Inquilab Logo

جلال آغا: فلم ’مغل اعظم‘ سے کریئرشروع کرنے والےاداکار

Updated: March 05, 2024, 10:40 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

فلموں میں ایک سے ایک مشہور اور شاندار اداکاری کرنے والےاداکار موجود ہیں لیکن کچھ اداکار ایسے بھی ہیں جنہوں نے کام تو کم کیا لیکن اپنی ایک الگ شناخت رکھتے ہیں۔

Jalal Agha who played several small roles. Photo: INN
جلال آغا جنہوں نے کئی چھوٹے کردار ادا کئے۔ تصویر : آئی این این

فلموں میں ایک سے ایک مشہور اور شاندار اداکاری کرنے والےاداکار موجود ہیں لیکن کچھ اداکار ایسے بھی ہیں جنہوں نے کام تو کم کیا لیکن اپنی ایک الگ شناخت رکھتے ہیں۔ ایسے ہی اداکاروں میں جلال آغا کا نام بھی شامل ہے۔ جلال آغاایک بڑے ہی ہنس مکھ اداکار تھےجنہوں نےبہت کمر عمری میں اداکاری شروع کردی تھی اور بہت جلد ہی اس دنیا کو چھوڑ کر چلے بھی گئے۔ 
 جلال آغا کو اکثرفلم ’شعلے ‘کے گانے ’محبوبہ، محبوبہ‘ کے لیےیاد کیا جاتا ہے لیکن انہوں نے بہت ساری فلموں میں کئی مختلف کردار ادا کیے۔ جلال آغا کے والد آغا خود ایک بہت مشہور اداکارتھے۔ 
 جلال ابھی بہت چھوٹے ہی تھےکہ ایک روز ان کے والد کے دوست دلیپ کماران کے گھر آئےاورانہوں نےجلال کے والد سے کہا کہ ’’میں فلم ’مغل اعظم‘ میں سلیم کا کردار ادا کر رہا ہوں مگر مجھے سلیم کے بچپن کے لیے جلال چاہیے۔ ‘‘اس پر آغا صاحب نےمنع کردیااور کہا کہ ابھی تو وہ بہت چھوٹا ہے مگر دلیپ کماربھی اپنے فن کے ماہر تھے وہ جلال کو اپنے ساتھ لےگئےاور جلال سے ہی سلیم کاکردار کرایا۔ یوں جلال نے۱۹۶۰ءمیں فلم ’مغل اعظم‘ سے اپنےکرئیر کا آغاز کیا۔ جلال نے ایف ٹی آئی آئی سےگریجویشن کیاجس کے دوران ہی انہیں فلموں میں بھی بڑے کردار ملنے لگے۔ جلال ہمیشہ ہی سے خوددارتھے اسی لیے کوئی اگر انہیں والد کے نام پر کام دیتاتو وہ اس کام کو نہیں کرتے کیونکہ جلال اپنے دم پر ایکٹر بننا چاہتے تھے۔ 
 جلال آغا نے فلم شعلے کے مشہورگیت ’محبوبہ او محبوبہ‘میں رباب بجانے والے کے کردار کے علاوہ، فلم جولی(۱۹۷۵ء)میں جولی کے خاموش عاشق کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ فلم گھر گھر کی کہانی کے گیت سماں ہے سہانا سہانا میں سنگر کا کردار ادا کیا تھا، تھوڑی سی بیوفائی میں شبانہ اعظمی کے بھائی، فلم گھروندا میں امول پالیکر کے دوست اور روم میٹ کا جبکہ ’دل آخر دل ہے‘ میں نصیر الدین شاہ کے بھائی کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ فلم۱۹۶۹ء کی فلم ’سات ہندوستانی‘ میں بھی ایک اہم رول ادا کیا تھا۔ 
 ۱۹۶۷ءمیں فلم’’بمبئی رات کی باہوں میں ‘‘ میں جلال کے جانی کے کردار نے لوگوں کو یہ ماننے پر مجبور کردیا کہ وہ ایک ٹیلنٹڈ اداکار ہیں۔ جلال نے کئی کامیاب انگریزی فلموں میں بھی کام کیا جن میں بمبئی ٹاکیز، گاندھی، کیم اور دا ڈیسیورز شامل ہیں۔ 
 ۶۰ءسے ۹۰ءکی دہائی تک جلال آغانےکئی فلموں میں سپورٹنگ رول کیےلیکن ہر رول کو یوں نبھایاکہ جیسے وہ رول ان کے لیے ہی بنا ہو۔ 
 جلال کافلمی کر ئیر تو کامیابی سے چل رہا تھا لیکن ان کی نجی زندگی کچھ اچھی نہ چلی اورشادی کے کچھ عرصےبعدہی ان کی اہلیہ نے ان سے علیحدگی اختیار کرلی اور دوسری شادی کرکے ایک بیٹا اور ایک بیٹی کولےکرجرمنی چلی گئیں اسی لیے جلال آغا پیسے جمع کرتےاور جرمنی جاتے کیونکہ ان کو اپنے بچوں سے بہت محبت تھی۔ 
 ۵؍مارچ ۱۹۹۵ءکومحض ۴۹؍سا ل کی عمرمیں جلال دل کادورہ پڑنےسےاس دنیا سے چلے گئے مگر ان کے مداح انہیں آج بھی دل میں بسائے بیٹھے ہیں۔ 

 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK