؍مرتبہ فلم فیئر ایوارڈ سے نوازے گئے۔فلموں میں کئی کردار ادا کرنے کے بعدراجیش کھنہ نے سیاست کا رخ کیا اور کانگریس کی جانب سے رکن پارلیمان بھی رہے۔انہوں نے اپنےچار دہائی طویل فلمی کریئرمیں تقریباً ۱۲۵؍ فلموں میں کام کیا۔اپنی  اداکاری سے ناظرین کو  مسحور کرنے والے کنگ آف رومانس ۱۸؍جولائی۲۰۱۲ءکو اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK